پاکستان کے رابرٹ موگابے

زمبابوے میں پارلیمانی انتخابات میں صدر رابرٹ موگابے کی جماعت کو شکست کا سامنا ہے جس کے باوجود مغرب کی جانب سے شدید تنقید کا شکار زمبابوے کے صدر نے اپنا عہدہ برقرار رکھنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ مغربی ملکوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کیلئے یہ امر باعث تشویش ہے اور وہ رابرٹ موگابے کی جانب سے صدارتی عہدہ نہ چھوڑنے کے اعلان پر سخت مایوس ہیں۔

رابرٹ موگابے انیس سو اسی سے زمبابوے کی صدارتی کرسی پر براجمان ہیں اور ان کی جماعت کا یہ بھی دعوٰی ہے کہ صدر کو زمبابے کے عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے لیکن عوام کی جانب سے پارلیمانی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کو ووٹ دینے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ صدر موگابے کیلئے حالات پہلے جیسے نہیں رہے۔ اور انہیں خود ہی نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیئے۔

آپ بھی کہہ رہے ہونگے کہ میں افریقہ کے ایک ایسے ملک کا تذکرہ لے کر بیٹھ گیا ہوں جس کی شہرت کی بڑی وجہ صرف کرکٹ ہے اور اس کھیل میں بھی کالے گورے کی تفریق کی وجہ سے کامیابی زمبابوے سے روٹھی نطر آتی ہے۔ لیکن جناب اگر آپ اپنے ملک کے حالات پر نظر ڈالیں تو اٹھارہ فروری سے پہلے کی صورت حال بھی کچھ ایسی ہی نظر آتی ہے، جہاں پاکستان کے رابرٹ موگابے کو عوام کی اکثریت نے مسترد کردیا ہے لیکن ان کی بنائی ہوئی جماعت کے اول سے آخر تک کا کہنا ہے کہ صدر کو عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ حالانکہ یہ دعوٰی بھی اٹھارہ فروری کے عام انتخابات نے یکسر مسترد کردیا جب لال مسجد، مہنگائی، بلوچستان، وزیرستان اور پاک افغان سرحد پر کارروائی سمیت مختلف مسائل سے پریشان عوام نے صدر مخالف قوتوں کو قومی و صوبائی اسمبلیوں میں اکثریت دلا دی۔

اس سب کے باوجود بھی آج میں ایک نجی ٹی وی چینل پر صدارتی ترجمان کا بیان دیکھ رہا تھا جس میں انہوں نے دعوٰی کیا کہ صدر کو کامیاب ہونے والی اسی فیصد جماعتوں کی حمایت حاصل ہے اور صرف بیس فیصدی جماعتیں (مسلم لیگ نواز) صدر کے خلاف ہے ۔ غالبا وہ وزیر دفاع چوہدری احمد مختار کا بیان پڑھ کر یہ بات کررہے ہیں۔ صدر پرویز مشرف صاحب نے عام انتخابات میں کامیاب ہوکر آنے والی پاکستان جمہوری اتحاد کی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن دوسری جانب عوام مختلف سیاسی جماعتوں کو اٹھارہ فروری کو دیئے جانے والے اپنے مینڈیٹ کے منتظر ہیں جس میں وہ اپنے مسائل کا حل چاتے ہیں اور عوام کی معصوم سی خواہش میں ایوان صدر کا خالی ہونا اور عدلیہ کی آزادی بھی شامل ہے۔

رابرٹ موگابے افریقہ کے ہوں یا ایشیا کے سب کو عوامی خواہشات کا احترام کرنا چاہئے اور اپنی خواہشات کو بالائے طاق رکھ کر وسیع تر قومی مفاد اور کسی حد تک “نظریہ ضرورت“ کے تحت خود کو موجودہ منظر نامے سے دو لے جانا چاہئے۔

اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین
پاکستان زندہ باد
Saif
About the Author: Saif Read More Articles by Saif: 6 Articles with 5021 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.