دو بیویا ں رکھنے کے فوائداور نقصانات؟؟

ایک ایس ایم ایس موصول ہوا کہ: ایک معیشت دان نے دو بیویوں کو رکھنے کی بہت ہی پیاری وجوہات بیان کی ہیں مثلا:۔ دو بیویاں ہوں تو ایک کی اجارہ داری ختم ہو جاتی ہے۔دونوں میں مقابلے بازی کی وجہ سے بہترین سہولیات میسر آتی ہیں۔اگر آپ کی ایک بیوی ہے تو وہ آپ سے لڑتی ہے، اگر آپ کی دو بیویاں ہیں تو وہ آپکے لیے لڑیں گیں! فرق خود محسوس کریں، ہم سائڈ ایفیکٹس کے ذمہ دار نہیں۔کیسا! ہم نے سوچا کہ یا ر اس معاملے میں ہم کیوں پیچھے رہیں، ہم نے بھی دو بیویوں کے مندرجہ ذیل فوائد اور نقصانات لکھ مارے آپ لوگوں کے پڑھنے کے لیے:

دو بیویوں کے فوائد:
دوبیویاں رکھنے کے انگنت فوائد ہیں مثلا: ہمارے صوبہ سندھ اور پنجاب کے اکثر دیہاتی علاقوں میں کثیر الازدواجی عام ہے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ وہ ان بیچاری بیگمات کو چاول، گنا، کپاس ، سبزیوں اور دیگر فصلات کی بوائی اور کٹائی کے مواقع پر گڈھاں (گدھی) کی طرح سارا دن کام میں جوت کر رکھتے ہیں، پھر شام کو باری باری انسے لاتیں گھٹواتے ہیں۔ یوں یہ بیویاں اپنی شادی کے کچھ عرصہ بعد ہی میاں کا شادی کا سارا خرچا کھیتوں میں کام کر کے نکال دیتی ہیں۔ ہے نہ فائدہ۔ اسکے علاوہ گھر میں مہمان زیادہ آگئے تو کام پر لگادو۔شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں دونوں کو کام پر جوت دو نوکروں کی ضرورت نہیں۔بچے زیادہ ہو جائیں تو مین پاور کا مسئلہ حل، ہر کام انہی سے لیں۔ کام بچوں سے کرائیں، خود گھر میں مکھیاں ماریں اور بیوی بچوں کی کمائی کھائیں۔ ایک بیوی ناراض ہو تو دوسری کو ساتھ لگا لو۔ ایک گھر جائے تو دوسری خدمت کے لیے موجود۔ ایک بیمار تو دوسری حاضر۔غصہ آ جائے تو خود کچھ نہ کرو بس دونوں کو آپس میں لڑا دو اور تماشہ دیکھو۔مارنے کی ضرورت ہی نہیں۔ محلے دار ڈر ڈر کر رہیں کہ اسکی تو دو بیویاں اور چوبیس بچے ہیں۔ پل پڑے تو کیا ہوگا۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔ ہیں نہ فائدے ہی فائدے۔

کچھ عرصہ پہلے ایک پاکستانی نژاد معذور شیخ صاحب کا اخبار میں انٹرویو پڑھا تھا کہتے تھے کہ شادیوں کی سنچری بناؤنگا ۔ خو د ساٹھ کے قریب تھے پر انکی آخری بیوی بیس سال کی تھی اور خوش خوش ۔ شادیوں پر شادیاں کرتے ہیں آخر کوئی تو فائدہ ہوگا۔مصطفی کھر بھی کثیر الازدواج رہے، کو ئی تو فائدہ ہوگا۔عرب شیخ حضرات ہمیشہ ایک سے زیادہ شادیاں رکھتے ہیں کو ئی تو فائدہ ہوگا۔ اسکے علاوہ ریما کے شوہر کی دو شادیاں۔ ناہید اختر کے میاں کی دو شادیاں۔عارفہ صدیقی کے میاں کی دو شا دیاں۔عمر شریف دو بیویاں۔ جاوید شیخ ایک سے زائد شادی۔شہباز شریف، حمزہ شہباز ایک سے زائد شادیاں۔ مولانا سمیع الحق اس طویل العمری میں بھی کچھ عرصہ پہلے ایک اور شادی کھڑ کا لائے تھے ،تو کوئی نہ کوئی فائدہ تو ہوگا نہ!مزید یہ کہ ہمارے مشہور و معروف تحفظات والے مولانا فضل الرحمان۔۔۔ بھی شاید ایک سے زائد۔۔ٹی وی اداکارہ بندیا کے شوہر کی دو شادیاں۔روحی بانو کے میاں کی دو شادیاں۔اداکارہ ر انی مرحومہ کے شوہر کی دو شادیاں۔عدنان سمیع خان دو شادیاں۔ ہمارے محلے میں ایک بڑے میاں کے نہ منہ میں دانت تھے نہ پیٹ میں آنت، پاؤں قبر میں ، پر ایک بیوی بیاہ لائے ۔ پتہ یہ چلا کہ دو مربع جائداد کا چکر تھا!۔ ہوا نہ فائدہ۔ ذوالفقار کھوسہ صاحب ابھی ابھی کچھ روز پہلے ایک اور شادی۔ مزید کتنے ہی پاکستان بھر سے شو بز اور سیاسی حضرات ایسے ہیں کہ جن کی ایک سے زائد شادیاں ہیں۔ یار!آخر کوئی تو فائدہ ہوگا ان دو شادیوں کا۔ ہے نہ۔ورنہ یوں کون لاکھوں خرچ کر کے مصیبت گلے ڈالے!کئی انڈین حسیناؤں اور اداکاراؤں کا کہنا ہے کہ وہ شاہ رخ خان سے خاموش عشق کرتی رہی ہیں جبکہ وہ پہلے سے شادی شدہ اور گوری کا شوہر۔ سوچیں کہ اگر وہ ان چاہنے والیوں سے شادی رچالے تو ہوگا نہ اسے کماؤ بیویوں سے کروڑوں کا فائدہ۔

اسی طرح ہمارے ایک دوست ملک سے باہر ہیں، وہ جہاں جاتے ہیں وہاں کی ورکنگ وومین سے شادی رچا لیتے ہیں۔ یوں انہیں کوئی خرچہ بھی نہیں دینا پڑتا اور بیوی بھی مل جاتی ہے ، الٹا اسی بیوی سے جیب خرچ بھی جھاڑ لیتا ہے۔ ۔ ہے نہ فائدہ۔ابھی تازہ تازہ شادی انہوں نے ایک ٹیچر سے کی ہے۔سارا دن وہ بیچاری اسکول میں بچوں کو پڑھاتی ہے۔ شام کو آکر گھر میں میاں اور بچوں کو پڑھاتی ہے۔ ہے نہ فائدہ۔ تاہم کچھ کمینے قسم کے مرد سادہ لوح خواتین کو پھنسا کر کئی کئی شادیاں کر کے انسے غلط کام بھی لیتے اور نوٹ چھاپتے ہیں۔ایسے ہی کئی واقعات فیس بک، ٹوٹر، ایس ایم ایس، موبائل کے ذریعے بھی ہو چکے ہیں۔مغربی ممالک کے کئی ایک اداکار اور اداکارائیں صرف اس لیے شادی پر شادی کرتے ہیں کہ طلاق کی صورت میں انہیں ایک لمبی اور معقول رقم وصول ہو جاتی ہے۔ ابھی حال ہی میں پرنس کریم آغا خان صاحب نے اپنی ایک بیوی کو طلاق دی پر ساتھ میں اتنا پیسہ دیا کہ وہ نہال ہو گئیں۔ ہے نہ فائدہ۔دنیا کے کئی ممالک میں ایک سے زیادہ شادی کرنا فیشن ہے۔ وہاں کوئی حال پوچھے تو یوں پوچھتا ہے کہ: اور بھئی بھا بھی نمبر دو کیسی ہیں؟ بھابھی نمبر دس کیسی ہیں؟ بھابھی نمبر گیارہ کیسی ہیں؟ وغیرہ وغیرہ۔۔ آخر کوئی تو فائدہ ہو گا جو کہ ہمیں نہیں پتا، تبھی تو وہ لوگ ایسا کرتے ہیں۔ کچھ مرد ہی ایسے ہوتے ہیں کہ ان پر خواتین جان بوجھ کر عاشق ہوتی ہیں اور جان بوجھ کر انسے ایویں ہی ویاہ پر ویاہ کر لیتی ہیں کمپنی کی مشہوری کے لیے!

دو بیویوں کے نقصانات:
دوبیویوں کے نقصان کی بات کریں تو یہ بھی بہت ہیں: مثلا: دونوں کے لیے الگ الگ گھر کا انتظام۔دونوں کا الگ الگ کھانے پینے کا انتظام کیونکہ ایک نیام میں دو تلواریں نہیں سما سکتیں ۔ دونوں کی دکھ درد، بیماریوں کا خرچہ۔ دو سسرالیوں اور انکے رشتہ داروں کی غمی اور خوشیاں بھگتانے کا اضافی خرچہ۔۔ آئے روز کا لڑائی جھگڑا، مطلب ٹینشن۔بچے زیادہ تولڑائی جھگڑا، نام یاد رکھنا مشکل۔ا گر کبھی بچوں اور بیگم کو سنبھالنا پڑجائے تو عذاب۔ اگر کبھی دونوں میں ایکا ہوجائے اور دونوں شوہر پر پل پڑیں تو سوچیے کہ بندہ کہیں کا نہ رہیگا۔ایک بار بھڑ پڑیں تو چھڑانے اور چپ کرانے کو پولیس بلانی پڑے۔جو سامان ایک کو لا کر دیا تو دوسری کو بھی دینا پڑے۔ایک ٹانگ ایک بیوی کے طرف تو دوسری دوسری بیوی کی طرف۔ایک کہے گی میرے ساتھ چلو شاپنگ کو، دوسری کہے گی میرے ساتھ، لہذا پھر پھڈا۔ایک کہے گی کہ کھانا میرے ساتھ کھانا ہے دوسری کہے گی میرے ساتھ، پھر لڑائی۔ ایک کی سائڈ لو تو دوسری ناراض، دوسری کی سائڈ لو تو پہلی ناراض۔ غلط خاندان کی نکل آئیں تو اولاد خراب۔اگر اتفا ق سے شوہربچ بچا کر بوڑھا ہوجاوے تو ان دونوں بوڑھیوں کو سنبھا لنا عذاب۔شوہر کام پر جاوے گا تو بیوی شک کرے گی دوسری کے گھر سے آرہے ہو۔ پھر پھڈا۔ ایک بیوی کے سسرال میں زیادہ لینا دینا کردیا ، دوسری کا نہیں کرا تو پھڈا۔ بچے آپس میں لڑ پڑے تو پھڈا۔ زیادہ بچوں کی پڑھائی لکھائی کا اضافی خرچہ۔ کہتے ہیں کہ عورت کی ٹانگیں بے شک کام نہ کریں پر زبان قبر تک کام کرتی ہے۔ اسی طرح عورت ہو اور خاموش رہ جائے ہو ہی نہیں سکتا۔ لہذا دونوں بیویوں کی بے تکی باتیں سن سن کر کان خراب ہونے کا اندیشہ ۔ ایی این ٹی ڈاکٹر کے پھیرے۔ ایک اور نقصان۔ کبھی سیر پر جانے کا پروگرام بنا تو ایک کہے گی کہ میں نے کراچی جانا ہے تو دوسری کہے گی میں نے لاہور جانا ہے، پھر پھڈا۔کچن ایک اور بیویاں دو ہوں تو کھانے پکانے پر پھڈا ۔بیڈ روم ایک ہو اور بیویاں دو، تو بھی پھڈا کہ اس چکر میں عموما شوہر باہر اور بیویاں اندر ہوتی ہیں۔دونوں طرف کے سسرالی کبھی اکٹھے آگئے تو پھر پھڈے کا خطرا۔ اگر ایک کام میں ھڈ حرامی کرے گی تو دوسری بھی کریگی، گھریلو کام کا نقصان۔ عورت سیاستدان کی طرح ہوتی ہے۔ اگر کبھی انہی کی طرح ایکا کر کے شوہر پر چڑھ دوڑیں تو سوچیں انجامِ گلستان کیا ہوگا؟ٹی وی ایک اور بیویاں دو ہوں تو نقصان کہ ایک کہے گی میں نے جیو کا ڈرامہ دیکھنا ہے تو دوسری کہے گی میں نے ہم ٹی وی کا ڈرامہ دیکھنا ہے۔ ایک کہے گی میں نے سلمان خان کی فلم دیکھنی ہے تو دوسری کہے گی میں زبیدہ آپا کے ٹوٹکے دیکھنے ہیں۔ایک اور نقصان۔ایک کہے گی مجھے بھنڈی پسند ، دوسری کہے گی میں نے کدو کھانا ہے۔ ایک کہے گی پکانے کو مرغی لاؤ دوسری کہے گی مچھلی۔ ایک کہے گی میں نے دودھ پینا ہے تو دوسری کہے گی میں نے پیپسی ۔ ایک کہے گی میں نے پراٹھا کھانا ہے تو دوسری سوکھی روٹی کے سر، غر ضیکہ پھڈا ہی پھڈا اور نقصان ہی نقصان۔میاں اس چکر میں چکر کھا کر ہی گرپڑتا ہے اورقاضی کو کوستا ہے کہ جس نے یہ نکاح پڑھایا ہوتا ہے۔ حالآنکہ اس بیچارے کا کیا قصور!

اب کچھ جنرل باتیں:ایک سے زیادہ شادیاں کرنے والوں کے لیے خوشخبری کہ ا سلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات اور کچھ معتبر علما ء حضرات کہتے ہیں کہ دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت کی ضرورت نہیں ۔۔لہذا جلدی کریں کہیں دیر نہ ہو جاوے۔ اور نہ ہی شادی کے لیے لڑکی کی عمر کی قید۔ تو کیا بھائی جمدی نال ای نکاح پا لیے؟؟(خواتین کی این جی اوز سر گرم ہو رہی ہیں، لہذا چھیتی کریں)!معروف اداکار محمود اسلم جو کہ ایک ڈرامے میں دو بیویوں کے شوہر بنے ہوئے ہیں، حقیقت میں بھی دو بیویوں کے مالک بھی ہیں، پر کہتے ہیں کہ بیوی ایک ہی ہونی چاہیے۔ پتہ نہیں کیوں؟ بھئی پہلے کوئی فائدہ تو نظر آیا ہی ہوگا جو دو شادیاں کھڑ کائیں، اب نقصان گنوا رہے ہیں۔ویسے تو آجکل میرا صاحبہ کا بھی سسرال سے پھڈا چل رہا ہے پتہ نہیں یہ بیچار ی بھی کسی کی پولی گیمی کا شکار نہ ہوجاوے!اﷲ اسکا گھر بسا دے ۔ آمین!

شادی کے شوقین حضرات سے مزید گزارش کہ نہ تو شیخ رشید کی طرح ہی رنڈوے رہیں اور نہ ہی عرب شیخوں کی طرح کثیر الزوجات بنیں۔ اعتدال کی راہ اپناتے ہوئے ایک ہی زوجہ کے ساتھ ہنسی خوشی گزارہ کریں، زندگی آسان رہیگی۔ پولی گیمی یعنی ایک سے زیادہ شادیاں آجکل کے دور میں نبھانا ویسے بھی بہت مشکل کام ہے۔جن حضرات کو ابھی تلک ایک بیوی بھی نہیں ملی و ہ بھی دل چھوٹا نہ کریں کہ کچھ عرصہ بعد کہیں وہ بھی اس لطیفے کی طرح نہ ہو جائیں کہ:

ایک صاحب نے جن قابو کر کے اسے حکم دیا کہ پاکستان سے امریکہ تک سڑک بنادو۔
جن بولا! حضور بہت مشکل کام ہے کچھ اور آسان کام بتاؤ۔
آدمی: اچھا ایسا کروہ کہ میری بیوی کو ساری عمر کے لیے میرا تابع بنا دو۔
جن: حضور سڑک ون وے بنانی ہے کہ ٹو وے!

ایک اور لطیفہ:

شوہر کتنی بھی خطرناک ور ہارر مووی دیکھ لے نہیں ڈرتا۔شوہر کو کوئی طوفان اور اندھیرا نہیں ڈرا سکتا۔اسے کوئی جن ، بھوت، چڑیل یا شیر بھی نہیں ڈرا سکتا۔ اسے بجلی، گیس کے بل، دہشت گردی اور سیاستدانوں سے بھی کوئی خوف اور ڈر نہیں۔ حتی کہ وہ موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بھی بلا خوف و خطر بات کر سکتا ہے۔ مگر۔۔۔۔۔ بیوی کی دو مس کالیں اسکے چہرے کا رنگ اڑ ا کر رکھ دیتی ہیں۔ہے کہ نہیں!

اور جن حضرات کی ایک سے زیادہ بیویاں ہوں اور پریشان رہتے ہوں ، یا ایک بھی نہ ہو اور پریشان رہتے ہوں تو انکے لیے کہیں پڑھی گئی ایک بہت ہی اچھی بات یا د آئی کہ : جب دس سیکنڈ کی مسکراہٹ سے فوٹو اچھی بن سکتی ہے تو ہمیشہ مسکرانے سے زندگی اچھی کیسے نہیں بن سکتی؟۔ لہذا ہمیشہ مسکراتے رہیں۔ بیویاں چاہے جتنی بھی ہوں، یا بلکل ہی نہ ہوں!ویسے یار کچھ بھی ہو، بیوی کم ازکم ایک تو لازمی ہونی چاہیے۔ کیونکہ ایک تحقیق کے مطابق کنوارے ، رنڈوے اور تنہائی پسند حضرات جلد بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں، جبکہ شادی شدی حضرات انکی بہ نسبت کم بیمارتے ہیں۔ہے نہ عجیب بات کہ شادی کرو تومسئلہ اور نہ کرو تو زیادہ مشکل۔ تو پھر کیا خیال ہے آپکا؟۔شادی کرنی چاہیے کہ نہیں؟۔۔۔و یسے آ ٓجکل کے مشکل دور میں مزاح لکھ کر کسی کو ہنسانا بہت ہی مشکل کام ہے۔ اگر ہنسی آرہی ہو تو اس نا چیز کو بھی دعاؤ ں میں ضرور یاد رکھیں۔ شکریہ۔
 

Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660
About the Author: Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660 Read More Articles by Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660: 93 Articles with 247437 views self motivated, self made persons.. View More