عام انتخابات کا بگل بج چکا ہے،پورے ملک میں انتخابی
سرگرمیاں شباب پر ہیں۔
سیکولروغیرسیکولرسبھی پارٹیاں میدان میں ہیں اورسبھی عوام وملک کے حقوق کی
بات کررہی ہیں سب سے بڑھ کربات تویہ ہے کہ جیسے جیسے انتخابات کی تاریخ
قریب آرہی ہے ویسے ہی بی جے پی جیسی فرقہ پرست پارٹی اوراس کے وزیراعظم کے
عہدہ کے امیدوارنریندرمودی بھی مسلمانوں کے حق کی بات کرنے لگے ہیں۔2014کے
عام انتخابات اس لحاظ سے مختلف ہیں کہ اس بارمیدان میں فرقہ پرست
اورسیکولرپارٹیوں کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے اوراس میں مسلمانوں کا ووٹ
فیصلہ کن ثابت ہوگا۔ا س لئے مسلم سیاسی قائدین کیلئے ضروری ہے کہ وہ مسلم
ووٹوں کومنتشرہونے سے بچاکرجمہوریت کے استحکام اورایک سیکولرحکومت کے قیام
کیلئے جدوجہد کریں۔مسلمانوں کواپنے حق رائے دیہی کا استعمال کرتے وقت بڑی
دوراندیشی کا مظاہرہ کرنا ہوگا کہیں ایسانہ ہوکہ قوم ومسلک کے نام پرووٹ
دینے کے بعداپنی حیثیت ہی نہ رہے اورتیسری طاقت کامیاب ہوجائے۔ |