موقع شناس لیڈر

الفاظ نہیں ملتے ،آج سوچا ہے تعریف کرنی ہے تیری تعریف میں کچھ لکھنا ہے،(ز ) بہت ہی دانا ، عقلمند ،فرض شناس ، موقع شناس لیڈرگزرا ہے ،اس نے حلیف تو کیا حریفوں سے بھی دوستی نبھائی ہے ایسالیڈ ر یا ایسی قیادت شائید پھر کبھی نہ مل سکے ،اس نے اپنے ہاؤس سے لے کرمقتدر ہاؤس تک ہر کسی کو راضی رکھنے کی کوشش کی ،اسنے اقتدار ہی اس لئے سنبھالا تھا کہ اپنی منت اتار سکوں اگر قید تنہائی سے آ زاد ہو جاؤں اور کوئی اقتدار نصیب ہو جائے تو میری توبہ اپنے تو اپنے کسی غیر کو بھی کبھی ناراض نہیں ہونے دوں گا۔انکی سخاوت کے قصے انکے اقتدار میں آنے سے پہلے ہی بڑے مشہور تھے مثلاََ کوئی ڈینٹسٹ کسی کے علاج کے لئے محل جائے تو اسکی چھوٹی گاڑی کی جگہ اسکو بڑ ی نیو ٗپجارو سے نواز دینا،پھر جب من چاہے تو وہ بڑی گاڑی چوری کروا لینا اس طرح ڈاکٹر صاحب چھوٹی گاڑی سے بھی محروم ،کسی امریکن پلٹ نے اگر نیا محل بنوایا اسنے حق ہمسائیگی ادا کرنے کے لئے صاحب کو بھی دعوت دے ڈالی صاحب گئے جیسے ہی نظر اس محل پڑی محل پسند آیا خیال ہو ایہ تو میری ملکیت ہونا چاہیے مالکن کو پیغام بھیجا اسنے انکار کردیا تو اسکے بیٹے کو اغوا کروادیا ،بیٹے کی رہائی کے بدلے پیسوں کی ڈیمانڈ کر ڈالی پیسوں کے لئے محل فروخت ہو ا تو خرید لیا ، اس طرح کی خدمات میں کئی تمغے انکے ڈرائنگ روم میں آج ہی نہیں بہت پہلے ہی سجے ہوئے ہیں ، سخی تھے سخی ہیں انکے گھوڑے آج بھی سیب کھاتے ہیں کل بھی سیب کھاتے تھے ،انکے در سے کوئی بھی خالی نہیں گیا ،جوبھی آیا ایسا نوازا کے اسے نسلوں پھر مانگنے کی کبھی ضرورت ہی نہ رہے گی ،انہوں نے اقتدار سنبھالتے ہی محکمے بانٹ دئے تھے ،مثلاََ افضل وفاقی جاب سیل ڈیل کرے گا،مظفر پراپرٹی ڈیل کرے گا،پرویزواپڈا،یوسف،جو جہاں ہے جیسے ہے کی بنیاد پر ڈیل کرکے مال مفت دل بے رحم اکٹھاکرتے جائیں گے ، خیال رہے ناراض کسی کو نہیں ہونے دینا،جو بھی ناراض ہو فوراََ بریف کیس وِد اوپن چیک راضی کرنا ہے ،اپنے تو کیا دشمن بھی اپنے بنا دئے ہیں ،قید کے ساتھی بڑے بڑے سخی بنادئے ہیں ،دوست تو دوست دشمن بھی عمر بھر کے لئے ساتھی بنا لئے ہیں ،انکی مہارت نے بڑے بڑے گنگ کردئے ہیں ۔کوئی ہے جو انکی لوٹ مار پر ایک بھی کیس کھولے ، ایک لفظ بھی بولے ، کتنے کیس تھے ، کتنے بھیس تھے لوٹنے کے کبھی کسی کی بھی کوئی آواز سنائی نہ دیگی ،کرپشن جوکی کوئی روداد سنائی نہ دیگی۔کیونکہ پیر نے انکے ایسے دانتوں کے نیچے تعویز دبا دئے ہیں نہ وہ کچھ بولیں گے نہ ہی کسی کی توجہ جانب انکی ہوگی ،نشان سب مٹ جائیں گے کرپشن کے ،لوٹ مار جو کی ہے اسکے انتقال در انتقال چڑھ جائیں گے ،اثاثے ناموں پر آگے اولاد کی چڑھ جائیں گے ،پھر یہ گرُ سارے ہم اپنی اولاد کو سکھائیں گے ،جیسے ہی موقع ملا پھر خدمت کرنے وہ آئیں گے ،منت جو مانی تھی آکر اقتدار میں دشمن بھی دوست ہم بنائیں گے۔

Bashir Ahmad Chand
About the Author: Bashir Ahmad Chand Read More Articles by Bashir Ahmad Chand: 19 Articles with 16594 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.