مخصوص سیٹوں پر سیاسی کرپشن

وفاقی، صوبائی و بلدیاتی سطح پر منتخب عومی اداروں میں مخصوص نشستوں کے تعین کا مقصد مثبت نہیں منفی ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلیاں ہوں یا بلدیاتی ادارے ہر جگہ اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر مسلم پسندیدگی مسلط ہے ۔ اقلیتی آبادی کی رائے کو اہمیت نہیں دی جاتی۔ دوسری جانب خواتین کی مخصوص نشستیں ہیں جن پر مسلط چہرے پارٹی کی سلیکشن ہوتی ہے خواتین آبادی کا انتخاب نہیں۔ مردانہ قیادت کے من پسند نسوانی چہروں کو خواتین آبادی کا نمائندہ قرار دینا اور پھر ان پر قومی خزانہ سے مالی عنایات کرنا ۔ یہ سب کیا ہے؟ ۔اشرافیہ کے اس انتخابی سسٹم کو برقرار رکھناہر سیاسی فیکٹری کے مالک (پارلیمانی لیڈر)کے مفاد میں ہے۔ کہ قانون سازی یا مالیاتی بل کی منظوری میں اقلیتی نمائندے اور خواتین ممبران کے ووٹ کا غلط استعمال ممکن ہوتاہے۔ لہٰذا اس فرسودہ انتخابی سسٹم کو آئینی تحفظ دیکر برقرار رکھا جا رہا ہے۔ پاکستانی معاشرہ میں عام خواتین کی خاموشی تو سمجھ میں آتی ہے مگر حیرانگی ہے کہ اقلیتی آبادی کی منظم تنظیموں کی جانب سے اس ناانصافی کے خلاف کبھی احتجاج نہیں ہوا۔ سوال یہ ہے کہ جب عام خواتین اور اقلیتی آبادی کو مروجہ جمہوریت حقیقی نمائندگی کا حق نہیں دے سکتی تو انہیں حکمرانوں کے انتخابی مینڈیٹ میں شمار کرنا سیاسی کرپشن نہیں؟؟؟۔

Rafique Ahmed Bajwa
About the Author: Rafique Ahmed Bajwa Read More Articles by Rafique Ahmed Bajwa: 31 Articles with 23451 views Residing at home town CHawinda, Pro Islam, believe in Ideological politics, Published Sdaeaam weekly Sialkot, Convener of Tehreek e Insidad Istehsal. .. View More