بالی وڈ میں بچوں سے بچپن چھینا جا رہا ہے

بچوں پر مبنی عامر خان کی مشہور فلم ’تارے زمیں پر‘ کے تخلیقی ہدایتکار اور ’سٹینلی کا ڈبہ‘ جیسی معروف فلم کے ہدایتکار امول گپتے فلم اور ٹی وی کی دنیا میں بچوں کے بارے میں لوگوں کے رویے سے بے حد ناراض ہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے امول گپتے نے کہا: ’ذرا غور کیجیے کہ کسی ریئلیٹی شو میں چار سال کی بچی ’شیلا کی جوانی‘ جیسے گیت پر رقص کر رہی ہے اور لوگ تالیاں بجا رہے ہیں۔ یہ کس قدر غیر مناسب منظر ہوتا ہے لیکن کسی کو پروا ہی نہیں۔ بیچارے بچے اپنے والدین کے خوابوں کا بوجھ اٹھائے چلے جاتے ہیں۔‘
 

image


امول کا کہنا ہے کہ ’فلم اور ٹی وی پر کام کا لالچ دے کر بچوں سے ان کا بچپن چھینا جا رہا ہے۔‘

بی بی سی کے لیے سوپریا سوگلے سے گفتگو کرتے انھوں نے کہا: ’فلم ساز بچوں کے والدین کو سنہرے خواب دکھاتے ہیں کہ آپ کے بچے کو سٹار بنا دیں گے اور پھر ان سے خوب کام لیا جاتا ہے۔ پڑھنے اور کھیلنے کی عمر میں بیچارے 12-12 گھنٹے سیٹ پر کام کرتے ہیں۔‘

امول یہ بھی کہتے ہیں کہ ’بچوں کو ان کے کامیاب یا ناکام ہونے کا بھی احساس دلایا جاتا ہے۔ ذرا غور کیجیے بچوں کے نازک دل پر اس کا کتنا دباؤ پڑتا ہوگا؟‘

امول کے مطابق فلموں میں بچوں کے مفادات کو دیکھنے والی بھارت میں کوئی تنظیم ہی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کئی بار انھوں نے حکومت کو اس کا نوٹس لینے کے لیے کہا لیکن حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔

لیکن امول بذات خود بھی تو بچوں پر مبنی فلم بناتے ہیں۔ کیا ان کی فلموں میں ’چائلڈ لیبر‘ نہیں ہوتا؟

اس کے جواب میں امول نے کہا: ’ان کے ساتھ ہم صرف سنیچر، اتوار اور چھٹی کے دن شوٹنگ کرتے ہیں۔ اور بچوں سے دن میں چار پانچ گھنٹے سے زیادہ شوٹنگ نہیں کراتے۔‘

انھوں نے بتایا کہ وہ ورکشاپ منعقد کرتے ہیں اور بچوں کو شوٹنگ سے متعلق کوئی ہدایت نہیں دیتے۔ بس بچوں سے فطری رہنے کے لیے کہتے ہیں اور اسی کو شوٹ کرتے ہیں۔

امول گپتے کی ہدایت میں بننے والی فلم ’ہوا ہوائی‘ نو مئی کو ریلیز ہو رہی ہے جس میں ان کے بیٹے پارتھو گپتے نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

پارتھو نے فلم میں ایک ایسے لڑکے کا کردار ادا کیا ہے جو سکیٹنگ کا دیوانہ ہے اور اپنے خواب کو پورا کرنا چاہتا ہے۔
 

image


فلم میں ثاقب سلیم نے پارتھو کے کوچ کا کردار ادا کیا ہے۔ اس سے پہلے امول کی ہی فلم ’سٹینلی کا ڈبہ‘ میں بھی پارتھو کی اداکاری کی زبردست تعریف ہوئی تھی اور انھیں کئی ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔

امول نے بتایا: ’سٹینلی کا ڈبہ کے بعد پارتھو کے پاس کئی فلموں کے آفر آئے لیکن جب ہم فلم سازوں سے کہتے کہ یہ بچہ صرف چھٹی کے دن کام کرے گا اور چار پانچ گھنٹے سے زیادہ کام نہیں کرے گا تو وہ بھاگ جاتے تھے۔‘

امول بطور اداکار بھی کچھ فلموں میں نظر آ چکے ہیں اور وشال بھاردواج کی فلم ’کمینے‘ میں ان کی اداکاری کی تعریف بھی ہوئی تھی۔

فی الحال وہ روہت شیٹی کی ہدایت میں بننے والی فلم ’سنگھم -2‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جس میں وہ ولن کا کردار نبھار رہے ہیں جبکہ اس میں اجے دیوگن اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

YOU MAY ALSO LIKE:

Child artistes are the last priority for producers when planning a schedule. So, the children are called before noon for a reality show and kept waiting till 2.30 am. By then they're sleepy and to wake them up, ice is rubbed on their faces and they are given fizzy drinks. This is a punishable crime and completely unnecessary. While filming Stanley Ka Dabba I shot only on Saturday for four hours. No child missed a school day or a Sunday.