لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کے آبائی گھر جو کہ پاکستان کے
شہر پشاور میں واقع ہے کو حال ہی میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ایک
قومی ورثے کا درجہ دیا گیا ہے- اور اب اس گھر کو حاصل کرنے کی کوشش کی جار
رہی ہے جبکہ اس گھر کے موجودہ مالک اکرام اللہ نے چار مرلہ کے اس گھر کو
فروخت کرنے کے لیے آٹھ کروڑ روپے کا مطالبہ کرڈالا ہے۔
|
|
خیبر پختونخوا کے محکمہ ثقافت کے ایک اہلکار کے مطابق صوبائی حکومت
وزیراعظم کے اعلان سے قبل ہی اس گھر کی خرید کر اس کی تعمیر نو کرنا چاہتی
تھی۔ اور اس وقت اکرام اللہ نے تین کروڑ پچاس لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا،
لیکن اعلان کے بعد اس نے آٹھ کروڑ کا مطالبہ کردیا، جبکہ صوبائی حکومت کی
جانب سے صرف دو کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی-
اکرام اﷲ کو اس بات سے خبردار بھی کردیا گیا ہے کہ قانون کے تحت اس سے یہ
جائیداد لی جاسکتی ہے کیونکہ اسے پہلے ہی قومی ورثہ قرار دیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب ثقافتی ورثہ کونسل کے سیکریٹری جنرل شکیل وحید اللہ کا کہنا ہے
کہ اکرام اس گھر کا قانونی مالک ہے۔ البتہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اس گھر کو
حاصل کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے اور حکومت کو اسے پہلے ہی اپنی
تحویل میں لے لینا چاہیے تھا کیونکہ یہ عمارت خستہ ہونے کے ساتھ ساتھ کسی
وقت بھی گر سکتی ہے۔
|
|
دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو نے چند روز قبل اپنے ایک انٹرویو میں کہا
تھا کہ دلیپ کمار کے گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کے سلسلے میں جب بھی کوئی
افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تو وہ اس میں ضرور شریک ہوں گی۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ترجمان منظور علی میمن کا کہنا ہے کہ
حکومت اس گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کے بعد ایک میوزیم میں تبدیل کرنے کا
ارادہ رکھتی ہے جبکہ دلیپ کمار کے نام سے ایک گیلری بھی منسوب کی جائے گی۔
پاکستانی حکومت گھر کو میوزیم کا درجہ دینے کی افتتاحی تقریب میں دلیپ کمار
کو بھی مدعو کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ |