الیکٹرونک میڈیا میں، کون بڑا کون چھوٹا ۔۔۔

پاکستان میں سٹلائٹ نجی چینل میں سب سے پہلے اور بڑا چینل اے آروائی ڈیجیٹل تھا ، اے آر وائی ڈیجیٹل سن دوہزار میں لانچ ہوااس نے بہت کم وقت میں اپنے کئی چینل لانچ کیئے۔ حاجی عبد الرزاق یعقوب مرحوم اس چینل کے چیئر مین تھے جبکہ حاجی عبد الرزاق کے بھتیجے اس چینل کے سی ای او ہیں۔ حاجی عبد الرزاق یعقوب نے اپنے سب سے چھوٹے بھائی حاجی عبد الرﺅف کو ان کے مذہبی رجحان کو بھانتے ہوئے انہیں مذہبی چینل کھول کر دیا جس کا نام کیو ٹی وی ہے جو سن دو ہزار تین میں لانچ کیا ۔اب اے آر وائی نیٹ ورک سے پہچانا جاتا ہے۔ نیوز کے چینل کے نام کو اے آر وائی ون ورلڈ سے تبدیل کرکے اے آر وائی نیوز سن دو ہزار نو میں کیا۔ حاجی عبد الرزاق یعقوب سمیت اس چینلز کے بورڈ آف ڈئریکٹرز حاجی جان محمد عرف جانی بھائی، حاجی اقبال ، حاجی عبد الرﺅف حاجی سلمان اقبال، محبوب عبد الرﺅف تمام کے تمام حضرات پاکستان اور اسلام سے گہرا لگاﺅ رکھتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی غریب عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ان کا فی سبیل اللہ خدمت کا ادارہ خواجہ غریب نواز انٹرنیشنل ٹرسٹ بلا تفریق اپنی خدمات پیش کررہا ہے۔حاجی یعقوب کے پسران نے جس قدر سچائی، ایمانداری اور خلوص سے وطن عزیز اور عوام الناس کی خدمات کی ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔حاجی عبد الرزاق یعقوب کا انتقال نا تلافی نقصان تو تھا ہی مگر ان کے احکامات اور تربیت نے تمام برادران اور پسران کو راہ مستقیم پر گامزن رکھا۔ آج بھی اے آر وائی نیٹ ورک کے مالکان بلا خوف و خطر وطن عزیز اور عوام الناس کی خدمات میں جتھے ہوئے ہیں ان کے چینلز سے جس قدر حب الوطنی اور مذہب کا رنگ نظر آتا ہے شائد ہی کہیں اور ہو، ان کے خلوص کا اللہ نے ایسا ثمر دیا کہ مخالفین کے چہرے عیاں ہوگئے اور ان کی پوشیدہ غداریاں ، منافقت ، عیاریاں، دھوکہ دہی،سب کے سامنے نظر آگئیں۔ پاکستان کی افواج ہو یا حکمران اے آر وائی نیوز اور نیٹ ورک نے ہمیشہ دنیا بھر میں ان کی عزت و احترام کو بلند رکھا اور حقیقی صحافت کو اپناتے ہوئے اپنے خبروں اور پروگرامز کی زینت بنایا۔ اے آر وائی نیوز نے ہمیشہ آئین اور دستور پاکستان کے اصول پر کاربند رہتے ہوئے اپنے ٹاک شوز پیش کیئے۔ اے آر وائی نے اپنے پروگرامز کو پاکستانی اقوام کی ثقافت، رواج، تہذیب و تمدن، اخلاقیات کو اپنائے رکھا ہے۔ میڈیا کے ایک اور چینل جس نے پاکستان کے آئین، دستور، افواج پر اپنی جارحیت کو قائم کرنے کا مزموم سلسلہ شروع کیا ہوا تھا قدرت نے اسے بے نقاب کردیااور اب پاکستان کی غیور عوام نے اس چینل کو رد کردیا ہے ، شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تمام لوگوں اور تمام پاکستان میں بسنے والے مذاہب کے لوگوں نے بھی اس چینل کا بائیکاٹ کردیا ہے اور تہیہ کیا ہے کہ جب تک وہ چینل اپنی سنگین غلطی پر پاکستان کے انتہائی حساس ادارے سے معافی نہ مانگے اور ہمیشہ کیلئے اپنی پرانی روش کو نہ چھوڑے قوم اس چینل کا بائیکاٹ جاری رکھے گی۔ الحمد للہ ٓج وہ دن آگیا کہ عوام کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نظر آگیا ہے ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ کل بھی اے آر وائی نمبر ون پر تھا اور آج بھی ہے اور اب تو تمام ریسرچ اداروں نے واضع کردیا ہے کہ عوام کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا اور پسندیدہ چینل اے آروائی ہے۔میڈیا کو سب سے زیادہ آزادی سابق پرویز مشرف نے دی تھی اے آر وائی نیوز نے اس آزادی سے مثبت رویئے اور صحافتی اخلافی اقدار میں رہتے ہوئے کام کیا اسی لیئے اے آر وائی کے خلاف تمام تر سازشیں ناکام رہی ہیں، کہتے ہیں سچائی میں بہت طاقت ہوئی ہے جھوٹ آخر ذلیل ہوکر نکلتاہے اور صحافت تو سچ اور حق پر مبنی ہوتی ہے اس میں جھوٹ ، مبالغہ آرائی، بے یقینی کاشائبہ تک نہیں ہوتا ۔ آج سیاستدان ہو ں یا عوام سب کے سب اُس چینل نے پوچھ رہے ہیں کہ کیا ریاست کے نظام کی ڈور اس نے سنبھال رکھی ہوئی ہے وہ جس کی چاہتا ہے عزت پامال کردتیا ہے اور جسے چاہتا ہے سر کا تاج بنا دیتا ہے کیا عدلیہ، ایوان اس کے تابع ہیں ؟؟؟؟ اب اس چینل کو اپنا احتساب کرنا ہوگا ورنہ جس کے ایماءپر وہ کام کرتا چلا آرہا ہے وہیں جاکر اپنی نشریات پیش کرے ، یہ عوام حقائق جانے بغیر اسے پاکستان اور پاکستانی میڈیا میں کوئی جگہ نہیں دے گی۔ پاکستانی میڈیا میں وہی بڑا ہے جو پاکستان کی سلامتی، اداروں اور مذہب و مسلک کا احترام احسن طریقے سے بخوبی سرانجام دے سکے۔

جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 245954 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.