اطلاعات کے مطابق حکومتی حلقے نے انتخابی دھاندلیوں
کیخلاف اسلام آباد میں عوامی طاقت کے مظاہرے کیلئے کئے جانے والے تحریک
انصاف کے جلسے میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تحریک انصاف کو جلسے
کی مشروط اجازت دے دی ہے مگر بیک ڈور رابطوں کو بھی برقرار رکھا ہو اہے اور
وزیراعظم میاں نواز شریف نے بہاولپور میں پاکستان کے پہلے سولر شمسی
توانائی پلانٹ کاسنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر عمران خان کے احتجاج و دھرنے
کے فیصلے پر تنقید کے ساتھ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو وزیراعظم
ہاؤس میں چائے اور مذاکرات کی دعوت دی ہے جبکہ عمران خان نے وزیراعظم کی
جانب سے مذاکرات کی دعوت مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف دعوتیں دینے
کے بجائے عوامی مسائل حل کرنے پر توجہ دیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے
11مئی کے جلسہ کیلئے 13نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ تیار کرلیا ہے جس میں آئندہ
انتخابات بائیومیٹرک سسٹم کے تحت کرانے'4حلقوں میں ووٹوں کی فوری تصدیق
کرانے، بلدیاتی انتخابات جوڈیشنل افسران کی زیر نگرانی کرائے جانے اور
نادرا اور چیف الیکشن کمیشن کے سربراہوں کی تعیناتی اپوزیشن کی مشاورت سے
کرنے کے مطالبات شامل کئے گئے ہیں' اس کے علاوہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں
پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر شفاف انتخابات کے لئے اصلاحات کرنے اور
دھاندلی میں ملوث عناصر کی نشاندہی اور انہیں سزا دینے کے مطالبات بھی شامل
ہیں۔ چارٹر آف ڈیمانڈمیں موجود شرائط بتارہی ہیں کہ تحریک انصاف عوامی مزاج
بھانپ کر چند قدم پیچھے ہٹ گئی ہے وگرنہ جس رفتار کے ساتھ وہ حکومت کیخلاف
آگے بڑھی تھی اب اس میں کوئی تیزی دکھائی نہیں دے رہی اور 11مئی کا تحریک
انصاف کا دھرنے سے جلسے میں تبدیل ہوجانے والا شو اب محض روایت نبھانے کی
کوشش دکھائی دے رہا کیونکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے کنٹینر سیاست میں
شمولیت کیلئے آنکھوں کے آپریشن کا بہانہ بناکر پاکستان آنے سے انکار اور
ٹیلیفونک خطاب کے فیصلے جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی متوقع حامی سیاسی
جماعتوں کی جانب سے ان کی حمایت کے اعلان سے احتراز ہواؤں کے رخ کا پتا دے
رہا ہے کہ میاں صاحب حالات کو سنبھالنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور انہوں نے
طالبان مذاکرات کے حوالے سے مصالحانہ رویہ اپنا کر فوج کی حمایت حاصل کرلی
ہے جس کی وجہ سے سیاست کی فضا اب وہ نہیں جو چند روز قبل دکھائی دے رہی تھی
اور اس فضا میں طاہرالقادری ' عمران خان 'مشرف اور دیگر سیاسی جماعتوں
کیلئے اپنی مرضی کے گل بوٹے کھلانا اب ممکن نہیں رہا ہے ۔ |