کیا وجہ ہے جب سب کچھ واضح ہو چکا ہے ..کہ میر شکیل صاحب
ملک کے خلاف کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں ..تو نواز شریف کون سی دوستی نبھا
رہے ہیں ..کیا شریف برادران خود ملوث ہیں .یا انڈیا کی یاری ان کو بھی کچھ
کرنے نہیں دے رہی ..حکمران کی مسلسل خاموشی کسی اور ہی غداری کی طرف اشارہ
کر رہی ہے ..اس میں تو کوئی شک نہیں کہ جیو .جنگ .گروپ کے ساتھ شریف
برادران کے پرانے مراسم ہیں ..مگر وہ اس حد تک میر شکیل کو تحفظ دیں گے ..اس
کا اندازہ قوم کو نہیں تھا ...جوں جوں وقت گزرتا جا رہا ہے ..شریف برادران
کی بھی وطن دشمنی بہتر انداز میں سامنے آ رہی ہے ..بھوت سے چہرے پرویز رشید
جیسے تو بےنقاب ہو چکے ہیں ..مگر شریف برادران دھیرے دھیرے وقت پاس کرو اور
مٹی پاؤ ..کی پالیسی پر گامزن ہیں ..تاکہ معاملہ ہر کمیٹی اور کمیشن کی طرح
خود بخود ٹھنڈہ ہو جاۓ ..اور ملک دشمن سرگرمیاں اسی طرح جاری رہیں ..اب تو
اور بھی چہرے بےنقاب ہونا شروح ہو چکے ہیں ..جن پر کبھی عوام کو عتماد ہوا
کرتا تھا ..ویسے یہ بھی اچھا ہوا ..کہ کچھ دوست پہچانے گہے....کافی کالم
نگار .تجزیہ نگار .اینکر حضرات..جو اس گروپ سے وابستہ تھے ..آہستہ آہستہ ان
کے چہروں سے بھی نقاب اترتے جا رہے ہیں ..جن کو ہم بڑے دانشور .فلاسفر .محب
وطن لکھاری تصور کرتے تھے ..ہارون رشید اور مبشر لقمان جیسے لوگوں نے ان کو
بےنقاب کر دیا ہے ..یقین جانئے.میں خود ذاتی طور پر کچھ ایسے لوگوں کی بھوت
عزت کرتا تھا جو جیو جنگ گروپ سے وابستہ تھے اور تنخواہ دار ملازم تھے .کچھ
میرے دوست بھی ہیں ..مگر جب سے ان کو یہ دیکھ رہا ہوں کہ وہ چند ٹکوں کی
خاطر جیو .جنگ گروپ کو ڈیفنڈ کر رہے ہیں .مجھے ان سے نفرت ہو چکی ہے ..اور
سوچ رہا ہوں .کہ ہم من ہیسل قوم کہاں کس ڈگری پر پنچ چکے ہیں .نہ ہمارا
کوئی ضمیر ہے نہ غیرت...اقبال اگر زندہ ہوتا .تو دیواروں کو ٹکریں مارتا .کہ
یہ میرا شاہیں نہیں ہو سکتا ..ایک بھی غیرتمند کالم نگار اور اینکر نے جیو
.جنگ گروپ کو احتجاج کرتے ہووے استفہ نہیں دیا ..تاکہ عوام کو پتہ چل جاتا
کہ فلاں کالم نگار .یا اینکر غیرت مند نکلا ..ہم کسی غدار کو کیا دوش دیں....یہاں
تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ..یار کوئی تو چند ٹکوں کی خاطر جھوٹ نہ بولے
اور جیو.جنگ گروپ سے علیحدگی اختیار کر لے ..اگر وہ یہ سمجھتا ہے کہ رازق
خدا ہے میر شکیل غدار کی بجاۓ..مگر کسی نے بھی غیرت کا مظاھرہ نہیں
کیا..کیونکہ وہ خدا سے زیادہ حکمران کے پروردہ ہیں ..یہ ہے ان لوگوں کا
چہرہ جو معاشرے کو سدھارنے کے ٹھیکیدار تھے ..یہ وجہ ہے کہ ہمارا معاشرہ
برباد ہو چکا ہے ..یہاں کسی بڑے آپریشن .کسی بڑے انقلاب کی ضرورت ہے ..ہر
شخص مادیت پرست ہو چکا ہے چند اللہ والوں کو چھوڑ کر .جن کی وجہ سے پاکستان
ابھی تک قایم ہے ..کیونکہ ساری برائیوں کی جڑھ میرا حکمران ہے .جو ایک بھی
فیصلہ عوام کی امنگوں کے مطابق نہیں کرتا ...زرداری نے ججوں کو بھال اس وقت
کیا تھا جب پیچھے سے ڈنڈہ چڑ گیا تھا اور نواز شریف بھی جیو .جنگ گروپ کے
خلاف اس وقت ایکشن لے گا .جب ڈنڈہ اپنا رنگ دکھاۓ گا ..یہ ہے میرے ملک کے
حکمران کا وطیرہ....اسی لئے ٦٥ سال گزرنے کے بعد ہم تباہی کے ڈھانے تک پنچ
چکے ہیں .مگر حکمران کے انداز حکمرانی نہیں بدلے نہ سوچ ...حکمران کو ڈنڈہ
چائیے.جو نظام کو بدلے .تاکہ حکمران کو فیصلے کرنے میں آسانی ہو اور بروقت
....یقین کریں اگر ملک میں کوئی نظام ہوتا .قانون ہوتا .آئین ہوتا اور اس
کی پاسداری ہوتی ..تو جیو .جنگ گروپ کب کا بند ہو چکا ہوتا اور میر شکیل .میر
جعفر ..سب کے سب غدار جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوتے .......انشااللہ جلد وہ
نظام کی تبدیلی کا وقت آنے والا ہے ..انقلاب آے گا ..اب تاج اچھالے نہیں
جایں گے ..اب تاج و تخت جلا کے آئے گا . |