مضر صحت

انسان کو سوشل بینگ یا معاشرتی حیوان کہا جاتا ہے تو اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ انسانوں کا جینا مرنا سکھ دکھ غم ہو یا خوشی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری زندگی اپنے جیسے دوسرے انسانوں کے ساتھ ہی بسر ہونی ہے۔ تنہائی اور اکیلا پن یہ خصوصیات انسان کی فطرت میں نہیں رکھی گئیں یہی وجہ ہے کہ انسان جہاں بھی جائے جس کونے میں بھی بسے فوراُ سے اپنے جیسے دوسرے اشخاص ڈھونڈنا شروع کر دیتا ہے انسان کے اندر کی جبلت انسان کو غیر شعوری طور پر ایسا کرنے کی طرف دھکیلتے ہیں۔

انسان اپنی بول چال اور لوگوں سے میل ملاپ بہت چھوٹی عمر سے ہی سیکھنا شروع کر دیتا ہے اس کے لئے انسان کو کسی تربیت کی ضرورت نہیں ہوتی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جوں جوں عمر بڑھتی جاتی ہے انسان کو انسان کے ارد گرد رہنے والا معاشرہ طور طریقے اور سب کچھ سکھاتے ہیں۔ انسان کو پتہ بھی نہیں ہوتا اور انسان یہ سب کچھ سیکھ سمجھ اور اپنا رہا ہوتا ہے اسی لئے تو اپنی کمپنی اچھی رکھنے پر اتنا زور دیا جاتا ہے ۔

تنہائی انسان کے لئے اتنی مضر صحت شے ہے کہ انسان کے اپنے تصور میں بھی نہیں ہے۔ انسان جب تنہا ہو تو دماغی خیالات اور خاص طور پر تکلیف دہ خیالات ہی انسان کو گھیرنے لگتے ہیں ۔ جب انسان اپنوں یا اپنے جیسے لوگوں سے ملتا جلتا ہے بات چیت کرتا ہے تو دماغ کے اندر وہ کیمیکل جو انسان کے اندر اچھائی اور خوشی کا احساس بڑھاتے ہیں وہ پرورش پاتے ہیں اسی لئے وہ لوگ جو نت نئے لوگوں سے ملتے ہیں یا سوشل ہوتے ہیں۔ قنوطیت یا ڈپریشن ٹائپ کی چیزوں سے کوسوں دور رہتے ہیں۔

آج جب ہم اخبار اٹھاتے ہیں اور واردات قتل کی ہیبت ناک اور افسوس ناک خبریں پڑھتے ہیں تو اس کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ جرم کرنے والوں کے ساتھ سب سے اہم مسئلہ نفسیات میں پیدا ہو گیا ہوتا ہے اور ان کو پتہ بھی نہیں ہوتا اور جرم کا ارتکاب کر چکے ہوتے ہیں۔ انسان کی نفسیات میں چھپی درندگی جو تنہائی اور ڈپریشن سے پروان چڑھتی ہے پھر انسان کو قاتل اور احساس سے عاری انسان بنانے میں دیر نہیں لگاتی۔
جب ایک شخص افراد کے ساتھ مل کر رہتا ہے میل ملاپ نفسیات کو اچھی جانب رغبت ملتی ہے اور سب سے بڑھ کر میل ملاپ رکھنا ہی آپ کو اچھائی کی جانب رکھتا ہے جو کہ انسان کی ذہنی اور اخلاقی نشوونما کے لئے ضروری ہے اگر غور کیا جائے تو مزہب اسلام کی ساری تعلیمات بھی انسان کو جس طرح سے عمل کرنے اور اپنانے کی ترغیب دیتی ہیں ان سب میں ہی ملنا جلنا اور دوسروں کے لئے بھلائی کرنا سب سے اہم جزو ہے۔ اگر دیکھا جائَے آج ہم نے ایجادات کے ساتھ کود کو مصروف اور تنہا کرلیا ہے اسی لئے ترقی ایجادات کے باوجود ہم سب میں ہی تنزلی سکون پیدا ہورہا ہے۔

sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 293092 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More