ن لیگ کی حکومت عنقریب خطرے میں پڑ
سکتی ہے
تمام سیاسی جماعتیں، افواج پاکستان، قومی ادارے، علماء اکرام، میڈیا اور
اٹھارہ کروڑ عوام جیو کا بایئکاٹ کر چکے ہیں۔ جیو کے انڈین اور مغربی ایجنٹ
ہونے کے ثبوت سب کے سامنے آ چکے ہیں۔ جیو کی اسلام اور پاکستان دشمنی پر
پوری قوم جیو کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔
لیکن پھر بھی ن لیگ اپنی ہٹ دھرمی اور جیو سے دوستی کا دم بھر رہی ہے- اس
ساری صورتحال میں ن لیگ سب کی نظروں میں آ چکی ہے۔ آنے والے دنوں میں اگر ن
لیگ پھر جیو کا ساتھ دیتی ہے تو یہ اپنے پاں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہو
گا۔
جیو سالہا سال اسلام اور پاکستان دشمنی میں انڈیا اور مغرب کا ہر اول دستہ
بنا رہا۔ اربوں روپے لے کر ملک پاکستان کو بدنام کرتا رہا۔ پاکستانی قوم کے
جذبات سے کھیلنا جیو کا مشغلہ بنا رہا۔ کبھی پاکستان کو ممبئ حملوں میں
ملوث قرار دیتا رہا تو کبھی طالبان کے بیانات کو براہ راست نشر کرکے
افراتفری پھیلانے کا سبب بنتا رہا۔ حد تو یہاں تک کہ جیو طالبان کو حساس
معلومات تک پہنچاتا رہا۔
حد تو تب ہوئی جب پچھلے دنوں جیو نے اہل بیت کی توہین کی اور قرآنی آیات
میں بیان واقعات کو بدل کر چلا دیا۔ یعنی ایک تو جیو پاکستان دشمنی میں
انڈیا والوں سے بھی دو ہاتھ آگے رہا اور دوسرا مذہب اسلام ہی کی توہین میں
لگا رہا۔
ن لیگ ایک طرف تو جیو سے دوستی کا دم بھرتی نہیں تھکتی دوسری طرف نجم سیٹھی
اور عاصمہ جہانگیر جیسے مشکوک چہرے جوافواج پاکستان اور قومی اداروں کے
مخالفت میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ایسے مشکوک کرداروں کو اپنا ہر اول دستہ
بنا کر بیٹھی ہے۔
اس ساری صورتحال کو دیکھتے ہوئے اگر ن لیگ جیو کا ساتھ دینا نہیں چھوڑتی تو
پھر نہ صرف تحریک انصاف، باقی سیاسی جماعتیں بلکہ قومی ادارے، افواج
پاکستان، میڈیا، علماء اکرام اور اٹھارہ کروڑ عوام ن لیگ کو گھر بھیجنے میں
اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سول نافرمانی، مارشل لاء، مڈ ٹرم الیکشن میں
سے کوئی ایک آپشن کا استعمال واضح طور پر ہو سکتا ہے-
انتخابات میں دھاندلی اور 35 پنکچر والا معاملہ پہلے ہی ن لیگ کی جیت کو
مشکوک بنا چکا ہے۔ بہر حال اس ساری صورتحال میں اگر ن لیگ ماضی کی غلطیوں
سے نہیں سیکھتی تو پھر پورے پاکستان میں ن لیگ کا ساتھ دینے والا کوئی بھی
سامنے نہیں آئے گا۔ |