عقل کے موضوع پر ایک لیکچر

 عقل کی تعریف
انسان کا دماغ کائنات کا سب سے بڑا عجوبہ ہے،ساخت کے لحاظ سے یہ کائنات کی پیچیدہ ترین مشین ہے اور صلاحیتوں اور کارکردگی کے نکتہء نگاہ سے کائنات میں اس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ دماغ کئی حصوں پر مشتمل ہے جن میں مختلف صلاحیتیں پیدا ہوتی ہیں جن کو ہم عقل کہتے ہیں ۔ عقل کو سمجھنے اور اُس کی تعریف کرنے سے پہلے دماغ کی صلاحیتوں کو بیان کرنا ناگزیر ہے ۔ چنانچہ اہم ترین صلاحیتیں قلم بند کی جارہی ہیں--- :

(1) انسانی کی ایک اہم صلاحیت ’’یاداشت ‘‘ہے۔ دماغ اپنے ادرگرد کے ماحول، حالات اور واقعات کا مشاہدہ کرتا ہے اور نتائج اخذ کرتا ہے اور اُن کو اپنے مختلف حصوں میں محفوظ کرتا ہے اور بوقت ضرورت اُن کو تازہ /تجدید کرتا ہے۔

(2) انسانی دماغ کی ایک صلاحیت’’اختیار اور ارادہ ‘‘ پیدا کر تی ہے۔ انسان اِس صلاحیت کی بدولت اپنے سامنے درپیش معاملات،مشکلات، مسائل اور سوالات کا جائزہ لیتا ہے،اُن پر غور و فکر کرتا اور اُن کے حل کے لیے کوئی تدبیر اختیار کرتا ہے۔

(3)انسانی دماغ کی ایک خاص صلاحیت ہے جو انسانیت کا طرّۂ امتیاز ہے۔ اِس صلاحیت سے انسان میں ’’اخلاقی ا قدار‘‘ کا تصور پیدا ہوتا ہے ا ور صحیح و غلط ،جائز و ناجائز،اچھے و بُرے ،حرام و حلال ، رحم و ظلم اورانصاف و بے انصافی میں تمیز کرنے کی خوبی پیدا ہوتی ہے۔

(4) انسانی دماغ کی ایک صلاحیت یہ ہے کہ وہ انسان میں’’ جذبات ، احساسات ، ہیجانات اور محسوسات‘‘ پیداکرتی ہے۔ ان میں خوشی،غمی، جوش،جذبہ ، ولولہ ، خوف ،دلیری ، قوتِ برداشت ، عدم قوتِ برداشت ،بے صبری، غصہ ، محبت ، عشق ، لگاؤ ، نفرت ، دشمنی ، کینہ پروری ، انتقام ، وغیرقابلِ ذکر ہیں ۔

(5) دماغ کی صلاحیت ’’ فطرتی رجحانات‘‘ پید ا کرتی ہیں اور اُن کو کنٹرول کرتی ہیں ۔فطرتی رجحانات میں مذہب سے لگاؤ ، اﷲرب العزت سے عشق یا عدم لگاؤ ، شیطان سے دوستی ،نیکی ، رحم، ایثار ،قربانی ، دوستی ، اخوت ، امن پسندی ، عدل وانصاف ، قانون کا احترام ، قوم اور انسان پرستی اور بدی ، ظلم ، بربریت، لوٹ مار ، دشمنی ، دہشت گردی ، بے انصافی ، قانون شکنی ، طمع ، لالچ ،ہوس، حرص ، ذات وکنبہ پرستی وغیرہ شامل ہیں۔

(6) دماغ کی صلاحیتیں انسان میں’’جنسی خواہشات‘‘ پیدا کرتی ہیں اور اُن کو کنٹرول کرتی ہیں۔

(7) انسانی دماغ کی ایک منفرد اور بہت اہم صلاحیت’’ منصوبہ بندی‘‘ ہے جس کوبروئے کا ر لا کر انسان اپنی بقاء کی ضروریات ، جبلتی اور فطرتی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے مناسب حکمتِ عملی اور تدابیر اختیار کرنے کے قابل ہوتا ہے۔

دماغ کی صلاحیتوں کو مختصر طورپر سمجھے اوربیان کرنے کے بعد ہم اس قابل ہو گیے ہیں کہ عقل کی تعریف قلم بند کر سکیں۔

’’عقل دماغ کی صلاحیتوں اور کارکردگی کا نام ہے؛ دماغ حواس اور اعصابی نظا موں کے ذریعے جو پیغامات وصول اور محسوس کرتاہے، اُن وصول کردہ پیغامات کو یادداشت کی شکل میں محفوظ کرتا ہے ،اپنے اِردگرد ماحول اور معاملات پر غور و فکر کرتاہے، جسم اور روح کا رشتہ قائم رکھنے کے لیے تدبیر اختیار کرتا ہے، تخلیق کرتا ہے اور احکامات جاری کرتا ہے ،یہ سب مل کر عقل کہلاتے ہیں۔‘‘

یاد رہے کہ عقل کو حکمت ، ذہانت، دانش، خرد ،دانائی وغیرہ بھی کہتے ہیں ۔

عقل کی اہمیت اور افادیت
کائنات کی اہمیت ،وقعت اور عظمت عقل کے دم سے ہے ۔ صرف عقل کائنات کو دیکھتی ہے، سمجھتی اور اُس پر بات کرتی ہے۔ عقل کی عدم موجودگی میں کائنات کی اہمیت، وقعت اور ختم ہو جائے گی کیوں کہ اُس کو دیکھنے، سمجھنے اور اُس پر بات کرنے والا کوئی نہیں ہو گا۔

٭ زمین پر موجود پُر شکوہ بلند و بالا پہاڑ، شور مچاتی آبشاریں، گنگناتی ندیاں ، پُر سکون دریا، سرسبز اور پھولوں بھری دادیاں، فصلوں اوردرختوں سجے میدان، لق ودق صحر الغرض زمین کے اندر اور باہر موجود ہر بڑی اور چھوٹی چیزکی خوبصورتی ،اہمیت اور افادیت عقلی کے دم سے ہے ۔کیونکہ صرف عقل ہی ہے جو اُن کو دیکھی ہے، سمجھ سکتی ہے اُن پر بات کر تی ہے ، اُن کو استعمال کرتی ہے ، اُن کی شکل تبدیل کرتی ہے، ایک مقام سے اٹھا کر دوسرے مقا م پر منتقل کرتی ہے یا اُن کے ساتھ کو ئی دوسرا سلوک کرتی ہے ۔
٭ داغ اور اُس میں پیدا ہونے والی عقل انسان اور حیوانات کی زندگی کی بقاء کی ضامن ہے عقل کے بغیر کوئی اعصابی نظامِ زندگی رکھنے والا ذی حیات زندہ نہیں رہ سکتا۔
٭ عقل انسان کاسے سب سے بڑا اثاثہ ہے ،ایک عظیم اور لاثانی تحفہ ہے۔انسان کا ہر شعوری فعل/کام اُس کی عقل کی پیدوار ہوتا ہے۔عقل کے بغیر کسی فعل/کام کا تصور کیا جاسکتا ہے نہ ہی سر انجام دیا جا سکتا ہے۔یوں انسان پیدائش سے لیکر موت تک جو بات سوچتا ہے اور جو کام سر انجام دیتا ہے وُہ سب عقل کی کرشمہ سازی ہے۔
٭ عقل کی بدولت انسان نے اپنے مدعا بیان کرنے کے لیے الفاظ بنالیے ہیں، الفاظ کو تحریر کرنے کے لیے حروفِ تہجی اعجاد کیے ہیں اور حروفِ تہجی کو استعمال کرکے اپنے علم اور معلومات کو کتب میں محفوظ کر لیا ہے۔
٭ موجودہ تمدنی ، ادبی ، علمی۔ اخلاقی ، معاشرتی ، اقتصادی ،سائنسی ، صنعتی ترقی عقل کی بدولت ہے ۔ ہفتوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا جاتا ہے، کمپیوٹر اور موبائل فون ہاتھوں اور جیبوں میں موجود ہ ہے۔
٭عقل افراد اور اقوام کی تقدیر رقم کرتی ہے ، اُن کے عروج و زوال کا تعین کرتی ہے۔
٭عقل مذہب اور اخلاقیات کی اقدار کے ادراک میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

مصنّف کے یقینِ کامل کے مطابق کائنات میں عقل سے زیادہ اچھی کوئی چیز پیدا نہیں کی گئی ہے ۔ عقل کے ذریعے ہی انسان کو ہرچیز ملتی ہے اور عقل کے ذریعے ہی وُہ کسی چیز سے محروم رہتاہے۔ مگر حیرت کی بات ہے کہ ہم عقل کے بارے میں ہم بہت کم سوچتے ہیں۔مثلاََ بہت کم لوگ یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ عقل کی تعریف کیا ہے؟ عقل دماغ میں کس طرح پیدا ہوتی ؟ یا عقل کے مختلف معیار کون کون سے ہیں اور ہر عقلی معیار کیا اثرات مرتب کرتا ہے۔اور جہاں تک عقل کے موضوع پر قلم کاری کا تعلق ہے ، برصغیرپاک وہند میں بے شمار کہانیاں، افسانے،ناول ، دیوان وغیرہ تحریر کیے گیے مگر شاید ہی کسی، لکھاری، مؤلف،مصنّف یا شاعر نے عقل کو موضوع بنا کر اپنے قلم کی سیاہی استعمال کی ہو۔یہی وجہ ہے کہ آج عقل کے موضوع پر کتب نایاب ہیں۔

میں نے عقل کواپنے محدود علم کے مطابق اپنی کتابـــــ’’عقل اُس کے مختلف معیار اور اُن کے اثرات ‘‘ میں موضوع بنایا ہے ۔ اگر کوئی چاہے تو مستفید ہو سکتا ہے ۔
Rana Saeed Ahmed
About the Author: Rana Saeed Ahmed Read More Articles by Rana Saeed Ahmed: 14 Articles with 22971 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.