سیاست اور سیاستدان
(Mohsin Shahbaz, karachi)
سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا
تھا کہ الطاف حسین ایک بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں انہیں انصاف دیا جائے۔گویا
اگر بھائی کسی چھوٹی پارٹی کے سربراہ ہوتے تو انکو انصاف دینے کی اپیل نہ
کی جاتی یا اگر وہ محض ایک عام آدمی ہوتے تو انکو انصاف نہ دیا جاتا؟ یہاں
انصاف سے مراد پاکستانی یا پھر برطانوی انصاف ہے؟ پاکستانی انصاف کے مطابق
تو اب تک بھائی پر مقدمہ درج کرنے والے پولیس افسران اس دنیا سے مستعفی
ہوچکے ہوتے چونکہ یہ برطانوی انصاف ہے تو بچنا ذرا مشکل ہوگا!
لندن سے بیٹھے کراچی کو کنٹرول کرتے بھائی کے بارے میں دریافت کیا جاتا کہ
بھائی پاکستان کیوں نہیں لوٹ آتے تو جواب ہوتا یہاں انکی جان کو خطرہ ہے
جبکہ وہاں وہ محفوظ ہیں۔منی لانڈرنگ اپنی جگہ بھائی اور بھائی کی پارٹی کو
اپنے وطن سے زیادہ غیر وطن کو محفوظ سمجھنے کی خام خیالی کی بنیاد پر سزا
ضرور ہونی چاہئے !
لندن میں گرفتاری اور کراچی میں احتجاج ؟ یہ کیا دلیل ہوئی؟ اصل میں ہم لوگ
احتجاج کرکے اپنے قائد سے عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں۔گویا عقیدت آٹھ
بسیں،رکشے،دوکانیں جلا کر کی جاتی ہے تاہم جزبات شدید ہوں تو آپ تمام تر
شہر کو غیر معینہ مدت تک بند بھی کرسکتے ہیں۔
ایسے میں بے بس شہریوں،مزدوروں،مریضوں کو انصاف کون دیگا ؟اسکا جواب جاننا
ہو تو شروعات میں دیئے گئے سابق صدر پاکستان کا بیان ایک بار پھر سے ملاحظہ
فرمائیں۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ لندن سے آنے والی خبروں پر افسوس ہے ،گویا خان
صاحب الطاف بھائی کے بہت چاہنے والے ہیں قائد تحریک کیلئے انکے دل میں محبت
کااندازہ انکے چند بیانات،تقاریر،شکایات اور لابنگ سے بخوبی لگایا جا سکتا
ہے۔
کل لندن میں پہئیہ جام ہڑتال،کاروبار بند جبکہ آکسفورڈ سمیت تما تر تعلیمی
اداروں کے امتحانات ملتوی کردیئے گئے،متحدہ قومی مومنٹ کے اراکین و کارکنان
کی خواہشات کی اکاسی اس سے بہتر نہیں کی جا سکتی۔ |
|