منڈے کی موت یا سازش ؟

مہاراشٹر میں وزیر اعلی کے عہدے کے مضبوط دعویدار مانے جارہے مرکزی وزیر گوپی ناتھ منڈے کی کارحادثے کو کسی کے سازش کا حصہ مانا جارہا ہے ؟ انہی شبہات کے پیش نظر انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)کے ساتھ ۔ ساتھ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل بھی معاملے کی جانچ میں مصروف ہو گئی ہے۔سوالات جو اٹھائے جارہے ہیں ان میں سے مرکزی وزیر کے ساتھ ان کا پی ایس او کیوں نہیں تھا ؟ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ مرکزی وزیر کے ساتھ ان کے ذاتی سیکیورٹی افسر کیوں موجود نہیں تھے۔حادثے کے وقت ان کو ساتھ چلنے کے لئے وزیر نے منع کیا تھا یا پھر وہ کسی دوسری وجہ سے ان کے ساتھ موجود نہیں تھے۔ ان تمام سوالات کا پتہ لگایا جارہا ہے ۔مہاراشٹر بی جے پی کے ترجمان اودھوت واگھ نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ مہاجن اور منڈے خاندان کو سیاست سے دور کرنے کے لئے سازش رچی جا رہی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاہے کہ پہلے مہاجن ، اب منڈے .. کیا سیاست سے مہاجن ۔ منڈے خاندان کے خاتمے کی سازش نظر نہیں آتی ؟

3 جون کو حادثے میں ہلاک ہونے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پریوار کے تین ممبر اور دونوں بھاجپا نیتاؤں کے ایک مہینے کے تیسرے دن ہی کال کے گال میں سما گئے۔یہ افسوسناک سلسلہ منڈے کے سالے پرمود مہاجن کے انتقال کے ساتھ شروع ہوا تھا۔سال2006 میں 3 مئی کو ہی ممبئی کی ایک ہسپتال میں پرمود مہاجن نے دم توڑا تھا۔ پرمود مہاجن کو ان کے بھائی پروین مہاجن نے ہی کسی جھگڑے کی وجہ سے 22 اپریل 2006 کو گولی ماری تھی۔ وہ 13 دنوں تک زندگی اور موت کے درمیان جنگ لڑتے لڑتے آخرکار3 مئی کو ان کی روح ان کا ساتھ چھوڑ گئی۔ اس واقعہ کے ایک مہینے بعد3 جون 2006 کو ایک پارٹی کے بعد پرمود مہاجن کے اسسٹنٹ وویک مہیترا دہلی میں اپنے سرکاری بنگلے میں مرے ہوئے پائے گئے اور مہاجن کے بیٹے راہل مہاجن بے ہوش پائے گئے۔اس پارٹی میں مبینہ طور پر شراب اور نشیلی اشیا کا استعمال کیا گیا تھا۔گوپی ناتھ منڈے کی موت کے پیچھے کوئی سازش ہے یا پھر محض ایک سڑک حادثہ۔ منڈے نے خود کو ایک بڑے او بی سی نیتا کے طور پر قائم کیا اور مراٹھا وار کی سیاست ان کے آگے پیچھے چلتی تھی۔1980 میں وہ پہلی بار ایم ایل اے بنے اور پانچ بار ممبر پارلیمنٹ بنے،1990 میں وہ پہلی بار تب سرخیوں میں آئے جب انہوں نے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کا مدعا اٹھا کر اسے چیلنج کیا۔1995 میں جب ریاست میں شیو سینا۔ بی جے پی کی سرکار بنی تو انہیں نائب وزیر اعلی بنایا گیا۔

پرمود مہاجن کی موت 3 مئی 2006 کو ہوئی اور ان کے بہنوئی گوپی ناتھ منڈے بھی 3 جون 2014 کوکیا یہ واقعہ کو کسی شک طرف نہیں لے جاتا کہ ایک کی موت 3مئی اور دوسرے کی 3جون۔ دونوں کی پیدائش بھی 1949 میں ہو ئی تھی ۔ آٹھ دن پہلے مرکزی وزیر حلف لینے والے دیہی ترقی وزیر گوپی ناتھ منڈے کا تین جون ، منگل کو ایک سڑک حادثے میں ان کا انتقال ہو گیا . منڈے پیر کی شام کابینہ کی میٹنگ میں شامل ہوئے تھے . اس میٹنگ میں شامل رہے تمام وزرا کو ان کی موت کی خبر پر یقین ہی نہیں ہو رہا تھا۔پرمود مہاجن کی موت کے بعد ممبئی میں جہاں ایک طرف سناٹا تھا وہیں دوسری طرف ہنگامہ اور شور برپا تھا اور جب منڈے کی موت ہوئی تواس وقت بھی ان کی آخری رسومات کے وقت ایک طرف یا ایک طبقہ میں سناٹا تھا تو دوسری طرف ہنگامہ اور شور برپاتھا ۔دونوں ہی مواقع پر شیو سینا کا کارکنوں نے اپنی محبت جتا نے اور مہلوکین سے ہمدردی کا اظہار کرنے کیلئے ایک طریقہ اپنایا لیکن اسی بیچ جو لوگ اس معاملہ پر گہرائی سے نظر رکھتے ہیں انہوں نے برجستہ کہا کہ چور مچائے شور۔
ایف آئی فیضی
شاہین باغ،ابوالفضل انکلیو 2، جامعہ نگر نئی دہلی
Faiz Ahmed
About the Author: Faiz Ahmed Read More Articles by Faiz Ahmed : 3 Articles with 2311 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.