امیردوست نہ غریب دوست: معیشت دوست بجٹ

انتالیس کھرب 60ارب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے موجودہ دور حکومت کا دوسرا بجٹ پیش کر دیا ہے اس کی تفصیل آپ پڑھ اور سن چکے ہیں آپ کی یاددہانی کے لئے مختصر تفصیل لکھ رہے ہیں ۔بجٹ میں ڈاکٹروں ،وکیلوں ،انجینئر وں سمیت تمام پروفیشلز پر انکم ٹیکس بڑھا کر دس فی صد کر دیا ہے پرانی گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی میں اضافہ استثناء قرار دیا ہے 40اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے غیر معقولہ جائیداد کی خریدو فروخت پر بھی ٹیکس ،گریڈ ایک سے پندرہ تک کے ملازمین کے فکسڈ میڈیکل الاؤنس میں دس فیصد اضافہ سی ڈیز اور ڈی وی ڈیز کی درآمد پر دس فی صد کسٹم ڈیوٹی ،سریے اور دیگر سٹیل مصنوعات پر ٹیکس بڑھا دیا گیا شادیوں اور دیگر تقریبات میں ہولڈنگ ٹیکس پر کمی ،تنخواہوں میں اور پنشن میں بجلی گیس ،موبائل فون ،جنریٹر کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے فضائی سفر بھی مہنگا ہو گیا ہے اگرچہ ڈالر سستا ہوچکا ہے دفاع کے لئے ساتھ کھرب روپے مختص کئے گئے ہیں پنشن پانچ سے چھ ہزار اور مزدور کی اجرت دس ہزار سے بارہ ہزار کرنے کا اعلان ،حکومت اس پرعمل بھی کرائے ،فیکٹریوں کے ساتھ ساتھ دکانداروں کو بھی پابند بنایا جائے ۔کہ وہ بھی اپنے ملازمین کوا تنی ہی مزدوری دیں ۔کالاباغ ڈیم کے لئے توکوئی رقم مختص نہیں کی گئی تاہم نہری نظام کی اصلاح اورڈیمزکی تعمیرکے لیے 45ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ ریلوے کے لیے 77ارب وزیراعظم کی یوتھ سکیموں کے لیے اکیس ارب بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کی رقم ایک سواٹھارہ ارب کردی گئی ہے۔ ماہانہ امداد پندرہ سوروپے ملے گی۔ ایک تو بجلی نایاب ہے دوسرے مہنگی بھی ہے عوام پر مزید ظلم کرتے ہوئے اور ٹیکس لگادیا گیا ہے اب اس بجٹ پر کون کیا کہتا ہے اس کا جائزہ لینے کی کوشش کر تے ہیں اگر سب کا ردعمل شامل کیا جائے تو اس کے لئے پور ا اخبار یا میگزین در کا ر ہوگااساتذہ تنظیموں ،ایپکا راہنماؤں ،ریلوے ملازمین نے وفاقی بجٹ مسترد کرتے ہوئے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان اور تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کا مطالبہ کیا ہے ۔اس سے پہلے بیس فیصد اضافہ کا مطالبہ کیا جاتا تھا وہ کہتے ہیں کہ تنخواہوں میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے بجٹ حکمرانوں کی عیاشی کے لئے ہے ایوان صنعت و تجارت ملتان کے صدر نورعثمان کہتے ہیں کہ لگژری اشیاء استعمال کرنے والوں پر ٹیکس مثبت اقدام ہے تنخواہوں میں اضافہ خو ش آئند ہے جنوبی پنجاب کی معاشی ترقی کے اہم منصوبہ ملتان ایئر پورٹ کا نظر انداز کیا گیا ہے ایس پی او اوردیگر سماجی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مزدور ،کسان ،دشمن ،بجٹ نے حکمرانوں کا چہرہ بے نقاب کر دیا ہے 80فی صد سے زائد غریب عوام کا بجٹ وہ بناتے ہیں جن کو آٹا ،دال گھی چینی کے نرخ تک معلوم نہیں ہوتے ۔وہ کہتے ہیں کہ سرائیکی خطے کے لئے خصوصی پیکچ کا اعلان نہ ہونے سے مایوسی ہوئی بجٹ میں نشتر گھاٹ بل کے لئے فنڈ ز نہ رکھنا سمجھ سے بالا تر ہے پیپلز پارٹی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عابد حسین صدیقی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا بجٹ لفظوں کا ہیر پھیر ہے وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں کہ محدود مسائل میں رہتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اولین مسائل پر قابو پانے کے لئے اقدامات شروع کر دیے ہیں ایک اخبار میں سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجٹ میں غریبوں پر بوجھ بڑھانے کی بجائے ٹیکس چوروں ہر ہاتھ ڈالا جائے ،پانی ،بجلی گیس اور دیگر قدرتی و سرکاری وسائل لوٹنے والوں کے خلاف سخت ترین قانون سازی کر کے سزا دی جائے 75فیصد لوگ ٹیکس ادا ہی نہیں کر تے بلا امتیاز و بے رحمانہ عمل کو یقینی بنایا جائے غریبوں کا زندہ رہنا مشکل ہے اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ پرچون فروش پر ٹیکس سے عام آدمی متاثر نہیں ہوگا وہ کیسے؟ ڈار صاحب یہ بھی بتادیں عوام اس عادم آدمی کی زیارت کرنا چاہتے ہیں جو پرچون فروش پر ٹیکس سے متاثر نہیں ہوگا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بجٹ کی آڑ میں کسی کو قیمتیں نہیں بڑھانے دیں گے شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ زراعت پر جنرل سیلز ٹیکس کسانوں کو معاشی طور پر کمزور کرنے کی سازش ہے حکومت سے وابستہ عوامی توقعات دم توڑ چکی ہے کسانوں کو معاشی طور پر کمزور کرنے کی پالیسیاں بنائی جارہی ہیں جمشید دستی کہتے ہیں کہ تاریخ کا بدترین غریب دشمن بجٹ پیش کیا گیا ہے ڈاکٹر وسیم اختر کہتے ہیں کہ بجٹ غریب دشمن ہے اس سے سرمایہ دار مستفید ہوں گے کم از کم تنخواہ پندرہ ہزار مقر ر کی جانی چاہیے تھی تعلیم صحت کے لئے ناکافی رقم رکھی گئی ہے غریب عوام پر ٹیکس لگانے کی بجائے مراعات یافتہ طبقے کے گر د گھیرا تنگ کیا جائے مسلم لیگ ق نے موجودہ بجٹ کو چوسنی بجٹ قرار دیا ہے عدلیہ بچاؤ کمیٹی نے وفاقی بجٹ مستر دکر کے کاپیاں جلادیں عبدالرشید قریشی کی قیادت میں لاہور ہائی کورٹ کے احاطہ میں جلوس نکالا ،جس میں وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی لاہو ر کے ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ گارمنٹس سیکٹر سے تعلق رکھنے والے صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کا بجٹ میں امپورٹ ایکسپورٹ بینک کا قیام خوش آئند ہے انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے یہ بینک فوری طور پر قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ اس سے جلد استفادہ کر سکیں آل پاکستان ریلوے پنشنرز ویلفیئر سوسائٹی نے حالیہ بجٹ مسترد کر دیا ہے وہ کہتے ہیں کہ بجٹ لفظوں کا ہیر پھیر ہے مراعات یافتہ طبقے کو مزید نوازا گیا ہے جام پور کے علی رضا دریشک کہتے ہیں کہ حکومت نے عوام پر نئے ٹیکس لگا کر جینے کا حق چھین لیا ہے بہاوالپور میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر امیر یوسف علی خان کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ تاجر برادری کی امنگوں کا عکاسی ہے وزیر خزانہ نے مشکل وقت میں اچھا بجٹ پیش کیا امراء کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ احسن ہے ایکسپورٹر ز کے لئے مراعات کا اعلان حوصلہ افزا ء ہے پاکستان پیپلز پارٹی تحصیل لیہ کے صدر ڈاکٹر جاوید اقبال کنجال کا کہنا ہے کہ حالیہ بجٹ نے تنخواہ دار طبقہ کی کمر توڑ دی ہے بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ سے مہنگائی کا طوفان آئے گا جماعت اسلامی کے سابق ایم پی اے چوہدری اصغر علی گجر کہتے ہیں کہ موجودہ بجٹ غریب عوام کے منہ پر طمانچہ ہے ملازمین کا استحصال کیا گیا ہے شیریں مزارپی کا کہنا ہے کہ بجٹ الفاظ کے ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں ،صوبائی وزیر صنعت و تجارت و سرمایہ کاری چوہدری محمد شفیق کا کہنا ہے کہ متوازن بجٹ وزریر اعظم کے وژن کا آئینہ دار ہے عوام کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنا اور روشن مستقبل کی تدبیر کرنا سیاست نہیں عبادت ہے وہ کہتے ہیں کہ بجٹ کو معیشت کے لئے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا ،رشید احمد لدھیانوی کہتے ہیں بجٹ عوام دوست نہیں پھر بھی حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے عمران خان کہتے ہیں کہ بجٹ معیشت پر ڈاکہ ہے ٹیکس چوروں بیرون ملک سرمایہ کاروں کو تحفظ دیا گیا ہے وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کا خرچ روزانہ 15لاکھ ہے 33لاکھ چوروں سے ٹیکس وصول کیا جائے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خوشخبری سنائی ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں رعائت دینے کے معاملے میں اگلے بجٹ میں غور کیا جائے گا وفاقی وزیر سکندر بوسن کہتے ہیں کہ نیا بجٹ منظور ہوتے ہی ترقیاتی کام شروع کر دیے جائیں گے حکومتی ارکان کہتے ہیں کہ بجٹ سے معیشت مضبوط ہوگی ورثے میں ملے مسائل کے خاتمے کے لئے وقت لگے گا اپوزیشن والے کہتے ہیں کہ عوام دشمن بجٹ حکمرانوں کے لئے خطروں کی گھنٹی ہے مہنگائی سے بدامنی بڑھے گی عوامی امنگوں کے برعکس بجٹ پیش کیا گیا عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں ملا عوامی حلقوں کی طر ف سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجٹ غریب دوست نہیں بجٹ مایوس کن ہے۔ ن لیگ نے مشکل حالات میں شاندار بجٹ پیش کیا جاگیرداروں پر کوئی ٹیکس نہیں لگا یا گیا بجٹ نے غریبوں کی کمر توڑ دی ہے ملا جلا ردعمل یہ سامنے آیا ہے کہ مہنگائی کے تناسب سے مزدور کی اجرت نہیں بڑھی اور نہ ہی چھوٹے تاجروں کو ریلیف ملا ہے بجٹ الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے ہیلتھ انشورنس سکیم کا اعلان خوش آئندہے حکومت انرجی بحران پر قابو پائے اور لیبر اجرت 20ہزار روپے ماہوار مقرر کر ے سابق ایم این اے ملک نیاز احمد جکھڑ کہتے ہیں کہ بجٹ نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے پیش کیے گئے وفاقی بجٹ پر سیاستدانوں ،تاجر برادری اور عوام کا رد عمل آ پ نے پڑ ھ لیا ہے اس کے مطابق اس بجٹ کو اکثریت سے منفی انداز میں لیا ہے کہ مہنگائی بڑھ جائے گی امراء کو نواز اگیا ہے غریب دشمن بجٹ ہے عوام کو مایوسی ہوئی جیسے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں اس میں حقیقت بھی ہے کہ یہ مشکل ترین بجٹ ہے اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہیں بھی نہیں بڑھائی گئی ہیں تاہم تنخواہ دار طبقہ ان لوگوں کا بھی خیال کرے جو تنخواہ وصول نہیں کرتے جو مزدوری کرتے ہیں کبھی ملتی ہے اور کبھی نہیں ملتی ،تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ درست مگر اگر قیمتوں میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا جائے تو اس میں سب کا فائدہ ہے معیشیت کو سہار ا دینے اور مضبوط بنانے کے لئے مشکل بجٹ پیش کیا گیا ہے پر چون فرشوں پر ٹیکس ہونا چاہیے تاہم پچاس ہزار سے کم مالیت کے پرچون فروش سے ٹیکس وصو ل نہ کیا جائے ۔بجٹ کسی بھی ملک کی معیشت کا آئینہ دارہوتا ہے ٹیکس کے بغیر ملک نہیں چلایا جاسکتا ٹیکس چوری اور اس کے غلط استعما ل سے ہی مسائل پید ا ہوتے ہیں حکومت اس بجٹ میں عوام کو اور کوئی بھی ریلیف نہ دیتی ،بجلی ،گیس اور پٹرولیم مصنوعات ہی سستی کر دیتی یاان میں ٹیکسز کی شرح میں کمی کر دیتی تو کہا جاسکتا تھا کہ یہ غریب دوست بجٹ ہے یہ بجٹ نہ امیر دوست ہے اور نہ ہی غریب دوست اسے ہم معیشت دوست بجٹ کہہ سکتے ہیں کیوں کہ اس بجٹ میں معیشت کو مضبوط کرنے کی طرف ترجیح دی گئی ہے اس سے پہلے ہر بجٹ کو خسارے کا بجٹ کہا جاتا تھا اس بجٹ کو خسارے کا نہیں متوازن بجٹ کہا گیا ہے اس سے ہماری قومی معیشیت کی عکاسی ہوتی ہے ۔
Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 351146 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.