میں اس بات کا اظہار متعدد بار کر چکا ہوں کہ نہ منہاج
القرآن کے دسترخوان سے کبھی کوئی لقمہ کھایا ہے اور نہ کبھی مسلم لیگ کے
لہذا نہ کسی سے ہمدردی ہے اور نہ کسی سے دشمنی ہے، نہ میں قادری صاحب کا
مرید ہوں اور نہ انکا تنخوادار ملازم ہوں کہ انکا دفاع کرتا پھروں۔ اب سوال
یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر آخر کیوں میں اس عنوان پر آرٹیکل لکھنے جا رہا ہوں
تو اسکی وجہ یہ ہے کہ نواز حکومت نے طاہر القادری کے خلاف ایک پراپیگنڈہ
مہم شروع کر رکھی ہے جسمیں انکے خواب کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے
دوسرا ان پر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا جارہا ہے تیسرا ہائیکورٹ کے ایک
فیصلہ کا بھی ذکر کیا جارہا ہے۔ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کی ایک دوسرے کی
کردارکشی کی ایک لمبی تاریخ ہے اور شریف برادران اس فیلڈ میں بہت مہارت
رکھتے ہیں اور یہ اس بلا کے چور ہیں کہ آنکھوں سے اتنی صفائی سے کاجل چرا
لیتے ہیں کہ آنکھ کو خبر نہیں ہوتی۔ جہاں تک بات ہے منی لانڈرنگ اور
ہائیکورٹ کے فیصلے کی تو اسکا جواب یا تو قادری صاحب دیں گے یا انکی جماعت
کے لوگ۔ رہی بات خوابوں کی تو اس پر کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ ایک
سراسر علمی مسئلہ ہے اور میں ایک طالبعلم ہوں اور عمر کتابوں کی ورق گردانی
میں گذری ہے الله کی بارگاہ میں دعاگو ہوں کہ مجھے حق لکھنے کی توفیق عطا
فرمائے ۔
قاضی ابوبکر بن العربی جو کہ مالکی عالم تھے فرماتے ہیں کہ رؤیا یعنی خواب
وہ ادراک ہے جو حق تعالٰی بندے کے دل میں کسی فرشتے یا کسی شیطان کے ذریعے
سے اس کی حقیقتوں کے ساتھ یا اسکی تعبیرات کے ساتھ ظاہر فرماتا ہے ( مدارج
النبوہ ) جید علماء تعبیر کا کہنا ہے کہ ہر کسی کے سامنے خواب بیان نہ کیا
جائے جو صحیح تعبیر بتانے والا متقی پرہیزگار شخص ہو اسے خواب بتانا چاہئیے
اور اپنی طرف سے تعبیر بھی نہیں گھڑنی چاہئیے کیونکہ تعبیر کا اثر ہوتا ہے۔
خوابوں کی تعبیر کے حوالے سے جید علماء کی جو فن تعبیر کے ماہر تھے چار کتب
میری نظر سے گذری ہیں ان میں امام ابن سیرین کی کتاب الرؤیا خاص اہمیت کی
حامل ہے۔ امام ابن سیرین فرماتے ہیں کہ تعبیر خواب کے لئیے عالم دین ہونا
ضروری ہے حدیث سے تعبیر کے اصول سے واقف ہو پاکزہ نفس اچھے اخلاق کا مالک
ہو ۔ خواب اور اسکی تعبیرآت کا انکار صرف فلاسفہ کو ہے، ان منکرین کو امام
عبدالغنی نابلسی نے ملحد کہا ہے ( تعطیر الانام فی تعبیرالاحلام )۔ المختصر
علماء تعبیر نے ٨ قواعد و ضوابط بیان کیے ہیں جن کو پیش نظر رکھ کر تعبیر
بیان کرنی چاہئیے ۔ مندرجہ بالا قواعد کی رو سے اگر طاہرالقادری صاحب کو
خواب آیا تھا اور جس میں انھیں آقا کریم صلی الله علیہ وسلم کی زیارت
مبارکہ ہوئی تھی ( ایک طویل خواب ہے یو ٹیوب پر موجود ہے آپ سن سکتے ہیں
طوالت کی وجہ سے درج نہیں کر رہا ) تو قادری صاحب کو چاہئیے تھا کہ لوگوں
میںبیان نہ کرتے کیونکہ خاصاں دی گل عاماں اگے نہیں مناسب کرنی۔ اب اگر
قادری صاحب نے خواب بیان کردیا تھا تو اسے عام لوگوں کو زیر بحث نہیں لانا
چاہئیے تھا ، عابد شیر علی جیسے جاہل وزیروں جنھیں ڈھنگ سے بات تک کرنی
نہیں آتی کا یہ سبجیکٹ ہی نہیں یہ ایک علمی موضوع ہے اور علم اور عابد شیر
علی دو متضاد ہیں جو ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتیں اور یہ بات بھی یاد رکھیں
کہ ضروری نہیں کہ تعبیر بھی ویسی ہو جیسا خواب تھا تعبیر مختلف ہوتی ہے
لیکن وہ کیا جانیں جو حادثاتی طور پر وزیر بن گئے شکر کرو نواز شریف سے
رشتہ داری ہو گئی اور وزیر بن گئے ورنہ سٹیج ڈراموں میں طارق ٹیڈی کے ساتھ
جگتیں لگا رہے ہوتے۔ بات صرف سیاستدانوں تک رہتی تو بھی میں برداشت کر لیتا
مگر اس میدان میں حکومتوں کے ٹاؤٹ وہ نام نہاد مولوی بھی کود پڑے جو قادری
صاحب کے نظریاتی مخالف ہیں ان میں طاہر اشرفی پیش پیش ہے، چھج تے بولے
چھاننی وی بول رہی ہے۔ میں اس کے ذاتی کردار پر نہیں جانا چاہتا بات کو
علمی سطح تک رکھنا چاہتا ہوں ورنہ اسکا اشرفیوں سے بھرے پیٹ کا آپریشن کرتا
لیکن علمی گرفت کر کے بھی اسکے پیٹ کی ہوا ضرور نکالوں گا۔
اشرفی و دینار صاحب طاہرالقادری کے خواب پر زبان دراز کرنے سے پہلے کاش آپ
اپنی منجھی تھلے نظر ڈال لیتے جناب آپ کے گھر کی کتابیں آپکے اکابرین کی
ایسی ہی خوابوں سے بھری پڑی ہیں یا آپ پڑھتے نہیں یا آپ منافقت کرکے بتاتے
نہیں۔ مجھے ڈبل محنت کرنی پڑتی ہے پہلے آپکی کتابیں پڑھوں پھر آپکو سناؤں
مگر اس امید پر سب کرتا ہوں کہ شائد آپکو ہدائیت نصیب ہو جائے اور آپ
حکومتوں کی کاسئہ لیسی چھوڑ دیں ۔ اتنے خوابوں کا تذکرہ ملتا ہے آپکے مسلک
کی معتبر کتب میں کہ ان پر ایک آپ جتنی موٹی کتاب لکھی جا سکتی ہے مگر
مضمون پہلے ہی طویل ہو چکا ہے اس لئیے صرف ایک خواب حوالے کے لئیے بیان
کرتا ہوں اور خواب بھی آپ کے مسلک کے پیرومرشد حاجی امداد الله مہاجر مکی
صاحب کے متعلق ہے۔ حاجی امداد الله صاحب کی بھاوج کا حسن اعتقاد اور
سخاوانہ برتاؤ تھا کہ مہمانوں کا کھانا خود پکاتی تھیں اور کسی مہمان کے بے
وقت آنے پر کبھی تنگ دل و خفا نہیں ہوتی تھیں ایک دن حاجی امداد الله صاحب
نے خواب دیکھا کہ آپکی بھاوج آپکے مہمانوں کا کھانا پکا رہی ہیں کہ جناب
رسول مقبول صلی الله علیہ وسلم تشریف لائے اور آپکی بھاوج سے فرمایا کہ
اٹھو تم اس قابل نہیں کہ امداد الله کے مہمانوں کا کھانا پکائے اسکے مہمان
علماء ہیں لہذا اسکے مہمانوں کا کھانا میں خود ( محمد صلی الله علیہ وسلم )
پکاؤں گا ( تذکرہ الرشید جلد نمبر ا صفحہ نمبر ٤٦ )۔ جی جناب اب اگر آپ
جیسا کوئی کم علم ہو تو وہ اس خواب پر کئی سوال اٹھا سکتا ہے مگر میں ایسا
نہیں کروں گا کیونکہ میں جانتا ہوں خواب سے تعبیر مختلف ہوتی ہے اور دوسرا
اس خواب کی نسبت میرے آقا سے ہوگئی ہے اور جس شے کی نسبت میرے آقا صلی الله
علیہ وسلم سے ہو جائے میں اسکا احترام کرتا ہوں اور آپ سب کو بھی یہ
سمجھانا چاہتا ہوں کہ اپنی ذاتی دشمنی و انا کی تسکین کے لئیے اپنی گندی
سیاست میں میرے آقا صلی الله علیہ وسلم کی نسبت والے خواب نہ لاؤ ۔۔ آقا
صلی الله علیہ وسلم کی غلامی کا دعویدار ہوں پتہ نہیں جھوٹا ہوں یا سچا مگر
وفادار و نمک حلال غلام وہی ہوتا ہے جو اپنے آقا کی ناموس کا تحفظ کرتا ہے۔
الله مجھے آپکو آقا صلی الله علیہ وسلم کی سچی غلامی عطا کرے ۔۔۔۔۔ |