My Inspiration towards Islam
(Muddasir Khan Khattak, Islamabad)
ایک دفعۂ کراچی میں مغرب کے
تینوں فرض رکعتوں کے دوران میں صرف اپنی غفلت اور نا شکری پر پھوٹ پھوٹ کے
رویا تھا کۂ میرے سامنے ایک معذور شخص کھڑا تھا جسکی ایک ٹانگ دوسری کے
برعکس چھوٹی تھی. تو وہ بیچارہ بیلنس کے ساتھ کھڑا نھیں ھو پا رھا تھا کبھی
اپنے بدن کا زور ایک طرف کرتا پھر جب وہ گرنے لگتا تو فوراً اپنے بدن کا
زور دوسری طرف کرلیتا تھا. اسکے ہلنے کے ساتھ ہی میری آنکھ سے مزید آنسوں
گر پڑتے کۂ مولا یۂ اس حال میں بھی تیرے در پۂ آیا ہے اور میں صحیح سلامت
بھرپور جوانی میں معمولی بہانے ڈھونڈ کر تیرے در سے دور رھتا ہوں.
دوسرا آج اسلام آباد میں ابھی کچھ دیر قبل جب فجر میں اِمام صاحب نے سلام
پھیرا تو ایک معذور شخص فوراً قرآن مجید جس الماری میں پڑے تھے اس جانب
لنگڑاتا ہوا بھاگا اور سورة یٰس کا ایک بنڈل اٹھا کر لوگوں میں تقسیم کرنے
لگا میرا کوئی ارادہ ہی نہیں تھا تلاوت کا میں نے ظہر اور عصر کے بعد کی
ترتیب بنائی ہوئی ہے لیکن اُس شخص کا لنگڑانا اور ہمّت میری آنکھ میں
آنسوؤں کے بھرپور چشمے لے آئی اور میں پورے سورة یٰس کے دوران اُسے دیکھتا
رھا اور روتا رہا اور خود کو کوستا رھا کۂ
'' تم اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤگے''
اللّٰہ سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق دے
آمین
طالبِ دعا |
|