فوج کے خلاف ایک اور سازش

تحریر ڈاکٹر اجمل نیازی
میجر جنرل اطہر عباس جب حاضر سروس تھے تو حاضر جناب تھے، آئی ایس آئی کی سربراہی ایک چائس پوسٹنگ ہے، ابھی جو حالیہ بیان جنرل اطہر عباس نے سوچ سمجھ کر یہ بیان دیا ہے، یا یہ بیان دلوایا گیا ہے۔ پاک فوج کو رسوا کرنے اور متنازعہ کمزور کرنے کی پالیسی اور سازش پرانی ہے، مشرقی پاکستان میں بھارتی فوجی مداخلت کے بعد پاک فوج کو پسپائی تو مل گئی تھی، مشرقی پاکستان سے مغربی پاکستان کے درمیان قومی رابطے کے فقدان کی وجہ سے پسپائی ہوئی تو پھر پلٹن میدان میں ہتھیار ڈالنے کی کیا ضرورت تھی، یہ سازش تھی، مگر پاک فوج پھر بھی اپنی ساکھ بحال کروا کر سرخرو ہوئی، ایک سپر پاور کو افغانستان سے بھاگنے پر مجبور کیا۔ آئی ایس آئی اور مجاہدین کے تعاون سے تب افغانستان میں ایک بھی امریکی فوجی نہیں تھا-

جیو نیوز نے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کو ملزم بنا کر پیش کیا۔ یہ سب بیرونی پروپیگنڈا تھا۔ بھارت کی فوج پاک فوج سے دہشت زدہ رہتی ہے، پاک فوج کو متنازعہ کرنے کی سازش تھی، حکومت اب تک پاک فوج کے خوف میں مبتلا ہے، خوف اندر سے پھوٹتا ہے، سیاسی حکومتیں غور کریں ان میں کمزوری اور منافقت کیا ہے، جنرل اطہر عباس اس سازش میں شامل کیوں ہوئے، جنرل کیانی پر اعتراض کے بہانے اور ایسے موقع پر جب آپریشن ضرب عضب چل رہا ہے، فوج کو الجھانے اور بدنام کرنے کی سازش ایک نمونہ ہے، ساری قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے، جیو کے خلاف بھی پاک فوج کے حق میں پوری قوم کمر بستہ ہوچکی تھی، اور ابھی بھی اپنی ملک کی مسلح بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، کم ظرف کہتے ہیں کہ آپریشن ضرب عضب فوجی نہیں قومی آپریشن ہے، یہ بات تو ہم سب پہلے سے جانتے ہیں، جوانوں کی نعرہ تکبیر اللہ ہو اکبر کی صدائیں جنرل اطہر عباس نے کیوں نہیں سنیں؟

اس میں تو جنرل راحیل شریف بھی شریک ہوئے ہیں، وہ نشانے حیدر پانے والوں کے جذبوں کے وارث ہیں، جنرل کیانی سے مختلف ہیں، مصلحت اور منافقت سے پاک ہیں، بہادر مرد مجاہد ہیں، شہادت کے جذبوں سے لبرز ہیں پاک فوج کے اصل ترجمان ہیں، شمالی وزیرستان آپریشن جنرل کیانی کو کرنا چاہیے تھا پر انہوں نے سوات آپریشن کیا، اب جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان آپریشن کردیا۔ دنیا والوں کو حیران کردیا۔ بھارت امریکہ کو پریشان کردیا، ان کی پریشانی بڑھتی جائے گی، الحمداللہ ہماری حیرانی کی فراوانی زندہ رہے گی، جنرل کیانی نے سوات آپریشن کیا پر وہ وزیرستان آپریشن سے بیزاری کا اظہار کیوں کیا، سوات کا بھگوڑا مولوی فضل اللہ تحریک ظالمان کا چنگا اب افغانستان میں بھاگ گیا، پہلے وہ سوات سے بھاگا تھا وہ اللہ کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا، انشااللہ وہ سوات کی طرح یہاں بھی پسپا اور رسوا ہوگا، اب اس کے بھاگنے کی کوئی جگہ نہیں، مگر وہ پھر افغانستان بھاگ گیا، بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی، افغانستان میں امریکہ قابض ہے، اسے بھاگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، افغانستان سے امریکہ کے جانے کے بعد بھارت اور مولوی فضل اللہ کا کیا بنے گا-

یہ سپہ سالار بہتر جانتے ہیں کہ جنگ کس وقت کرنی ہے اور کب تیاری کرنی ہے، پاک فوج والے جنگ نہیں کرتے جہاد کرتے ہیں، اور یہ جہاد عظیم ہیں، جنرل کیانی نے بھی ہمیشہ نظریہ پاکستان کی بات کی، اب جنرل راحیل شریف بھی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت زیادہ اہم سمجھتے ہیں، وہ بھارت دوستی کے خلاف نہیں، لیکن پاکستان کے وقار کو مقدم جانتے ہیں۔ اور سارے مسائل کا حل کشمیر سمیت چاہتے ہیں، میں جنرل راحیل شریف کو جنرل کیانی سے بہتر بہتر سپہ سالار سمجھتا ہوں، جنرل کیانی اندر سے سیاستدان تھے، مگر وہ سیاستدان بھی نہ بن سکے، ہر حکومتیں اپنے دوستوں عزیزوں اور پیاروں کو تحفوں میں عہدے اور رشوت دیتی ہیں-

جنرل کیانی نے اپنے دور میں فوج کو سیاست سے دور رکھا انہوں نے نواز شریف کو وزیر اعظم بننے سے پہلے ہی رائے ونڈ جاکر مبارکباد دی تھی، وہ صدر زرداری کے سامنے مودب ہوکر بیٹھتے تھے، جنرل راحیل شریف خود دار آدمی ہے، وہ باوقار اور اعتبار کے ساتھ نواز شریف سے ملتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سیاستدانوں کو بلڈی سویلین سمجھتے ہیں، وہ اپنے عہدے اور مرتبے کا بھر پور خیال رکھتے ہیں، یہ پاک فوج کی عظمت شان و شوکت کا احساس ہے، وہ سیاست کی اہمیت کا بھی پاس رکھتے ہیں، انہوں نے وزیروں سیاستدانوں کو بھی پاک فوج کا احساس کروایا ہے-
Mohsin Shaikh
About the Author: Mohsin Shaikh Read More Articles by Mohsin Shaikh: 69 Articles with 56153 views I am write columnist and blogs and wordpress web development. My personal website and blogs other iteam.
www.momicollection.com
.. View More