ایک وزیر کی ناراضی
(Mohsin Shahbaz, Karachi)
ایک وزیر وزیر اعظم سے ناراض
ہوگئے۔ہفتوں کام چھوڑدیا،موبائل فون بند کردیا،ملک کے اہم ترین معاملات سے
منہ موڑلیا،اٹھارہ کروڑ عوام اور اس اسلامی جمہوریہ پاکستان کو اس بدترین
دہشتگردی میں رسک پر چھوڑدیا۔وزیر بہت چہیتے تھے لہذا سرکار کو ہوش
آگیا،وزیر اعلی پنجاب سمیت ۳۰دیگر ایم این ایز نے سر توڑ کوشش کی،ایک
سرکاری طیارے میں وزیر موصوف کو بٹھایا اور بادشاہ سلامت کے دربار رائیونڈ
میں پیش کیا۔بادشاہ سلامت نے وزیر صاحب کو گلے لگایا گرم جوشی سے ملے اور
سوال کیا سنا ہے آپ ہم سے ناراض ہیں؟
ان وزیر موصوف کی ناراضی بھی دیکھئے ہفتوں کام رکا رہا،ملک رسک پے رہا،
ہمارا مذاق بنتا رہا مگر وہ ٹس سے مس نہ ہوئے بہرحال وزیر اعظم صاحب کو
معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا تو ملاقات کرلی۔
وزیر اعظم صاحب یہ اٹھارہ کروڑ عوام آپ سے برسوں سے ناراض ہیں، وہ ماں آپ
سے کس قدر ناراض ہوگی جسکا جوان بیٹا بم دھماکے میں مارا گیا،وہ بھائی کس
قدر ناراض ہوگا جسکی جوان بہن جہیز نہ ہونے کے سبب گھر بیٹھی ہے؟اس باپ کا
کیا حال ہوگا جسکے تمام تر بچے ڈگریاں لیکر بے روزگار ہیں؟ اس بنت ہوا کی
ناراضی کا کیا آلم ہوگا جسے تیزاب سے جھلسا دیا گیا؟ اس خاندان سے پوچھیں
جس کے فرد آپ سے ناراض ہوکر سڑکوں پر آئے اور انھیں گولیوں سے بھون دیا
گیا۔کیا مسنگ پرسنز کے لواحقین دن رات اپنوں کی یاد میں نہیں تڑپتے ہونگے؟
جب سینکڑوں لوگ بھوکے سوتے ہونگے ناراض نہیں ہوتے ہونگے؟ ہمارے ماں باپ اس
بڑھاپے میں محض چند ہزار کی پنشن کے لئے لمبی لمبی قطاروں میں تھک کے چور
ہوجاتے ہونگے کیا انکی آہ نہیں نکلتی ہوگی؟وہ ماں جس نے راشن نہ ہونے کے
سبب بچوں سمیت زہر کھالیا کیا ناراض نہیں ہوئی ہوگی؟
حقیقت تو یہ ہے، اختیارات،دولت،شہرت سے لیث لاڈلے وزیر کی ناراضی اٹھارہ
کروڑ عوام پر بھاری ہے۔میاں صاحب آپ صاحب اختیار ہیں آپکو اللہ نے تیسری
مرتبہ خاندان سمیت اس اسلامی مملکت کی حکمرانی دی ہے،آپ اس صدیوں سے ناراض
عوام سے ملاقات کریں انکے تحفظات دور کریں انکے مسائل انکی ناراضی دور کریں
اس سے پھلے کہ دیر ہوجائے اللہ آپ سے ناراض ہوجائے آپ عوام کو راضی کرلیں۔ |
|