دنیا سے جلد رخصت ہوجانے والے 10 پاکستانی ستارے

کچھ ستارے روشن تو بہت زیادہ ہوتے ہیں مگر جلد ٹوٹ کر کہیں گم ہوجاتے ہیں اور فلمی دنیا میں بھی ایسے واقعات کی کمی نہیں جب کوئی اداکار، گلوکار یا کسی اور شعبے سے تعلق رکھنے والا فرد تیزی سے عروج تک پہنچا اور اچانک ہی دنیا سے گزر کر اپنے چاہنے والوں کو افسردہ چھوڑ گیا، پاکستان میں بھی ایسے کئی فنکار بام عروج کے دوران دنیا سے چلے گئے تاہم ان کے کام نے انہیں آج بھی پرستاروں کے دلوں میں زندہ رکھا ہوا ہے۔
 

نازیہ حسن
نازیہ حسن کو پاکستان میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے، 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہونے والی نازیہ حسن نے ابتدائی تعلیم بھی اسی شہر میں حاصل کی اور پھر لندن چلی گئیں، انہوں نے کم عمری میں ہی موسیقی کے میدان میں قدم رکھا اور تہلکہ مچا دیا، نازیہ حسن نے اپنے فنی کریئر کا آغاز صرف 15 سال کی عمر میں بولی وڈ فلم ‘قربانی’ کے لئے گیت ‘آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے’ گا کر کیا، ان کے اس پہلے ہی گیت نے انہیں راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ پھیپھڑوں کے سرطان کے باعث وہ 13 اگست 2000 کو لندن کے ایک اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد صرف 35 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

image


وحید مراد
اپنی دلفریب شخصیت اور جاندار رومانوی اداکاری کی وجہ سے چاکلیٹی ہیرو کا خطاب پانے والے اداکار وحید مراد کو جنوبی ایشیا کے سب سے زیادہ مشہور اور با اثر اداکاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ وحید مراد کو دلیپ کمار کے بعد وہ دوسرا اداکار قرار دیا جاتا ہے جن کا انداز گفتگو، ہیئر اسٹائل اور لباس نوجوانوں میں خاصا مقبول ہوا۔ وہ آج بھی انہیں منفرد رکھے ہوئے ہے۔ ندیم اور محمد علی جیسے بڑے اداکاروں کے سامنے وحید مراد کا طوطی 1979 تک بولتا رہا۔ لیکن 1980 میں ایک حادثے کی وجہ سے چہرہ خراب ہونے اور پے در پے کئی فلموں کی ناکامی سے وہ دلبرداشتہ ہوگئے اور بالاخر 1983 میں صرف 45 برس کی عمر میں وہ اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

image


نادرہ
لولی وڈ کی خوبرو اور با صلاحیت اداکار نادرہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ پردہ اسکرین پر کچھ یوں نمودار ہوتی کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ جاتے، قدرت نے جہاں اداکار کو ہوشربا حسن سے نوازا وہیں اسے جینے کے لئے مختصر عمر عطا کی۔ چھ اگست 1995 کی شام لاہور کی مصروف مارکیٹ میں نامعلوم ڈاکوؤں نے ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ کر کے نادرہ کو قتل کر دیا, ان کی موت اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی معمہ بنی ہوئی ہے۔

image


اسماعیل شاہ
مشہور اداکار اسماعیل شاہ نے 1975 میں پاکستان ٹیلی وژن کوئٹہ مرکز کے بلوچی ڈراموں سے اپنے کریئر کا آغاز کیا۔ ان کا پہلا اردو ڈرامہ ‘ریگ بان’ اور پہلا ڈرامہ سیریل ‘شاہین’ تھا جن میں ان کی اداکاری کو بہت پسند کیا گیا۔ اسماعیل شاہ نے مجموعی طور پر 70 فلموں میں کام کیا، ان کی مشہور فلموں میں ‘لو اِن نیپال، لیڈی اسمگلر، باغی قیدی، جوشیلا دشمن، منیلا کے جانباز، کرائے کے قاتل اور وطن کے رکھوالے’ شامل ہیں۔29 اکتوبر 1992 کو اسماعیل شاہ صرف تیس سال کی عمر میں کوئٹہ میں وفات پا گئے۔

image


رفیع خاور عرف ننھا
پاکستانی فلموں اور ڈرامے کے ورسٹائل اداکار رفیع خاورالمعروف ننھا کے گول مٹول چہرے پر معصومیت کھیلا کرتی تھی وہ اپنی فربہ جسمانی ہیئت سے مزاح تخلیق کرتے۔ اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے پردے پر وہ الگ الگ انداز میں نظر آتے۔ وہ 70 کی دہائی میں پاکستانی سلور اسکرین کا لازمی کردار بنے رہے، ٹی وی ڈرامہ الف نون میں نون کے کردار نے ننھا کو ملک کے ہر خاندان کا فرد بنا دیا۔ اداکار نازلی سے عشق میں ناکامی ننھا کی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مشکلات کا باعث بنی۔ اسی غم کے سائے میں ننھا نے 2 جون 1986 کی رات خاموشی سے موت کو گلے لگا لیا۔

image


سکندر صنم
پاکستان اسٹیج اور ٹی وی کے مزاحیہ فنکار سکندر صنم کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر 52 سال کی عمر میں اس دنیا سے چلے گئے۔ سکندر کو عمر شریف کے اسٹیج ڈراموں سے شہرت زیادہ ملی، اسٹیج کے ساتھ ساتھ وہ ٹی وی کے لئے بھی درجنوں مزاحیہ سیریلز اور سیریز کر چکے تھے۔ اپنے فنی کریئر کے دوران انہیں کئی ممالک میں اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملا۔ وہ ہندوستان بھی گئے اور وہاں کے ٹی وی پروگراموں کے لئے بھی انہوں نے بہت کام کیا۔ سکندر صنم نے کئی بولی وڈ فلموں کی پیروڈی فلمیں بھی بنائیں جن میں ’تیرے نام، گجنی اور باڈی گارڈ‘ شامل ہیں، ان فلموں کو پاکستان کے کئی ٹی وی چینلز سے پیش کیا گیا۔

image


رؤف خالد
مشہور ٹی وی اور فلم اداکار، ڈرامہ نگار، ڈائریکٹر، دانشور، مصور اور ثقافتی شخصیت رؤف خالد 1952 میں پیدا ہوئے اور انہوں نے ریڈیو پاکستان کیلئے بحیثیت رائٹر اپنے کریئر کا آغاز کیا، جب وہ جونیئر اسکول کے طالبعلم تھے ان کے ڈرامے 'روزگار' نے بہت مقبولیت حاصل کی۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کیلئے بھی بہت سے ڈرامے اور سیریل تحریر کئے۔ ان کی وجۂ شہرت کشمیر کے موضوع پر بننے والی ڈرامہ سیریل ’انگار وادی‘ اور ’’لاگ ‘‘ بنے۔ جن میں ڈائریکٹ‘ پروڈیوس اور لکھنے کے علاوہ بطور اداکار بھی کام کیا۔ 24 نومبر 2011 کو رؤف خالد ٹریفک حادثہ میں انتقال کر گئے اس وقت ان کی عمر 49 سال تھی۔

image


ارفعہ کریم
نو برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچانے والی پاکستانی لڑکی ارفع کریم رندھاوا صرف سولہ برس کی عمر میں اس دنیا سے چل بسی تھیں۔

image

بلال خان
بلال خان نے فلمی کریئر کا آغاز رائٹر و ڈائریکٹر پرویز کلیم کی فلم 'پہلا سجدہ' سے کیا تھا پھر جلد ہی وہ فلم اور ٹی وی کے مقبول ترین اداکار بن گئے اور پھر 14 اگست 2010 کو اسلام آباد میں آگ لگنے سے ہلاک ہوگئے تھے۔

image

ماریہ خان
لولی وڈ فلم 'محبتاں سچیاں' میں سیکنڈ ہیروئین کے کردار میں جلوہ گر ہونے والی ماڈل و اداکار ماریہ خان دل کا دورہ پڑنے سے 24 برس کی عمرمیں انتقال کر گئیں تھیں۔ ماریہ خان نے کریئر کا آغاز تقریباً چھ برس قبل ہدایتکار شہزاد رفیق کی فلم 'محبتاں سچیاں' سے کیا جس کے بعد ماڈلنگ شروع کر دی اور انہوں نے ماڈلنگ میں نام کمایا۔

image

بشکریہ: (ڈان نیوز)
YOU MAY ALSO LIKE:

Once memorably song may be you heard that “Only the Good Die Young.” While his point was that you should live your life, not be consumed by reconceived inhibitions, the phrase certainly still rings true in modern day. Be it from substance abuse or other tragic circumstances, some of the world’s most beloved stars have met an untimely end long before they should have.