سراج الحق کا دورہ کراچی!

کراچی جماعت اسلامی کا شہر ہے اور رہے گا جس وقت لوگوں کے دلوں سے خوف دور ہو جائے گا کراچی پھر جماعت کی گودمیں ہو گاان خیالات کا اظہار جماعت کے کارکنوں سے اکثر سنا جاتا رہا ہے۔ کیوں نہ ہو کراچی میں بلدیہ کے دو ٹرم جناب عبدالستار افغانی اور نعمت اﷲ خان کے سٹی گورنمنٹ کے ایک ٹرم میں بے انتہاء ترقیاتی کام ہوئے تھے روشنیوں کے شہر کراچی میں امن امان تھا جس سے کراچی کے لوگ جماعت سے خوش ہیں۔کراچی میں صرف جماعت اسلامی ہی ہے جو دھونس، خوف، ٹھپہ مافیہ،لینڈ مافیہ اور دوسرے جرائم کے خلاف ہمیشہ ڈٹی رہی ہے۔ کراچی کے عوام کو دھونس و خوف سے نکالنے کے لیے شہر میں ریلیاں ، ٹھپہ مافیہ کے خلاف عوام میں شعور کے لیے بھرپور احتجاج ، الیکشن کا بائیکاٹ ، فلاحی پلاٹوں کے قبضہ کے خلاف عدالت میں رٹ پیٹیشن ایسے کارنامے ہیں جن کو شہریوں نے پسند کیا ہے۔جماعت کی مرکزی لیڈر شپ نے بھی کراچی کے عوام کو کبھی بھی مشکل میں اکیلے نہیں چھوڑا۔ قاضی حسین احمد (مرحوم) سابق امیر جماعت اسلامی عوام سے یکجہتی کے لیے کراچی کے دورے کیا کرتے تھے۔ عوام کو تسلی دیتے تھے کہ انشاء اﷲ کراچی کے حالات ضرور صحیح ہو جائیں گے ۔ موجودہ امیر جناب سراج الحق نے بھی کراچی کا ایک ہفتے کا دورہ کیا۔ کراچی میں جماعت اسلامی کے ہر سطح کے ناظمین کی شب بیداری میں کارکنان سے خطاب کیا۔ شہر کے تمام اضلاع میں پروگرام کیے۔ عوام سے ملاقاتیں کیں۔تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو مختلف پروگراموں کے لیے ملکی معاملات کے متعلق آگاہ کیا۔تمام پروگراموں میں اسلام کی دعوت رکھی اور کہا کہ موجودہ مشکلات کا ایک ہی حل ہے کہ عوام اﷲ سے اسقفار کریں اپنے گناہوں کی معافی مانگیں ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کے لیے کوشش کرنے والی جماعت اسلامی کابھر پور ساتھ دیں۔ ہم ملک میں ایسا نظام لانا چاہتے ہیں جس میں چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی کتاب کے بجائے قرآن ہو۔اذان ہو تو صدر پاکستان امامت کے لیے آگے بڑھے۔ مسجد رضوان ضلع وسطی کے تحت عوامی افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایک ہی مراعات یافتہ طبقہ ہے۔جمہوریت اورسیاست پر دہشتگردوں کا قبضہ ہے مخصوص ٹولے نے اداروں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔آج بھی امریکی ڈکٹیشن پر فیصلے ہو رہے ہیں ۔ لوڈشیدنگ کا خاتمہ ہوا نہ مہنگاہی اور بدامنی ختم ہوئی۔حکومت پانچ سال پورے کرتی نظر نہیں آ رہی۔ کراچی کے عوام کو یقین دلایا کہ ظلم و جبر کا دور جلد ختم ہو گا۔ ضلع شرقی گلستان جوہر میں جلسہ یکجہتی فلسطین سے خطاب کے دوران کہا کہ امت کی قیادت بزدلوں کے ہاتھ میں ہے۔ عالم اسلام کی قیادت سعودی عرب کی ذمہ داری ہے سعودی عرب اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرے۔نواز شریف صاحب اسلامی سربراہ کانفرنس بلائیں۔پاکستانی عوام فلسطینی مسلمانوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گی جلسہ یکجہتی فلسطین سے فلسطینی راہنماء خالد مشعل نے بھی خطاب کیا۔ضلع جنوبی کی عوامی افطار پارٹی ککری گراونڈ میں خطاب کرتے ہوئے کہ ہم پرجنگ مسلط کر دی گئی ہے ہم عید کے بعد خلافت راشدہ کے نظام کے لیے احتجاج اور پرامن مارچ بھی کریں گے عوام سے رائے لی کہ کیا آپ ساتھ دیں گے؟ حاضرین نے ہاتھ بلند کر کے ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔ لوگوں کو اپنے ہی ملک میں ہجرت پر مجبور کر دیا گیا ہے ۔ ملک کو بھارتی ایٹم بم سے زیادہ خطرہ حکمرانوں سے ہے۔بستیاں ویران اور قبرستان آباد ہو رہے ہیں۔ سید زائد علی عسکری سیکریٹری شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی کراچی کی طرف سے بلائی گئی صحافیوں، پرنٹ ،الیکٹرونک میڈیا اور کالم نگاروں کے افطار عشایہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تحفظ پاکستان قانون انسانی حقوق کے منافی اور آئین سے بغاوت ہے۔خوف کے عالم میں قانون بنایا گیا قانون کبھی بھی عوام کے مفاد میں نہیں ہو سکتا۔ہم نے اس قانون کو عدالت میں چیلنج کر دیا ہے صحافی وکلا اور سول سوسائٹی کالے قانون کے خلاف ہماری جد وجہد میں ساتھ دے۔وی وی آئی پی کلچر کو اُٹھا کرپھینکنا ہو گا۔ مشرف حکمرانوں کے گلے کا کانٹا بن گیا ہے۔ادارہ نور حق میں ’’ اسرائیلی دہشت گردی کے شکار غزہ کے عوام کے نام‘‘ پروگرام میں دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنما اور معززین شہر کراچی کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر میں خطاب کرتے ہوئے کہا، اسرائیلی جارحیت پرعالم اسلام کی خاموشی بڑا سانحہ ہے۔ فلسطینی بچوں کی لاشوں کے انبار لگ رہے ہیں۔عالم اسلام قبرستان کی طرح خاموش ہے۔ تمام سیاسی و دینی جماعتیں ایک ایجنڈے پر متفق ہو جائیں۔ نواز شریف عالم اسلام کو متحد کرنے کے لیے جرات کا مظاہرہ کریں ۔اسرائیلی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے۔ عرب ممالک تیل بند اور سرمایہ نکال لیں تو اسرائیل حملے بند کر دے گا۔ اس افطارڈنر میں پیپلز پارٹی کے پروفیسر این ڈی خان،سنیٹر رضا ربانی، سنیٹر سعید غنی، راشدربانی، مسلم لیگ ن کے سیلم ضیاء نہال عباسی، تحریک انصاف کے سبحان علی ساحل کے علاوہ علامہ عباس نقوی، علامہ مرزا یوسف، صدیق راٹھور، مستقیم نورانی، میر نواز خا ن مروت، نصرت مرزا، صالح ظہور، نعیم قریشی ایڈوکیٹ، محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، بشارت مرزا، اقلیتی رہنماء سردار ہیرا سنگھ،یونس سوئن سمیت وکلا، صحافیوں، اور مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ معززین شہر کی بڑی تعداد شریک تھی۔ اس پروگرام میں امیر جماعت اسلامی کرچی جناب حافظ نعیم ا لرحمن اور نائب امیر جماعت اسلامی جناب مسلم پرویز نے بھی خطاب کیا۔قبائل گراؤنڈ بلدیہ ٹاؤن میں عوامی افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر شمالی وزیرستان ۸۰ فی صد علاقہ کلیئر ہو گیا ہے تومتاثرین کو اپنے گھروں میں عید کرنے کا موقع دیا جائے۔ آپریش مسئلہ کا حل نہیں اس سے حالات مزید خراب ہوئے ہیں ۔ ہم کہتے ہیں حکومت بتائے آپریشن کا دورانیہ کتنا ہے اور یہ کب ختم ہو گا۔ اسرائیل لاشوں کے انبار لگا رہا ہے۔ مسلم دنیا کے حکمرانوں میں غیرت نام کی نہیں۔ آج مسلمان ڈیڑھ ارب سے زائد ہیں ایٹم بم اور لاکھوں کی افواج موجود ہیں معدنی خزانے ہمارے پاس ہیں لیکن اس کے باوجود اسرائیل مسلمانوں پر حاوی ہے اسرائیل کے خلاف ابھی تک جہاد کا اعلان نہیں کیا گیا۔ کراچی ہمیشہ امت مسلمہ کے درد کو محسوس کرتا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈکٹیٹر نے ڈالر کے عوض امریکہ کو فروخت کیا ۔دس لاکھ قبائلی عوام کو گھروں سے بے دخل کر دیا گیا ہے ۔ کراچی کو ایک لسانی تنظیم نے تباہ کر کے رکھ دیا ہے اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکن گولی ماری گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحٰمان امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ شہر میں مسلم اور غیر مسلموں سے جبری زکوٰۃ اور فطرہ وصول کیا جا رہا ہے۔ امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ جناب ڈاکٹر معراج الحق صدیقی نے بھی خطاب کیا اس پروگرام کے بعد جناب سراج الحق امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سینئر وزیر خیبر پختونخواہ کا دورہ کراچی مکمل ہوا۔
Mir Afsar Aman
About the Author: Mir Afsar Aman Read More Articles by Mir Afsar Aman: 1130 Articles with 1093802 views born in hazro distt attoch punjab pakistan.. View More