’ یادوں کی مالا‘ ڈاکٹر فرمان فتح پوری کی نظر میں

یادوں کی مالا میرے سوانحی مضامین کا مجموعہ ہے جو ۲۰۰۹ء میں لاہور کے نامور ناشر الفیصل نے شائع کی۔ اس کتاب میں ۲۵ شخصیات پر سوانحی مضامین شامل ہیں۔ اردو کے معروف استادو محقق پروفیسر ڈاکٹر فرنان فتح پوری نے کتاب پر اپنی رائے کا اظہارکیا جو ان کے اپنے ادبی جریدے ’’نگارِ پاکستان میں شائع ہوا۔ڈاکٹر صاحب لکھتے ہیں ’’یادوں کی ما لا‘‘ لفظی اور معنوی ہر اعتبار سے ایک قابلِ مطالعہ کتاب ہے۔ یہ کتاب اردو کے قلم کار ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی کی تصنیف ہے اور ان کے ذاتی تجربوں اور یادداشتوں پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب صرف لائبریرین شپ سے متعلق حضرات کے لیے نہیں بلکہ استفادۂ عام کا حق ادا کرتی ہے۔ چھوٹے چھوٹے تبصرہ نما اور خاکوں پر مشتمل ہے۔لیکن جو کچھ ہے وہ قدر و قیمت میں بلند پایہ ہے۔ صمدانی صاحب ایک مدت سے لکھ رہے ہیں اور اب بھی ان کا قلم رواں دواں ہے۔

کتاب بلحاظ زبان و بیان معتبر ہے اور مصنف نے جو کچھ لکھا ہے پورے غور و فکر کے بعد لکھا ہے۔ کم سے کم لفظوں میں زیادہ لکھا ہے اور مختصر نویسی کا حق ادا کیا ہے۔ یقین ہے کہ کتاب ’’یادوں کی مالا‘‘ رئیس احمد صمدانی کے نام اور کام کو بلند و بالا کرے گی۔ کتاب نہایت صاف ستھرے انداز میں شائع ہوئی ہے اور قاری کو متوجہ کرتی ہے ۔ مضامین کی فہرست میں کچھ تو مختصر خاکے ہیں کچھ تنقیدی جائزے ہیں اور کچھ مختصر تذکرے، مگر اختصا ر میں بھی وہ سب کچھ آگیا ہے جو موضوع پر اظہارِ خیال کے لیے ضروری تھا۔

مختصراً یوں کہنا چاہیے کہ یہ کتاب اپنے موضوع پر جامع کتاب ہے جس میں لائبریرین شپ کی تقریباً تمام ہی معروف اور اہم شخصیات کا قابل توجہ احاطہ کیا گیا۔ یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ یہ کتاب سارے علمی ادبی حلقوں میں مقبول ہوگی اور شخصیات پر لکھنے والوں کی رہنمائی کرے گی۔
Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 865 Articles with 1437549 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More