قبض وہم اور حقیقت، ، ایک نیا تناظر
(محمد فیصل شہزاد, karachi)
مفروضہ: آپ کو روزانہ رفع حاجت
کرنا چاہیے!
یہ ’معمول‘ ہر شخص میں مختلف ہوتا ہے، کچھ لوگوں کو دن میں تین وقت اجابت
ہوتی ہے، جب کہ دوسرے افراد ہفتے میں صرف تین بار رفع حاجت کے لیے بیت
الخلاءجاتے ہیں۔ اگرچہ رفع حاجت کا عام معمول دن میں ایک بار ہے۔ اگر ہفتے
میں تین بار سے بھی کم حاجت محسوس ہو تو وہ قبض کے زمرے میں آتی ہے۔
مفروضہ: قبض زہریلے مادے اور صحت کے مسائل پیدا کرتا ہے!
بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ قبض پاخانے میں موجود زہریلے اجزا کے جسم میں
انجذاب کا سبب بنتا ہے۔ ان کو یقین ہے کہ یہ عمل بیماریوں مثلاً آرتھرائٹس
(نقرس، گٹھیا) دمہ اور قولون کے کینسر کا سبب بنتا ہے لیکن اس بات کا کوئی
ثبوت موجود نہیں کہ پاخانہ زہریلے اجزاءپیدا کرتا ہے یا قولون کی صفائی،
ملین ادویہ واشیاءیا ا ینمیا.... کینسر یا دیگر بیماریوں کو روک سکتے ہیں۔
مفروضہ: قبض کا مطلب یہ ہے کہ مجھے مزید ریشے کی ضرورت ہے!
خوراک میں فائبر (ریشے) کا اضافہ اکثر اوقات قبض میں مدد گار ثابت ہوتا ہے
لیکن پرانا قبض جسم میں کسی مسئلے کی علامت بھی ہوسکتا ہے ۔یہ تھائی رائیڈ
گلینڈ کی ناقص کارکردگی اور ذیابیطس کی نشان دہی کرسکتا ہے۔ یہ پارکنسز
ڈیزیز یا اسٹروک یا ادویہ کے اثراتِ بد کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ کبھی کبھار یہ
بعض بیماریوں مثلاً قولون وریکٹم کے کینسر یا آٹو امیون بیماری کی علامت
ہوسکتا ہے۔ اگرقبض مسلسل دو ہفتے سے زیادہ عرصہ تک رہتا ہے یا اجابت میں
خون نظر آتا ہے یا رفع حاجت کے وقت شدید درد ہوتا ہے یا بغیر کسی ظاہری سبب
کے وزن میں کمی واقع ہو رہی ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حقیقت: ڈیری (دودھ اور دودھ سے بنی اشیائ) قبض کا سبب بن سکتی ہیں!
اگر آپ لیکٹوس کی عدم برداشت رکھتے ہیں تو ڈیری کا استعمال قبض کا سبب بن
سکتا ہے۔ لیکٹوس کی عدم برداشت رکھنے والے زیادہ تر لوگ ہر روز کم ازکم
قلیل مقدار میں ڈیری استعمال کر سکتے ہیں، اگر ڈیری کی کم مقدار بھی آپ کو
قبض میں مبتلا کردے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔؟
حقیقت: نگلی ہوئی گم پھنس سکتی ہے!
یہ سچ ہے لیکن صرف بہت کم کیسز میں اور صرف چھوٹے بچوں میں جو گم نگلنے کے
علاوہ کچھ نہیں جانتے، ایسا ہوتا ہے۔ بعض اوقات گم کی بڑی مقدار نگلنے یا
مختصر وقت میں اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے نگل جانا ہاضمے کی نالی میں بڑی
رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے۔ بالخصوص اگر آپ اس کو دیگر ناقابل ِہضم اشیاءکے
ساتھ نگل لیں تو یہ رکاوٹ قبض کا سبب بن سکتی ہے۔ لیکن زیادہ تر لوگوں میں
گم کے غیر ہاضم حصے آنتوں کی نالی میں حرکت کرتے رہتے ہیں اور بالآخر دیگر
غذاؤں کی طرح جسم میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔ اسی لیے اتفاقی طور پر گم کا ٹکڑا
نگل جانا بے ضرر ہے۔
حقیقت: سفر قبض پیدا کر سکتا ہے!
سفر آپ کے روزمرہ کے معمولات اور خوراک میں تبدیلی پیدا کر سکتا ہے۔ پانی
کی کمی کے نتیجے میں ہونے والے قبض سے پانی کے مناسب استعمال کے ذریعے
بچیں۔ بالخصوص اس وقت جب آپ بذریعہ طیارہ سفر کر رہے ہوں۔ جب بھی فرصت ملے
،چلیں پھریں، مثال کے طور پر جب آپ طیارے کے منتظر ہوں یا ڈرائیونگ کے
دوران جب آرام کے لیے رکیں۔ دیگر سفری نسخوں میں ورزش، الکحل کا عدم
استعمال اور پھلوں اور سبزیوں کا بکثرت استعمال شامل ہے۔
حقیقت: مزاج آپ کی باقاعدگی پر اثرانداز ہو سکتا ہے!
ڈپریشن قبض کا سبب بن سکتا ہے یا اس میں شدت اور بگاڑ پیدا کر سکتا ہے۔ذہنی
دباو ¿ کو ادویہ کے استعمال، یوگا،پرسکون رہنے کی تکنیکس کے ذریعے کم کرنا
مدد دے سکتا ہے۔ ایکو پریشر یا شیاتسو مساج بھی مدد کر سکتا ہے۔ پیٹ کی
مالش (مساج) ان عضلات کو جو آنتوں کو سہارا دیتے ہیں، پرسکون کرنے اور آپ
کی آنتوں میں فضلے کو حرکت دینے میں مدد کر سکتی ہے۔
مفروضہ: حاجت کو روکنا باعثِ ضرر نہیں!
آپ اپنے کام میں اتنے مصروف ہیں کہ آپ کو رفع حاجت کا وقت نہیں مل رہا ہے
یا آپ گھر جانے تک حاجت رفع نہیں کرنا چاہتے۔ اس طرح آپ ایک ایسی ضرورت کو
نظر انداز کر رہے ہیں جو نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر بے چین رکھ سکتی ہے
بلکہ یہ بروقت ملنے والے اشارات کو کمزور کر کے قبض کا سبب بن سکتی ہے یا
اس میں شدت پیدا کر سکتی ہے۔ بعض لوگ صرف ناشتے یا دیگر کھانے کے بعد کا
وقت رفع حاجت کے لیے مقرر کرتے ہیں لیکن جب بھی فطری طور پر حاجت محسوس ہو،
فراغت حاصل کر لینی چاہیے۔
حقیقت: ادویہ کا استعمال قبض کا سبب بن سکتا ہے!
درد، ہائی بلڈپریشر، ڈپریشن اور پارکنسنز ڈیزیز کی بعض ادویہ قبض پیدا کر
سکتی ہیں۔ کیلشیم اور فولاد کا زیادہ استعمال بھی قبض کا باعث بن سکتا ہے۔
کیلشیم سپلیمنٹس بالخصوص اگر کسی دوسرے سپلیمنٹ کے ساتھ لیے جائیں یا ایسی
ادویہ جو آنتوں میں فضلات کو روک دیں، اس مسئلے کا سبب بن سکتی ہیں۔ اگر
ایسی صورت حال ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حقیقت: کم ریشے والی خوراک قبض کا سبب بن سکتی ہے!
اپنی خوراک میں کافی مقدار میں ریشہ نہ لینا بسا اوقات قبض کا سبب بن جاتا
ہے۔ اس سے بچاؤ کے لیے کم سے کم 20گرام یومیہ ریشہ استعمال کریں۔ اس سے
زیادہ کا استعمال اور زیادہ بہتر رہے گا۔ پھل اور سبزیاں زیادہ سے زیادہ
استعمال کریں۔ سفید چاول، سفید آٹے کی روٹی، سفید شکر اور پاستا کی جگہ
سالم اناج والی غذائیں استعمال کریں۔لیکن یاد رکھیں کہ گیس اور اپھارے کو
روکنے کے لیے ریشے کے استعمال میں بتدریج اضافہ کرنا چاہیے۔ پانی فضلے کو
آنتوں سے گزارنے میں ریشے کی مدد کرتا ہے، اس لیے اپنی پیاس کو نظر انداز
نہ کریں۔ فوری نتائج کی توقع نہ رکھیں۔ ریشے کے چند روزہ مستقل استعمال کے
بعد ہی آپ کو بہتری نظر آنے لگے گی۔
مفروضہ: تمام ریشے ایک ہی طرح کام کرتے ہیں!
ریشے والی خوراک لینے سے آپ کو شکم سیری محسوس ہوتی ہے اور اجابت بھی
باقاعدگی سے ہوتی ہے۔ غیر حل پذیر ریشہ قبض کے خاتمے میں آپ کی خصوصی مدد
کر سکتا ہے، کیوں کہ یہ غیر ہاضم ہوتا ہے اور پانی میں حل نہیں ہوتا۔ یہ
آنتوں میں موجود فضلے کو بھاری کرتا ہے اور آنتوں سے تیزی کے ساتھ گزارنے
میں اس کی مدد کرتا ہے۔ غیر حل پذیر ریشے کے حصول کے اچھے ذرائع سالم(بغیر
صاف کیے ہوئے) اناج کی روٹیاں، سالم اناج اور دلیہ ہیں۔ حل پذیر ریشہ پانی
میں حل ہو جاتا ہے۔ غذا کے حصے کے طور پر یہ سیر شدہ چکنائی اور کولیسٹرول
کا بہت کم حامل ہوتا ہے۔ یہ دل کی بیماریوں کے خطرات بھی کم کرتا ہے۔ حل
پذیر ریشہ پھلیوں کے بیجوں، مٹر اور بعض دیگر اناج، سبزیوں اور پھلوں میں
پایا جاتا ہے۔
حقیقت: آلو بخارا اجابت میں باقاعدگی پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے!
یہ چھوٹا، خشک پھل قبض کے ’قدرتی علاج‘ کی حیثیت سے بہت زیادہ شہرت کا حامل
ہے۔ آلوبخارے (جنہیں آلوچے بھی کہا جاتا ہے) قبض کو دور کر سکتے ہیں یا پھر
اس میں بہتری پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ غیر حل پذیر ریشے سے پر ہوتے ہیں اور ان
میں قدرتی ملین اشیاءساربیٹال اور ڈائی ہائیڈرو فنائلیساٹین بھی موجود ہوتی
ہیں۔ یہی نہیں بلکہ آلوبخارے میں پائے جانے والے حل پذیر ریشے سے کولیسٹرول
بھی کم ہو جاتا ہے اور یہ طویل المدتی قبض کے لیے بھی فائدہ بخش ہوتے ہیں۔
وہ بچے جو آلو بخارے پسند نہیں کرتے، اس کے جوس کے آئس پاپس کھا سکتے ہیں
یا آلوبخارے کا جوس ذائقہ بدلنے کے لے انہیں کسی دوسرے جوس کے ساتھ ملا کا
دیا جا سکتا ہے۔
حقیقت: پینے سے مدد مل سکتی ہے!
بکثرت پانی پینا ڈی ہائیڈریشن (جسم میںپانی کی کمی) کو روکتا ہے جو قبض کا
سبب بن سکتی ہے۔ مائعات قبض سے بچانے کے لیے اجابت کو نرم رکھنے میں مدد
دیتے ہیں۔ اپنے ڈاکٹر سے معلوم کریں کہ آپ کے لیے کتنا پانی پینا مناسب ہو
گا۔ اس کے علاوہ کیفین آمیزمشروبات مثلاً چائے،کافی اور کولا مشروبات کا
استعمال محدود کریں،کیوں کہ ان کا زیادہ استعمال ڈی ہائیڈریشن کا سبب بن
سکتا ہے۔
حقیقت: ورزش آپ کی اجابت میں باقاعدگی لاسکتی ہے!
جسمانی سرگرمیوں کا فقدان قبض کا سبب بن سکتا ہے، اس کے بالمقابل ورزش آپ
کی اجابت میں باقاعدگی پیدا کرسکتی اور دباﺅ دور کرسکتی ہے۔لیکن کھانا
کھانے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ورزش کرنی چاہیے۔اس کے ساتھ دن میں متعدد
بار 10 تا 15 منٹ پیدل چلیں۔ جسم کو کھینچنا اور پھیلانا اور یوگا قبض سے
نجات میں آپ کی مدد کرسکتا ہے۔
مفروضہ: کافی قبض دور کرسکتی ہے!
یہ سچ ہے کہ کافی میں موجود کیفین آپ کے نظام ہاضمہ کے عضلات کو متحرک
کرسکتی ہے، جس کے نتیجے میں فضلات بھی متحرک ہوجاتے ہیں۔مگر پھر کافی کی
بطور ایک قبض کشا دوا کے سفارش کیوں نہیں کی جاتی؟ درحقیقت کافی فضلات کے
آنتوں سے گزرنے کومشکل بنادیتی ہے کیوں کہ یہ پیشاب آور بھی ہوتی ہے۔ اس
لیے یہ فضلات میں سے پانی کو کھینچ کر انہیں خشک کردیتی ہے۔ اس لیے اگر آپ
کو قبض رہتا ہے تو آپ کافی اور دیگر پیشاب آور اشیا مثلاً الکحل اور کیفین
والی چائے اور کولا سے پرہیز کریں۔
مفروضہ: قولون کی صفائی قبض دور کرے گی!
اینیما اور قولون کی دھلائی عارضی طورپر جسم کے فضلات دور کرسکتی ہے، لیکن
یہ قبض کے علاج یا اس سے نجات کے موثر طریقے نہیں ہیں۔ ان معمر افراد میں
جو باقاعدگی سے اینیما لیتے ہیں یہ حقیقتاً قبض کا سبب بنتے ہیں۔ قولون
اریگیشن (قولون کی دھلائی) جو قولون کے ماہرینِ صحت اور معالجین کی جانب سے
بالعموم کی جاتی ہے قولون کو نقصان پہنچاسکتی اور دیگر مسائل کا سبب بن
سکتی ہے۔
مفروضہ: لیگزیٹیو (ملین ادویہ) فوری کام کرتی ہیں!
جو ملین دوا آپ استعمال کرتے ہیں یہ اس پر منحصر ہے کہ وہ فضلے کو متحرک
کرنے میں آپ کو چند منٹ کا یا چند دنوں کا انتظار کرائے۔ سپازیٹری ایک
گھنٹے کے اندر کام کرسکتی ہے، اس کے بالمقابل آپ کو بھاری ریشے کی مصنوعات
کے نتائج کئی دنوں میں دیکھنے کے لیے اس کا روزانہ استعمال کرنا پڑے گا۔
زیادہ تر ملین ادویہ مختصر المدتی استعمال کے لیے ہوتی ہےں۔ ان کا زیادہ
استعمال ہاضمے کے دیگر مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ قبض بالعموم چند دن میں ختم
ہوجاتا ہے اور شاذ ونادر ہی خطرناک صورت اختیار کرتا ہے۔ اگر آپ کو چند
ہفتوں سے زیادہ ملین ادویہ (لگزیٹیوز) کے استعمال کی ضرورت ہو تو اپنے
ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حقیقت: اجابت کو نرم کرنے والی ادویہ، ملین ہوتی ہیں!
اجابت کو نرم کرنے والی ادویہ قولون سے پانی کے فضلے میں انجذاب کو بڑھاتی
ہیں اور اس طرح فضلے کو سخت ہونے سے بچاتی ہیں۔ نرم فضلے کا جسم سے اخراج
آسان تر ہوجاتا ہے۔ دیگر ملینات کی طرح اجابت کو نرم کرنے والی ادویہ کو
مختصر المدتی آرام کے لیے لینا چاہیے۔ اجابت کو نرم کرنے والی ادویہ (اسٹول
سافٹنر) کے ملین ادویہ اور قبض کے دیگر علاج کے ساتھ استعمال سے قبل اپنے
ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ بعض کیسوں میں ڈاکٹر اسٹول سافٹنر (اجابت نرم کرنے
والی ادویہ) کو جراحی کے مریضوں کے لیے تجویز کرتے ہیں جنہیں دورانِ اجابت
کھنچاﺅ اور دباﺅ سے بچانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بعض ادویہ میں اسٹول سافٹنر کے
ساتھ ملین ادویہ بھی شامل ہوتی ہیں تاکہ اجابت با آسانی ہوسکے۔
مفروضہ: کیسٹر آئل شافی علاج ہے!
کیسٹر آئل ایک طاقت ور لگزیٹیو (ملین) ہے لیکن دیگر ملینات کی طرح اسے طویل
عرصے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ ملینات کا حد سے زیادہ استعمال آپ کے
جسم کے غذائی اجزا اور بعض ادویہ کے انجذاب کی صلاحیت کو نقصان پہنچاسکتا
ہے۔ کیسٹر آئل کا حد سے زیادہ استعمال آنتوں کے عضلات، اعصاب اور ٹشوز کو
نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اسے صرف ڈاکٹر کی زیر نگرانی استعمال کیا جانا چاہیے۔
مفروضہ: قبض صرف معمر افراد کا مسئلہ ہے!
معمر افراد میں قبض کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ یہ طبی حالات نا،قص غذائیت،
ادویہ کے زیادہ استعمال یا ناکافی جسمانی سرگرمی کے سبب ہوسکتا ہے لیکن قبض
عمر کے دیگر گردپوں میں بھی معدے اور آنتوں کے مسائل میں سب سے زیادہ عام
مسئلہ ہے اور حمل یا زچگی یا عملِ جراحی کے بعد کوئی غیر معمولی مسئلہ نہیں
ہے۔ یاد رکھیں کہ اگر آپ قبض کو دور کرنے کے لیے کوئی چیز استعمال کرنا
چاہتے ہیں تو پہلے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.