گزشتہ ماہ رمضان میں چین کے مغربی صوبے سنکیانگ میں
مسلمانوں کے روزہ رکھنے پر پابندی عائد کی گئی تو اب اسی صوبے کے ایک علاقے
کرامے میں حکام نے داڑھی والے نوجوانوں، برقع، حجاب اور سکارف پوش خواتین
پر پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
|
|
حکام کے مطابق یہ فیصلہ امن و عامہ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کیا
گیا ہے- واضح رہے کہ سنکیانگ میں گزشتہ کچھ عرصے سے پرتشدد کارروائیوں کا
سلسلہ جاری ہے۔
20 اگست تک عائد رہنے والی اس پابندی کے نتیجے میں داڑھی والے نوجوان اور
برقع پوش خواتین پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر نہیں کرسکیں گی۔
پانچ طرح کے افراد کو پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جن
میں برقع پوش، نقاب پوش، سکارف پہننے والی عورتیں، داڑھی والے نوجوان اور
اسلامی نشانیاں پہننے والے افراد شامل ہیں- جبکہ مسافروں کی جانب سے تعاون
نہ کرنے کی صورت میں پولیس کو اطلاع دی جاتی ہے-
|
|
یاد رہے کہ چند روز قبل کاشغر میں ملک کی سب سے بڑی اور 600 سال پرانی مسجد
عید گاہ کے امام کو مبینہ طور پر ہدف بنا کر قتل کیا گیا ہے۔ 74 سالہ جمعہ
طاہر کو مسجد کے باہر مبینہ طور پر چاقو گھونپ کر ہلاک کیا گیا۔ |