طاہرالقادری اور سیاسی یتیموں کا ایجنڈا ایک ہے

طاہر القادری اپنے مغربی آقاؤں اور مقامی سر پرستوں کی آشیر واد لے کر نئے سرے سے پاکستان کو ترقی کے راستے سے ہٹا کر تباہی کے گڑھے میں جھونکنے کی اس سے پہلے بھی ناکام کوشش کر چکے ہیں اور ایک مرتبہ پھر اسی کوشش میں مصروف ہیں ۔ مگر پاکستان کے غیور عوام انشاء اﷲ، انشاء اﷲ ثمہ انشاء اﷲ ان کے مذموم مقاصد کی راہ میں مضبوط دیوار بن جائیں گے۔ ان کے انقلابی مارچ کی حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام لوگ پاکستان کی ایٹمی قوت اپنے آقاؤں کے سُپرد کرنے اور اس ملک کے امن و امان کو لبیا،مصر، عراق اور شام کی طرح تہہ و بالا کرنے کا ایجنڈا رکھتے ہیں اس ڈرٹی گیم میں مغرب کے وفادار اور مسلمانوں کے دشمن قادیانی ٹولے کے سردار پرویز مشرف کو بچانے کاکھیل بھی شامل ہے۔قادری ایسا شخص ہے جو لوگوں کو قتل کرواتا ہے اور مظلوم بن کر آہ وبکا میں لگ جاتا ہے۔

پاکستان کے 90 فی صد لوگوں کی رائے ہے کہ طاہر القادری نمک حرام ہیں، کہ جس خاندان نے ان کو موذن سے عالم کے روپ میں پیش کیا یہ اسی خاندان کی نمک حرامی میں سب سے آگے آچکے ہیں۔یہ کذاب کبھی حسینؓ کا روپ دھارتا ہے اور پاکستانی فورسز کو یزیدی لشکر کہتا ہے۔ تو کبھی نعوذ بااﷲ پیغمبرانہ اسٹائل اپناتا ہے یہ ہی غلام احمد کذاب کے بعد اُس سے بڑے کذاب ہیں۔یہ ڈرامہ باز اس قوم کو اپنے لیٹے ہوے خداؤں کی پوجا کا ایک ڈھونگ اس ملک میں رچانا چاہتا ہے۔یہاں سے ربِ کائنات کی ربوبیت کا خاتمہ چاہتا ہے اور یہودیت اور نصرانیت کایہاں پر اپنے آقاؤں کے ننگ دھڑنگ نظام نافذ کرنیا چاہتے ہیں۔ ایک سونامی زدہ نام نہاد سیاسی بازیگر جو اندرونِ خانہ مارشل کے لئے سرگرداں ہیں، کے ساتھ مل کر اس ملک میں اسلام کے علاوہ ہر سسٹم کو لانے کی کوشش کریں گے اور اس قوم کو بھیڑ بکریوں کی طرح قادیانی ٹولہ ھانکا ان ہی جعلی لوگوں کی قوت پرلگائے گا۔کیونکہ یہ ہی ان کے آقاؤں کا اصل ایجنڈا ہے۔یہودیت نصرانیت اور قادیانیت کے ان علمبرداروں سے ہر راسخ العقیدہ مسلمان ہوشیار ہوجائے کہ یہ اس ملک کی تخریب میں اپنے تمام حمائتیوں کے ساتھ پوری قوت سے حملہ آور ہوا چاہتے ہیں۔یہ لوگ اس ملک کو کبھی بھی اسٹیبل نہیں ہونے دیں گے۔

طاہرالقادری جیسا شخص پاکستان کی حکومت کو نہیں مانتا ہے پارلیمنٹ کو نہیں مانتا ہے پاکستان کے آئین کا منحرف ہے۔اور غیر قانونی ہتھکنڈوں سے اقتدار پر قبضے کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ان کے وہ مغربی آقا ان کے کندھے تھپتھپا رہے ہیں جو اسلام کے نام سے ہمیشہ ہی خائف رہے ہیں۔عوام کی رائے ہے کہ یہ عیارشخص پاکستان اور اس کے عوام اور اس کے نظام کا دشمن ہے۔یہ لبیا اور مصر،عراق وشام کی طرح یہاں پر انارکی پیدا کر کے اپنے اندرونی اور بیرونی آقاؤں کے ذریعے پاکستان کی منتخب حکومت کو استعفے دینے پر مجبور کرائے گا۔ اس کے بعد اس ملک میں تخریبی کھیل جس کا وہ ایجنڈا جو ان کے حولے کیا گیا ہے اس کو نافذ اکرنے کی کوشش کریں گے۔یہی وجہ ہے کہ ا نہوں نے سب سے پہلے پاکستان میں داخل ہوتے ہی ایک بیرونی جہاز کو یرغمال بنا کر ساری دنیا کو یہ ڈرامہ دکھا دیا اور بتا دیا کہ ہوشیار میں اپنا فرض جو آپ لوگوں نے مجھ پر عائد ہے کو پورا کرنے جا رہا ہوں۔

14 اگست 2014 تک وہ تمام اسٹیک ہولڈر جو ملک میں تخریبات کے بعد مارشل لاء لگوانا چاہتے ایک ہی صف میں دیکھے جا سکیں گے۔کیونکہ ان سب کا مشترکہ ایجنڈا پاکستان کو ترقی سے روکنا اور اس ملک کو انتشار میں مبتلا رکھنا ہے اس ملک کی ایٹمی قوت کا خاتمہ ہے ۔یہ لوگ ویسے تو جمہوریت،جمہوریت کے کیت گا رہے ہونگے مگر مقصد سب کا ایک ہوگا اور وہ ہے پاکستان میں انتشار کو بر قرار رکھنا اور اس اس کی منتخب حکومت کو ہٹانا۔تا کہ پاکستان اپنے ترقیاتی اہداف حاصل نہ کرسکے۔اس کام کے لئے وہ تمام نام نہاد سیاسی گروہ اپنے اپنے حلقوں میں اس وقت سر جوڑے بیٹھے ہیں۔جس کے نتائج ساری قوم یومِ آزادی پر دیکھ لے گی۔

اس سازش پر سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل حمید گل کا کہنا ہے کہ ’’دشمن ممالک اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان کو جوہری اثاثاجات سے محروم کرنا چاہتے ہیں جو ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی،اسرائیلی وزیر اعظم اور ایک سُپر طاقت کو کھٹک رہے ہیں۔پاکستان آرمی کی جوہری صلاحیت برقرار رکھنے میں ․کور انٹریسٹ ،ہے۔ وہ اس پر کمپرومائز نہیں کرے گی۔امریکہ 31 دسمبر 2014 تک افغانستان سے جارہا ہے۔وہ برداشت نہیں کر رہا کہ چین پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے․․․․․امریکہ کو روس نے نکیل ڈال رکھی ہے۔ ان حالات میں امریکہ پاکستان کو De Neuclearize کرنے کے درپے ہے۔ آرمی ایسا ہرگز ہونے نہیں دے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر امریکہ پاکستان میں خانہ جنگی کرانے میں کامیاب ہوگیا تو وہ پاکستان کے معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھائے گا کہ پاکستان نہ تو اپنا داخلی انتشار کنٹرول کر سکتا ہے اس کیفیت میں حکومت پاکستان نیو کلئیر ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ میں جانے سے کیسے روک سکتی ہے ۔لہٰذا پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو اقوامتحدہ کے کنٹرول میں لے لیا جائے جس کا کرتا دھرتا خود امریکہ ہے۔

طاہر القادری اپنے ایجنڈے کے تحت لوگوں کو سیاسی بغاوت پر قسمیں دے دے کر اکسا کر آمادہ کر رہے ہیں۔انہوں نے یومِ شہداء کے نام پر جو دوکان سجائی ہے اس میں امن و آشتی کے علاوہ ہر قسم کی اشیاء کا لٹُ بازر لگا دیا گیا ہے۔وہ مذہبی ٹولے جو مذہبی تعصب کی وجہ سے اس ملک دشمن کی پیٹھ تھپک رہے ہیں اُنہیں چاہئے کہ اس تخریب وطن و تخریب قوم کے علمبردار کو سمجھائیں کہ اگر مستحکم پاکستان ہے تو تم سب کی دوکانیں چلتی رہیں گی اور تخریب زدہ پاکستان ہوگا تو ان مولویوں کی پگڑیاں بھی سنبھالے نہیں سنبھل پائیں گی جو اس کے حمائتی بن رے ہیں یا بننے کے درپے ہیں۔یہ یاد رکھیں کہ یہ تو اپنے اصل وطن چلا جائے گا۔مگر پاکستانیوں کو خواریوں کا تحفہ دے جائے گا۔

شہباز شریف کے اس بیان نے ہمیں چونکا دیا ہے ’’کہ فوجی مہم جوئی ہوگی اور نہ نظام پٹڑی سے اترے گا‘‘ ؟؟؟دوسر جانب ملک کے بادشاہ بننے کا خواب دیکھنے والے عمران خان نے تمام سیاسی بات چیت کے دروازے بند کر کے واضح کر دیا ہے کہ موہ جمہوریت کو نہیں چلنے دیں گے۔کینیڈا کے قائد انقلاب نے لندن معاہدے کی بلی تھیلے سے نکال کر مارشل کے علمبردار چوہدریوں کی باچھیں یہ اعلان کر کے کھلا دیں کہ 14اگست کو آزادی مارچ اور انقلاب مارچ ساتھ چلیں گے اور فرمایا ہے کہ جو کوئی انقلاب لائے بغیر واپس جائے گا اس کو قتل(شہید) کر دیا جائے گا۔کینیڈا کے شیخ الاسلام نے نہ جانے یہ کس حولے سے کہہ دیا کہ’’ ن لیگ افوجِ پاکستان اور جمہوریت کے خلاف سازش کر رہی ہے؟؟؟‘‘کوئی بتلائے کہ ہم بتلائیں شیخ جی افوج پاکستان اور جمہوریت کے خلاف ماشل لاء کے حواریوں کے ساتھ مل کر سازشیں تو آپ مغرب کے یورو کے بل بوتے پر کر رہے ہیں اس میں آپ کا آپ اور آپکا بھتکا یا ہوا ٹولہ جو آپ کے یوم شہداء پر بھنگڑے ڈال رہا تھا کر رہا ہے۔شیخ جی آپ کا نام جھوٹوں کی فہرست میں گنی بُک آف ورلڈ ریکارڈ کے لئے ہم پیش کرتے ہیں ۔آپ سے بڑا جھوٹا کوئی ہے، تو قوم کے سامنے پیش کریں۔ کہ آپنے جب پہلا الیکشن لڑا تھا تو کہا تھا کہ مجھے رسول اﷲ ﷺ کی پیشنگوئی ہوئی ہے (اس کے علاوہ ساڑھے تین سو پیشنگوئیاں الگ ہیں)کہ ہم الیکشن سوئپ کریں گے مگر اُس الیکشن میں جو حشر آپ کے کا ہوا وہ ساری دنیا نے دیکھا ہم مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے کہ رسوؒ ل اکرم ﷺ کی خوب میں دی گئی بشارت کبھی جھوٹ نہیں ہو سکتی ہے ،اور آپ کا ایک ااور جھوٹ جو آپ نے اسی الیکشن کے دوران بولا تھا کہ ’’ اگر ہم یہ انتخابات ہار گئے تو پھر کبھی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے ‘‘مگر اس کے باوجود آپ الیکشن کے میدان میں ڈھٹائی کے ساتھ اترتے رہے اور منہ کی کھاتے رہے۔لہٰذا اب تو آپ کا نام جھوٹوں کی فہرست میں اول نمبر پرڈالنے سے رکنے کی تو گنجائش ہے نہیں ہاں ایک بات آپ کے حق میں جاتی ہے کہ ا س کے کرتا دھرتا تو آپ کے آقاؤں کے لوگ ہی ہیں۔اب یہ بات ساری قوم پر آشکارا ہوچکی ہے کہ سونامی اور بد نامی اس ملک کو ڈی اسٹبلائز کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگائے ہوے ہیں۔
Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed
About the Author: Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed Read More Articles by Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed: 285 Articles with 213093 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.