شیخ رشید احمد
مسلم لیگ نواز سے مسلم لیگ ق میں گیا، مشرف کے دور میں وزیر رہا ... جب سے
عمران خان کے ساتھ مل گیا ہے سارے گناہ دھل گئے ہیں۔ عمران خان کے دعائیں
کہ اللہ اسے شیخ رشید جیسا سیاستدان نہ بنائے، وہ شیخ رشید کو اپنا چپڑاسی
بھی نہیں رکھے گا وغیرہ جیسے جملے ویڈیو ریکارڈ موجود ہے۔ نئے پاکستان میں
وزارت اطلاعات و نشریات سنبھالے گا تاکہ کچھ نئی بھینسوں کا انتظام ہو سکے۔
جہانگیر ترین:
مشرف کے دورمیں سچی اور اصلی جمہوریت میں وزارت کے مزے لوٹنے کے بعد آج کل
نیا پاکستان بنانے میں مصروف ہے۔
شاہ محمود قریشی:
آصف زرداری کا وزیرِ خارجہ رہنے کے بعد نہا دھو کر نیا پاکستان تعمیر کر
رہا ہے۔ ممکنہ طور پر نئے پاکستان کا وزیر خارجہ ہو سکتا ہے۔ یہ صاحب پیری
مریدی چھوڑ چکے ہیں اور مریدوں سے نذرانے لینا گناہِ کبیرہ سمجھتے ہیں۔
عمران خان:
باسٹھ سالہ نوجوان۔ کرکٹ ورلڈ کپ صرف اور صرف عمران خان نے جیتا تھا باقی
ٹیم تو پولین میں بیٹھی آم چوس رہی ہوتی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے ایک
ہسپتال بنا لیا۔ ان کا خیال ہے کہ یہی دو کارنامے انہیں وزیر اعظم بننے کا
اہل بنانے کے لئے کافی ہیں۔
مخدوم جاوید ہاشمی:
ضیاع الحق اور مسلم لیگ نواز سے ہوتے ہوئے تحریکِ انصاف میں پہنچ گئے ہیں۔
اپنی زندگی بھر کی کمائی لٹانے کا فن ان سے بہتر کسی کو نہیں آتا۔
کچھ ایسے چہرے جو اس تصویر میں نہیں ہیں:
عارف علوی اور محمود الرشید:
جماعت اسلامی سے نکلے تحریک انصاف میں اٹکے۔
خورشید قصوری: برا وقت آیا تو پیپلز پارٹی چھوڑ کر ق لیگ میں آگئے۔ اس کے
اچھے دن گزر گئے تو تحریک انصاف میں آگئے۔ یہاں بھی وزارت نہ ملی تو کدھر
جائیں گے؟
پرویز خٹک: کونسی پارٹی ہے جس میں خٹک صاحب نہیں رہے۔ اے این پی، پی پی پی،
قومی وطن پارٹی اور پھر تحریک انصاف۔۔۔
یہ سارے موقع پرست لوٹے اکٹھے کر کے عمران خان صاحب ہمیں بنا کر دیں گے نیا
پاکستان. |