آبی جارحیت، سیز فائر کی خلاف ورزی....بھارتی ہٹ دھرمی برقرار

پاکستان میں دراندازی اور پانی کی تقسیم کے حوالے سے بھارتی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ بھارت نے کئی روز پاکستانی دیہات پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا، جس سے کئی پاکستانی شہید اور زخمی ہوئے، جس کے بعد منگل کے روز اقوام متحدہ کی دو رکنی ٹیم نے کیپٹن ہانیو کی قیادت میں سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری لائن کے چاروا، سجیت گڑھ، باجرہ گڑھی، ہرپال سیکٹروں پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں رپورٹ تیار کرنے کے لیے درجنوں دیہات کا دورہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے وفدکے ورکنگ باﺅنڈری لائن پر واقعہ ہرپال گاﺅں کے دورہ کے موقع پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے فائرنگ بھی کی گئی۔ اقوام متحدہ کے وفد کو بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے متاثرہ دیہات کے مکینوں نے بتایا کہ بھارتی فائرنگ و گولہ باری کی وجہ سے نو شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، جبکہ درجنوں مویشی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں اور مکانات و املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے سول آبادی اپنے اپنے گھروں کو تالے لگا کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکی ہے۔ اقوام متحدہ کے وفد نے دیہات کے معائنہ کے دوران بھارتی فائرنگ و گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کی تصاویر اپنے کیمرے میں محفوظ کیں اور زخمی ہونے والوں سے بھی معلومات حاصل کی ہیں اور سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری لائن پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے ہونے والے نقصانات بارے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اقوام متحدہ کے مشن کے کیپٹن ہانیو کا کہنا ہے کہ ہمیں اس سلسلہ میں شکایات ملی تھیں، جن کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے ہونے والے جانی ومالی نقصانات بارے رپورٹ تیار کریں گے۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کے دورہ کے موقع پر چناب رینجرز ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ رینجرز آصف نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کی پاکستانی دیہات پر بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔ جبکہ ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے منگل کو ”ہاٹ لائن“ پر رابطہ کیا۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق دونوں اطراف نے کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور دونوں ملکوں کے درمیان ورکنگ باو ¿نڈی پر کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا۔ حالیہ دنوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کو منقسم کرنے والی لائن آف کنٹرول اور سیالکوٹ کے قریب ورکنگ باو ¿نڈری پر فائر بندی کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کی اعلیٰ سیاسی قیادت کے طرف سے یہ بیانات سامنے آتے رہے ہیں کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان اچھے ہمسایوں جیسے تعلقات کے لیے پرعزم ہیں، لیکن اس کے باوجود رواں ماہ ایک دوسرے پر فائر بندی کی خلاف ورزی میں پہل کرنے کے الزامات بھی سامنے آتے رہے ہیں۔ دفتر خارجہ نے حال ہی میں اسلام آباد میں نائب بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر کے ان سے ان واقعات پر احتجاج بھی کیا۔ دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق رواں ماہ 54 سے زاید مرتبہ بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے فائربندی کی خلاف ورزی کی گئی۔ دونوں ایٹمی ہمسایہ قوتوں کے درمیان کشمیر کا علاقہ روز اول ہی سے متنازع ہے۔ پاکستانی قیادت بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتی آئی ہے، لیکن کشمیر کے مسئلے پر بھارت ہٹ دھرمی دکھائے ہوئے ہے۔ اے این این کے مطابق بھارت نے پاکستان سے ملحقہ سرحد پر اہداف کو درست نشانہ بنانے کے لیے 700 سے زاید خود کار فائرنگ سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق بھارت نے کنٹرول لائن اور پاکستان سے ملحقہ سرحد پر بلااشتعال فائرنگ کے دوران سول انسانی جانوں کے ضیاع کی شکایات اور پاکستان کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر 769 خود کار فائرنگ سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ خودکار نظام مارٹر گولے فائر کرنے اور اہداف کو درست نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔ اس نظام کی تنصیب کے بعد پاکستان کی فوجی چوکیوں کو درست نشانہ بنایا جا سکے گا، یہ خودکار نظام کمپیوٹر کے ساتھ منسلک ہوگا، جس میں نیوی گیشن اور گن پوائنٹنگ سسٹم بھی نصب ہوگا۔
دوسری جانب متنازعہ ڈیموں پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ پانی کی تقسیم پر پاکستان، بھارت انڈس واٹر کمشنرز کے تین روزہ مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، جس کے بعد پاکستان نے بھارت کے خلاف عالمی ثالثی عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت نے کشن گنگا ڈیم کے ڈیزائن میں تبدیلی پر لچک دکھانے سے انکار کیا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان منگل کو تیسرے اور آخری روز کے مذاکرات ہوئے۔ پاکستانی انڈس واٹر کمشنر کا کہنا ہے کہ بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ بھارت دریائے چناب پر 3450 میگاواٹ بجلی کے پیداواری یونٹ لگا رہا ہے، جبکہ بھارت نے دریائے چناب پر جاری ڈیموں کی تعمیر روکنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ دریائے چناب پر ڈیم بن گئے تو پاکستان اپنے حصے کے 23 فیصد پانی سے محروم ہو سکتا ہے۔ بھارت نے کشن گنگا ڈیم کے ڈیزائن کی تبدیلی پر بھی کسی قسم کی لچک دکھانے سے انکار کر دیا ہے۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ ہم نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے مخلصانہ کوشش کی، لیکن افسوس ہے کہ اس کا مثبت جواب نہیں دیا گیا، اب مسئلہ کشمیرکوحل کیے بغیر بھارت سے مزید مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوسکتی۔ واضح رہے کہ پاکستان نے کشن گنگا ڈیم کے ڈیزائن پر اعتراض کیا اور اسے سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا تھا، پاکستان کی طرف سے دریا ئے چناب کا رخ موڑنے پر اعتراض کیا گیا اور رتلی کے مقام پر 690 میگا واٹ کے ڈیم کی تعمیر، ایک ہزار میگا واٹ کے پکل ڈیم، ایک ہزار ایک سو نوے میگا واٹ کے کرتھائی ڈیم اور 600 میگا واٹ کے کیرو ڈیم کی تعمیر کو غلط اور معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ان ڈیموں کی تعمیر سے پاکستان کو اس کے حصے کے پانی میں کمی واقع ہو جائے گی۔ بھارت کے ساتھ چناب اور جہلم دریاو ¿ں پر ڈیم تعمیر کرنے ،پاکستان کا پانی روکنے اور طے شدہ حصہ کم کرنے پر تنازعہ دیرینہ ہے۔ کشن گنگا ڈیم کے حوالے سے تو سندھ طاس معاہدہ کے تحت ثالثی عدالت سے بھی رجوع کیا گیا تھا۔ تاہم بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل پرامن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ جبکہ بھارتی میڈیا کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کو بہتر بنانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کو تیار ہے، لیکن اس سلسلے میں یکطرفہ طور پر کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ برصغیر میں اگر امن کے بارے میں سوچنا ہے تو اس کے لیے لازمی ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کو ایڈریس کریں اور اس کے لیے دونوں ممالک پاکستان اور بھارت کو آپس میں بات کرنی ہوگی۔ کشمیر میں ٹھوس اور نتیجہ خیز مذاکرات کا چین حامی ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کومدد دینے کے لیے تیار ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق حالات کو ڈگر پر رکھنے کے لیے دونوں ممالک کو فوری طور پر مسئلہ کشمیر پر بڑی پیش رفت کرنی ہوگی۔ چین کا کشمیر پر موقف اٹل ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی آئے گی، تاہم انہوں نے پاکستان کے ساتھ دوستی کو پائیدار بنیادوں پر برقرار رکھنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا روایتی دوست ملک ہے اور کسی بھی برے وقت میں چین پاکستان کا ساتھ دے گا۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارتی انتخابات میں کامیاب ہونے والی قیادت نے الیکشن پاکستان دشمنی کی بنیاد پر ہی جیتا تھا اور اب بھارت کی یہی نئی قیادت پاکستان کے خلاف مسلسل اشتعال انگیز اقدامات کے ساتھ اپنے ازلی بغض وعداوت کا مظاہرہ کررہی ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت خطے میں امن کی بجائے جنگ اوراطمینان کی بجائے خوف کا ماحول برقرار رکھنا چاہتاہے۔بھارت کی طرف سے ایسے اشتعال انگیز حالات برقرار رکھنا نہ صرف دونوں ملکوں کے لیے نقصان کا باعث ہیں، بلکہ پورے خطے کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، لہٰذا بہتر یہی ہے کہ بھارت روایتی ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا سلسلہ بند کرے اور عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ بھارتی کو اس کے غیر قانونی رویوں سے باز رکھے۔
عابد محمود عزام
About the Author: عابد محمود عزام Read More Articles by عابد محمود عزام: 869 Articles with 702018 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.