اس سے بڑھ کر کوئی بات نہیں ہو سکتی کہ ہر معاملہ میں سچ
بولا جائے اور سچ تو یہ ہے کہ مومن کچھ بھی کرے جھوٹ نہیں بول سکتا۔ شریعت
میں جہاں جھوٹ کی اجازت ہے وہ تین مخصوص حالات ہیں جن کا اس گفتگو سے کوئی
تعلق نہیں۔
اس سچ بولنے کی ترغیب دلا کر خان صاحب نے مجھ میں یہ جرات پیدا کردی ہے کہ
میں پاکستان تحریکِ انصاف کے بارے میں بھی سچ بول سکوں۔
اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ میرا تعلق نہ ن-لیگ سے ہے نہ قادری صاحب سے
اور نہ ہی مولانا صاحب سے۔ اور یہ بھی کہہ دوں کہ میں اس تحریک کا مخالف
نہیں۔ میں تو ہر اس عمل کا حامی ہو جو میرے وطن کو ظالم، بد عنوان اور
لٹیرے حاکموں سے نجات دلا سکے ۔۔۔۔۔ جو بات میں کہنے جارہا ہوں وہ وہی ہے
جس کو میں سچ سمجھتا ہوں-
اس جرات کے تحت میں وہی مشورہ جو خان صاحب نے پوری قوم کو دیا ہے ان کو بھی
دینا چاہوں گا کہ سچ بولنا سیکھیں اور سچ بولیں ۔۔۔۔۔ اگر خان صاحب خود
اپنا مشورہ اپنے لئے بھی مان لیں تو گزارش ہے کہ فوری طور پر اپنے اسلام
آباد قیام کو “دھرنے“ کے بچائے کچھ اور نام دیں ۔۔۔۔۔ “ موثر دھرنے “ کا
مطلب ہوتا ہے کسی جگہ پر ٹک کر بیٹھا اس کا عرصہ طے شدہ ہو سکتا ہے اور
نہیں بھی یعنی غیر معینہ مدت تک کے لئے ۔۔۔۔۔ عرصہ جو بھی ہو جب تک دھرنا
قائم ہے دن میں چوبیس گھنٹے اور ہفتہ کے سات دن وہاں سے ہلا نہیں جاتا
۔۔۔۔۔ دھرنے کے شرکاء کی ایک انتہائی قلیل تعداد اپنے ضروریات کے لئے اس
طرح اس مقام سے کچھ دیر کے لئے باری باری اپنی ضروریات کے لئے مجمع سے
علیحدہ ہوتی کہ مجمع کے حجم میں کمی محسوس نہ ہونے پائے۔
خان صاحب کے پنڈال میں شام سات بجے سے لیکر رات ایک بجے تک گہما گہمی رہتی
ہے ۔۔۔۔۔ یہاں میں خان صاحب کے متوالوں اور ان کے سحر میں مبتلا لوگوں کے
اس چھ گھنٹے کے اجتماع کو احتجاج کا نام دینے میں دقت محسوس کر ر ہا ہوں۔
اگر یہ اجتماع بارہ گھنٹے کو ہوتا تو ہم اس کو دھرنی کا نام دے سکتے تھے
لیکن اس چھ گھنٹے کے اجتماع کو کیا نام دیا جائے۔
دھرنے میں مجمع کو اس طرح چھٹی نہیں دی جاتی کہ اب گھر جاؤ اور کل شام چار
یا پانچ بجے آ جانا ۔۔۔۔۔ اور پھر اگر کسی فوری اطلاع دینے کی ضرورت ہو تو
اسٹیج سے لوگوں کو پنڈال میں فوری پہنچے کے اعلانات نہیں کئے جاتے جیسے کہ
پاکستان تحریکِ انصاف کے ہاں اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔
دھرنا کیا ہوتا ہے وہ قادری صاحب پاکستان تحریکِ انصاف کو دے کر دکھا رہے
ہیں۔ وہ الگ بات کہ قادری صاحب اپنے مطالبات منوا پائیں یا نہیں، یا کسی
ڈیل کا شکار ہو جائیں لیکن دھرنا عملا کیا ہوتا ہے وہ قادری صاحب کے ہاں
نظر آرہا ہے۔ اب سچ پر عمل کرتے ہوئے خان صاحب اپنے دھرنے کے طریقہ کار پر
نظرِ ثانی کریں یا پھر خود ہی اپنے اسلام آباد قیام کو کوئی اور نام دے لیں
۔۔۔ !!! |