نواز شریف استعفی دیتے ہیں لیکن ایک شرط پر ۔۔۔۔۔۔۔

اسلام آباد میں دو مداری اپنے اپنے سرکس کے سامنے وقفے وقفے سے اپنے ٹینٹ ( بلٹ پروف کینٹینر ) سے جس میں زندگی کی ہر سہولت موجود ہے ۔ نکل کر اپنے سامنے اپنے اندھے مقلدین کے جذبات کو گرماکر اور اپنے دل کا بھڑاس جھوٹ ، اور الزام تراشیوں اور وہ بھی بغیر کسی شواہد کے ،نکال کر دوبارہ یا تو بنی گالا اور یا اپنے تمام سہو لیات سے آراستہ کینٹینر نما بینکر میں جا گھستے ہیں ۔ کبھی کبھی تو ایک مداری جو خیر سے ذہنی مریض بھی ہے ۔ دن کے وقت کھڑے دھوپ میں اسٹٰج نما کینٹینر پر کھڑے ہو کر اس کے سامنے پڑے ہو ئے خالی کرسیوں اور اس کرسیوں یا دوسرے سامان کے اس لیبر کو ہاتھ ہلا کر وکٹری کا نشان بنا کر اسٹیج پر ٹہلتے نظر آتا ہے ۔

لیکن شام ہو تے ہی یہ دھرنا میوزک کنسرٹ کی شکل اختیار کر لیتا ہے ۔ اسلام آباد کے پوش علاقوں کے لو گوں کے لیے تو یہ دھرنا ایک نعمت سے کم نہیں ۔جو بغیر کسی چارجز کے ان کو گھر کی دہلیز پر میسر ہے ۔ نو جوان لڑکے لڑکیاں ناچ ناچ کر نئے پاکستان کی بنیا د رکھنے میں اپنا حصہ ڈا لنے میں کو ئ کسر نہیں چھورتے ۔اور رات دیر سے یہ دھرنا نما میوزک کنسرٹ اپنے اختتام کو پہنچ کر یہ برگر پیسٹریاں ٹولیوں کی شکل میں کسھکنا شروع ہو جاتے ہیں ۔

جب ان کا لیڈر جب تقریر شروع کر دیتا ہے ۔ تو انقلابی لیڈر کے ارد گرد کھڑے کچھ بہروپئے لیڈر اس کے کان میں سرگوشی کرکے اس کو مخالف کے بارے میں جھوٹے سچے لقمے دیتے ہو ئے نظر آتے ہیں ۔ اور وہ تقریر میں سانس لے لے کر الفا ظ کے گھورک دھندے سے سامنے اندھے مقلدین کو بے وقوف بناتے ہیں ۔ کبھی اپنے آپ کو قائد اعظم سے تشبیہ دیتے ہوئے نظر آتے ہیں تو کبھی اپنے آپ کو نیلسن منڈیلا جیسے سچے لیڈر کے برابر اپنے آپ کو کھڑا کرنے کی ناکام کوشش کرتا ہے ۔

لیکن پاکستان کی بد قسمتی یہ ہے ، کہ یہاں حکمران اور اس کے خلاف سازشیں کرنے والے دونوں منافقت سے کام لیتے ہیں ۔

عوام بے چاروں سے قربانی مانگتے ہیں ۔ غریب عوام کے بچوں کو اپنے مفادات کی بھینٹ چھڑا کر پولیس اور سیکورٹی اداروں کی ایندھن بنا دیتے ہیں ۔ لیکن ان کے اپنے بچے لندن امریکہ یا لاہور ،اسلام آباد کے پر آسائش زندگی کو انجوائے کر تے ہیں ۔

میں بطور ایک ادنا پاکستانی ان لیڈران سے جو پچھلے پندرہ دن سے پاکستانی عوام سے انقلاب کے نام پر قربانی کے طلب گار ہیں ۔ یہ پوچھنا چاہتا ہوں ۔ کہ کیا اس دھرنے میں عمران کے دو بیٹے جو برطانیہ کے پر آسائش معاشرے میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ موجود ہیں ۔ کیا طاہر القادری کے دو بیٹے ،بچے بیوی بیٹیاں اور دوسرا اہل و عیال اس دھرنے میں موجود ہیں ۔ کیا شیخ رشید کے بھائ بتیھجے یا دوسرے رشتہ دار اس دھرنے میں اس بے چارے عوام کے بچوں کے ساتھ موجود ہیں ۔اس نام نہاد تحریک کے اسکرپٹ رائیٹر ز چوہدری برادران جو خیر سے آج کل سیاسی یتیم ہیں ۔کے خاندان کے کسی فرد نے کھلے آسمان تلے

ایک رات بھی گزاری ہے ۔ اگر ان کے بچے اس دھرنوں یا مارچوں میں آج تک شریک نہیں ہوئے ۔ا ور خود بھی پر آسائش کینٹینر میں رہ کر عوام کے جذبات سے کھیل رہے ہیں

تو یہ نہ تو انقلاب ہے اور نہ یہ پاکستان کی ازادی کا کو ئ تحریک ،یہ صرف اقتدار کی جنگ ہے ۔یہ صرف اپنے آنے والے نسل کے مستقبل کو محفوظ بنانے کا ایک بہانہ ہے ۔

آیئے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، وعدہ کریں کہ اوپر جن جن رہنماؤں یا اس قسم کے دوسرے لیڈران جو عوام کو نئے پاکستان اور انقلاب کے نام پر دھوکہ دے رہے ہیں ۔ آج ہی اپنے بچوں کو حکم کریں ،کہ فورا گھروں سے نکلو اور اسلام آباد پہنچو

اور اپنی اس مظلوم ماؤں بہنوں اور بھائیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے اس دھرنے میں شامل ہو جاؤ۔ بشرط یہ کہ یہ سب اس سہولیا ت کے تحت جو قادری اور عمران کے دھرنےمیں شامل ہیں ۔کھلے آسمان تلے صرف تین راتیں گزاریں گے ۔یہ وہ کھائیں گے جو سامنے بھیٹے عام لوگ کھاتے ہین وہ پیئے گے جو یہ لو گ پیتے ہیں اسی طرح اپنے کپڑے دھوئیں گے جو دوسرے لو گ دھوتے ہیں ۔

اگر یہ آپ کا اہل خانہ نہیں کر سکتے ۔تو پھر آپ نے اس مجبور عوام کو کیوں اس طرح کے ذلت کے ماحول میں بٹھایا ہو اہے ۔آپ ان سے کس گناہ کا بدلہ لے رہے ہیں ۔ صرف اس کا ان لو گوں نے آپ کے آواز پر لبیک کیا۔ ان گھونگے بہرے مریدین نے آپ کی اندھی تقلید کی ۔ آپ کو اپنا مسیحا سمجھا ۔ آپ سے اپنے مستقبل کے سارے سپنے باندھے ۔

خدارا ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، اس مظلوم و مجبور انسانوں کو اپنے اپنے گھروں کو جانے دیں اور اس پر پاکستانی قوم سے معافی مانگیں ۔ ۔۔۔۔۔

اگر آپ اپنے اہل خانہ کو یہاں اس دھرنے میں بلا کر اس عوام کے ساتھ صرف تین دن بٹھا سکے ۔ اور ان لو گوں نے بھی یہی مصیبتیں جیلیں ۔ جو یہ بے چارے جیل رہے ہیں ۔ تو پھر نواز شہباز کا استعفی نہیں ۔۔بلکہ پورا پاکستان آپ کے شانہ بشانہ ہو گا ۔ اور آپ جو بولیں گے وہی ہوگا ۔

ورنہ ہار مان لیں ۔ اور اپنے آپ اور اپنے مریدین کو اس مصیبت سے نکال کر اپنے گھروں کو بحفاظت بھیج دیں ۔

اللہ آپ کو اس کار خیر کا اجر دے گا ۔ا ور جو آپ کے قسمت میں ہے اس میں اضافہ ضرور ہو گا ۔ انشا ء اللہ

syed abubakar ali shah
About the Author: syed abubakar ali shah Read More Articles by syed abubakar ali shah: 28 Articles with 23075 views 36 years old men .graduate and civil employer .write articles for hamariweb for learning in journalism... View More