ُپاکستان اور پاکستانی فوج
(sirjee tasleem, rawalpindi)
میں نے آزاد کشمیر کے اُن سر سبز
وادیوں میں آنکھ کھولی ہے ۔ جہاں اگر کوئی ڈر ہوتا ہے تو ہندوستان کی آرمی
کی یلغار کا کوئی آسرا ہوتا ہے تو پاکستان آرمی کے جوانوں کا۔ میری ماں
مجھے یہ یقین دلا کر سُلا دیتی تھی کہ بیٹا سو جاو ہماری فوج جاگ رہی ہے۔
پھر میں جوان ہوا تو دیکھا کہ وہا میری کوئی بہن سوتی ہے تو اس اُمید پر کہ
پاکستان فوج کے شاہین سرحد پار جاگ رہے ہیں۔برف کے دنوں میں جب راستے بند
ہوتے تو اُن کو کھولنے پاک آرمی کے جوان آتے ۔ سڑک بنی تو پاکستان آرمی نے
بنا کر دی۔ کوئی فری میڈیکل کیمپ لگا تو پاکستان آرمی نے لگایا ۔ آج میں
پنڈی میں ہوں اور یہاں کی جمہوریت کے علمبردار جب پاکستان آرمی پر اِلزامات
کی بوچھاڑ کرتے ہیں۔ انڈیا کی کرنسی پر پلنے والا میڈیا جب آرمی کے جوانوں
پر بھونکتا ہے تو دل خون کے آنسو روتا ہے۔
ہم سرحد پر رہنے والوں کے لیے صدر وزیر مشیر انقلاب سب کچھ فوج ہی ہوتی ہے۔
ہم تو جانتے بھی نہیں کہ جموریت کس کو کہتے ہیں اور اِس کا کام کیا ہوتا
ہے۔ اِس میں کون لوگ ہوتے ہیں۔ ہم تو صرف فوج کو جانتے ہیں۔ |
|