حقیقی جمہوریت

ہر روز جمہوریت جمہوریت کے الفاظ سن سن کر ہر پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ اخر عوام سے زیادہ سیاستدانوں کو جمہوریت کی کیوں پڑی ہوئی ہے حا لانکہ اگر دیکھا جائے تو دور جمہوریت میں عوامی مشکلات دور آمریت سے زیادہ ہو جاتی ہیں میں یہاں آمریت کی تعریف نہیں کر رہا اور نہ میں جمہوریت کے خلاف ہوں ہاں یہ ضرور ہے کہ ایسی جمہوریت جس میں تمام اختیارات کا حق ایک فرد واحد کو حاصل ہو اسے جمہوریت نہیں بلکہ فرد واحد کی بادشاہت کہا جا سکتا ہے پاکستان کے عوام اکثر اوقات حکمرانوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوتے رہتے ہیں نام نہاد جمہوریت کی رٹ لگائی جاتی ہے ایک ایسی جمہوریت جہاں فائدہ صرف حکمرانوں ،جاگیرداروں ،اور سرمایہ دراوں کا ہوتا ہے اور جب ایسے لوگ اپنی دولت کے بل بوتے پر حکمرانی کی کرسی حاصل کر لیتے ہیں تو ا س کو اپنے فائدے لئے استعمال کرتے ہیں آئین اور قانون میں ایسی ترامیم کروائی جاتی ہیں جن کا براہ راست فائدہ صرف اعلیٰ اشرفیہ اور حکمرانوں تک محدود ہو جاتا ہے اس سے مہنگائی بے روزگاری، لاقانونیت،اقرباء پروری، کرپشن اور نہ جانے کون کون سی برائیاں جنم لیتی ہیں یہ سزا اس ملک میں رائج نام نہاد جمہوریت کی وجہ سے ہے بے شک جمہوریت ایک اچھا نظام ہے لیکن یہ ان ملکوں میں کار آمد ہے جہاں اسے عوام کی فلاح کے لیے استعمال کیا جائے یہ وہاں کامیاب ہے جہاں کا نظام تعلیم بہت اعلی ہے جہاں کی عدالتیں اور قانون سب سے زیادہ سپریم ہو لیکن پاکستان جیسے ملک میں یہ عوام کے لیے وبال جان بن جاتا ہے کیوں کہ یہاں کے حکمرانوں کا ایک ہی نعرہ ہوتا ہے کہ اپنی اپنی باری لگاؤ کیا پتا اگلی بار، باری آئے یا نہ آئے اس منفی سوچ کی وجہ سے عوامی مسائل کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہے اور بڑی فنکاری سے نان ایشو باتوں کو ایشو بنا دیا جاتا ہے اور حکومت کی جاتی ہے۔موجودہ صورت حال میں یہ بات اور بھی اچھی واضح ہو جاتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اناء کی تسکین اور اقتدار کے حصول کی خاطر اپنے ورکروں کے خون کی بلی چڑھانے سے نہیں کتراتی کیونکہ لاشوں کی سیاست کرنا سب سے آسان ہو تا ہے بات کی جائے اگر اس موجودہ صورت حال کی تو بلا شبہ یہ دھرنے ہماری ملکی معیشت ،ملکی وقار اور امن وامان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں مگر ان دھنوں کی وجہ سے اس جمہوریت کی قلعی کھل گئی ہے ہمیں پتہ چل چکا ہے کہ پینسٹھ سالوں سے ہم جس جمہوریت کی رٹ لگا رہے ہیں وہ جمہوریت نہیں بلکہ ذاتی فائدے کا دوسرا نام ہے ۔پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے الزامات اپنی جگہ ایک اٹل حقیقت ہیں کہ ہمیشہ اس ملک میں میندیٹ چرایا گیا ہمیشہ اس ملک میں ووٹ کی طاقت کو جعلی ووٹ سے داغدار کرنے کی مذموم کوشش کی گئی یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ اس موضوع پر تقریبا تمام سیاسی جماعتیں بات کر رہی ہیں اگر ان تمام باتوں کا سد باب ہو گیا تو یقین جانیے ہم حقیقی جمہوریت سے فائدہ اٹھا سکیں گے امیر اور غریب میں کوئی فرق نہیں ہو گا انصاف کی فراہمی امیر اور غریب کے لئے برابر ہو گی لوگوں کے مسائل جمہوری نظام کی مضبوطی کے توسط سے حل ہو سکیں گے ملک حقیقی جمہوریت کے توسط سے ترقی کی منازل طے کرئیگا لیکن ؟ اگر اب کی بار ہم نے جمہوریت کی وہ تشریح نہ کی جو ہونی چاہیے تو یقین جانیے ہمم کھبی بھی جمہوریت کے اصلی مفہوم کو نہیں سمجھ سکیں گے اور ہمیشہ وڈیروں ،جاگیرداروں، اور سرمایہ داروں کی غلامی کرتے رہیں گے پی ٹی آئی گو، کے سیاست کے میدان میں نئی جماعت ہے مگر اس کے ورکروں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اگر اسی طرح انھوں نے کئی عشروں سے استحصال کے شکار عوام کا ساتھ دیا ان کے حقوق کی جنگ لڑی تو پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرنے سے اسے کوئی نہیں روک سکتا مارچ شروع کرنے سے پہلے عوام کی اکثریت کی رائے یہ تھی کے یہ بے وقت کی راگنی ہے جو عمران خان بجا رہے ہیں مگر جوں جوں وقت گزرتا جا رہا ہے لوگوں میں اس بات کی اویرنس بڑھتی جا رہی ہے کہ پی ٹی آئی بلکل سچ کہہ رہی ہے لوگ اس بات کی طرف توجہ دینے لگے ہیں کہ پینسٹھ سا لوں سے جمہوریت جمہوریت کا کھیلا جانے والا کھیل تو جعلی تھا اصل جمہورت تو تب ہے جب لوگوں کو اس کے ثمرات مل سکیں جب کسی غریب کے لئے بھی ترقی کے اتنے ہی مواقع ہوں جتنے کے ایک امیر کے لئے جب ایک غریب بھی قومی اسمبلی کا رکن بن سکے دنیا کے وہ ممالک جہا ں جمہوریت کی جڑیں مضبوط ہیں وہاں ہم دیکھتے ہیں کہ ایک لوہار کا بیٹا ایک موچی کا بیٹا اور یہاں تک کے چاہے فروخت کرنے والے کا بیٹا بھی ملک کے سب سے بڑے عہدے تک پہنچ جاتا ہے مگر یہاں ہمارے ہاں اسمبلی میں پہنچنے کے لئے کروڑوں روپے درکار ہوتے ہیں اور ایک غریب جو دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہوتا ہے وہ کہاں سے لائے گا اتنے روپے اس لئے یہاں جمہوریت بس نام کی جمہوریت ہے اور جس طرح کی جمہوریت پی ٹی آئی اور دیگر جماعتیں لانے کے دعوے کر رہی ہیں اگر ان میں حقیقت کا رنگ بھر گیا تو یقین جانیے پاکستان کو ایشن ٹائیگر بنانے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکے گے گا۔
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 207058 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More