حکومت کے خلاف دھرنے

عمران خان کنٹینر پر آکر چہل قدمی کرتے ہیں، وہاں کوئی نہیں ہوتا، اور اس کے سامنے خواتین و حضرات کم ہوتے ہیں، قادری کے سامنے انکے مرید مریدنیاں زیادہ ہوتی ہے، عمران خان 18 روز سے کنٹینر پر قیام کررہے ہیں، شروع میں وہ اپنے محل بنی گالہ بھی گئے مگر اب لگتا ہے کہ خان صاحب کو کنٹینر میں رہنے کی شاہد عادت سی پڑگئی ہے، اور عوام بھی سڑکوں پر قیام کے مزے لوٹ رہی ہے، بھائی لوگوں یہ پاکستانی عوام ہے، انہیں ہر موڑ پر رہنا آتا ہے، جینا آتا ہے، وطن کے خاطر یہ عوام ہر دکھ درد تکلیف سہنا جانتی ہیں، مگر عوام کی چہل قدمی کے لیے بھی کوئی جگہ ہونا چاہیے، میں نے ٹی وی پر دیکھا کہ ایک بوڑھا بڑے مزے سے حقہ پی رہا ہے، میری یہ باتیں دھرنے کی عوام کے خلاف نہیں ہے، میں خود حکومت کے خلاف ہوں دھرنے کی عوام کے ساتھ ہوں، اس مادر وطن کی عوام کو دیکھا جا‏ئے غور کیا جائے کہ یہ عوام اپنے وطن کے خاطر ہر دکھ تکلیف پریشانی خوش اسلوبی سے سہنا جانتی ہیں-

عمران خان نواز شریف کو بار بار حسنی مبارک کے ساتھ تشبیہہ دیتا ہے، عمران کو معلوم ہے کہ حسنی مبارک کے بعد مصر کی عوام کا کیا حشر ہوا، صدر مرسی نے جنرل السیسی کو آرمی چیف بنایا تھا۔ اس نے امریکہ کی مدد سے صدر مرسی کو برطرف کیا گرفتار کیا اور پھر مارشل لاء لگا دیا، پھر مصر کا منتخب صدر بن گیا، اب صدر مرسی عدالتوں میں پشیاں بھگت رہا ہے، سینکڑوں مرد و خواتین احتجاج کرنے والے مارے جا چکے ہیں، اور کوئی صدر جنرل السیسی کے خلاف چوں بھی نہیں کرسکتا، مگر ہماری پاک فوج اپنی عوام کے خلاف ایسا کرنا تو بہت دور کی بات پاک فوج ایسا سوچ بھی نہیں سکتی، مشرق وسطی غزہ میں فلسطین ميں معصوم بچوں عورتوں بوڑھوں کو خاک و خون میں نہلایا گیا، شام میں کیا ہورہا ہے، وہاں امریکہ روس کی دھمکی کے بعد حملہ نہیں کرسکا۔ چین کو بھی اپنا عالمی کردار ادا کرنا ہوگا، ورنہ جنوبی ایشیاء کا یہ خطہ پاک ایک بڑی خانہ جنگی کا شکار ہوجائے گا-

امریکہ نے عالم اسلام کو اپنا نشانہ بنایا ہوا ہے، پاکستان کو بھی مسلمان ملک ہونے کی سزا دی جارہی ہے۔ اسرائیل صرف پاکستان سے ڈرتا ہے، کسی عرب ممالک سے نہیں ڈرتا، پاکستان کے پاس ایٹم بم بھی ہے، اور دنیا کی بہترین مسلح پاک افواج بھی ہے، یہ سب افرا تفری پاکستان کے خلاف ایک سازش ہے، پاک فوج کو کمزور کرنے اور غیر ضروری معاملات میں پھنسانے کا ایک بہانہ ہے، میں نواز شریف کے حق میں ہر گز نہیں ہوں، میں خلاف ہوں نواز حکومت کے اور اس بوسیدہ جمہوری نظام کے نواز شریف نے 31 سالوں میں پاکستان کے لیے کچھ نہیں کیا تو اب کیا کرسکتے ہیں، انہوں نے جمہوریت کے نام پر پانچ سال تک زرداری کو برداشت کیا اس امید پر کہ پانچ سال ہمیں بھی برداشت کرنا-

اب جمہوریت اور حکومت کو گڈ مڈ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت اور ریاست کو رلایا گیا، جو حکومت کے خلاف سچی بات بھی کریں تو اسے جمہوریت کا مخالف قرار دے کر ذلیل و خوار کیا جاتا ہے، یہ سارا ڈرامہ جو اسلام آباد میں رچایا جارہا ہے وہ بیرونی قوتوں کے عزائم کے عین مطابق لگتا ہے، حکومت کو تو امریکہ کی سپورٹ حاصل ہے، مگر دھرنوں کو کون سپورٹ کررہا ہے، حکومت نے آئی ایس پی آر پر شک کیا کہ آئی ایس پی آر دھرنے کو سپورٹ کررہی ہیں، آئی ایس پی آر پر شک کرنا اور الزام تراشی کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، حکومت غلطی پر غلطی کیے جارہی ہے، آئی ایس پی آر کی اعلی ظرفی دیکھو پاک فوج نے بہت اعلی پالیسی اختیار کی ہے کہ سیاستدان خود مسائل حل کریں-

پاکستان میں تمام سیاسی سودا گر نا اہل ہیں، اقتدار کے پجاری ہیں، کرپشن کے عادی ہیں۔ دولت کے بھوکے ہیں، یہ پاکستان کو کبھی بچا نہیں سکتے۔ پاک فوج کبھی براہ راست نہیں آئے گی، مشکل کی گھڑی میں پھر سب کو پاک فوج کی یاد ستانے لگتی ہیں، بات سچ ہے آمریت کو برا بھلا کہنے والے آج پھر فوج کو آنے کی دعوت دیں رہے ہیں، مارشل لا کو لانے کے جواز بنائے جارہے ہیں،، اگر آج ملک پر عمران خان اور قادری کی حکومت ہوتی تو میاں نواز شریف اور انکے گلو بٹ دھرنے دیئے بیٹھے ہوتے، دود سے دھلے کوئی نہیں ہیں، آج قادری اور عمران کی دھرنے کی عوام کو بلوائی اور دہشت گرد کہنے والے ن لیگ کے گلو بٹوں کو بلوائی کا نام دے رہے ہوتے، مگر عوام اب گلو بٹوں کی دہشت گردی کو بھی اچھی طرح دیکھ چکی ہیں،، آج عوام اس بوسیدہ جمہوریت کے خلاف اپنا سکون برباد کیے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر بیٹھی ہیں، بلا مقصد کوئی اپنے گھروں سے نہیں نکلا کرتا، اور نہ آج کے نفسا نفسی کے اس دور میں کسی کے پاس فالتو وقت ہیں، بات غور کرنے کی ہے-

اصل خطرہ تو پاکستان کو ہے اور پاکستان جمہوریت آئین سے بڑا ہے، جمہوریت اور آئین پاکستان کی وجہ سے ہے، پاکستان ہے انشااللہ تا قیامت تک قائم و دائم رہے گا، اور انشااللہ اصل آئین اور اصل جمہوریت بھی جلد قائم ہوگی، انشااللہ اس بوسیدہ فرسودہ خاندانی جمہوریت کا بہت جلد خاتمہ ہوگا جو نا اہل اور کرپٹ سیاستدانوں نے اپنے اقتدار کو بچانے اور بار بار اقتدار پرآنے کے لیے مشغلے کے طور پر رکھی ہوئی ہے، عمران نے ٹھیک کہا ہے کہ نواز شریف بادشاہ اور انکے چیلے خود کو ہمیشہ کے لیے وزیر نہ سمجھے، یہ مشورہ زرداری نے بھی میاں صاحب کو دیا تھا کہ بادشاہ نہ بنو وزیراعظم رہو۔ یہ ملک کرپٹ نا اہل حکمرانوں کی جاگیر نہیں ہے، یہ عوام کا ملک ہے، یہ ملک عوام کی جاگیر ہیں، آج کے سیاستدان سب ایک جیسے ہیں، آج اگر نواز شریف وزیراعظم نہ ہوتے تو عمران سے مختلف نہیں ہوتے، اور اگر عمران وزیراعظم ہوتے تو نواز شریف سے مختلف نہیں ہوتے۔

کئی سیاسی سودا گر آئے اور چلے گئے، مگر عوام کو ہمیشہ اذیت اور ذلت میں تڑپتے سسکتے دیکھتا ہوں، یہ دیکھ کر میں خود تڑپتا سسکتا رہتا ہوں، اب لگتا ہے کہ دھرنے کا ڈراپ سین ہونے والا ہے، پھر وہی کچھ ہوتا رہے گا جو ماضی سے لے کر اب تک ہورہا ہے، عمران نے کہا ہے کہ وہ نیا پاکستان بنا کر شادی کریں گے، یہ اعلان سن کر خواتین میں جوش و خروش پھیل گیا۔ عمران خان کا نکاح سراج الحق پڑھائیں گے، علیم خان گواہ بنے گے، وہی سارے انتطامات کی نگرانی کرتے ہیں، دلہن کی طرف سے گواہ سیف اللہ نیازی ہوگے۔ اس شادی میں لالہ عطااللہ عیسی گیت گائیں گے، لوگ روئیں گے ناچیں گے، اس کے باوجود عمران خان ابرارالحق اور شہزاد رائے کو ضرور بلائیں گے، تاکہ نئ یوتھ کو تفریح مل سکے-
Mohsin Shaikh
About the Author: Mohsin Shaikh Read More Articles by Mohsin Shaikh: 69 Articles with 61187 views I am write columnist and blogs and wordpress web development. My personal website and blogs other iteam.
www.momicollection.com
.. View More