سسٹم کی خرابی

کیا ہو گا ۔۔۔ کیا ہونے جا رہا ہے ۔۔۔ آخر یہ معاملہ کب تک جاری رہے گا ۔۔۔ اس کا حل اور نتیجہ کیا نکلے گا۔۔۔ کیا وزیر اعظم استعفا دے دینگے ۔۔۔ تیسری قوت کونسی ہے ۔۔۔ اب تک فیصلہ کیوں نہیں ہو پا رہا ہے ۔۔۔ نظا م واقعی تبدیل ہو نے جارہا ہے ۔۔۔ فوج کا کردار ختم ہوا یا شروع۔۔۔ کیا اب بھی کچھ قو تیں چاہتی ہے کہ فوج اپنارول ادا کر یں؟۔ کیا وز یر اعظم کے استعفے سے ملک تبد یل ہو جائے گا ؟ آخر یہ عوام کب تک سڑ کوں پر بیٹھی رہے گی۔ یہ وہ سوالات ہے جو احتجاج اور دھرنے والوں کے بارے میں آج ہر گلی ،محلے ، دفتر،دوکان اور گھر میں ڈسکس کیے جارہے ہیں لیکن اس کا جواب کسی کے پاس نہیں کہ آخر اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔

سسٹم کی خرابی د یکھیں کہ 14اگست سے شروع ہونے والے انقلا ب اور آزادی مارچ کا دوسرا مہینہ شروع ہے ‘ پوری قوم اس انتظار میں ہے کہ کب اس احتجاج اور دھرنوں کا نتیجہ سامنے آئے گاتاکہ ملک کے حالات بہتر ہو جائے ۔ اسی طرح د ھرنے میں شریک نو جوان بچوں ، بز رگوں ، بے روزگاروں، مزدورں اور پروفیشنلز کا بھی یہ خیال ہے کہ جوں ہی وز یراعظم استعفا دینگے اسی وقت ملک کے حالات تبد یل ہو جائیں گے ‘لوگوں کو روز گار ملنا شروع ہو جائے گا ‘افر اتفری ختم ہو جائے گی اور ملک میں امن امان قائم ہو جائے گا۔ہسپتالوں میں مفت علاج شروع ہو جائے گا سرکاری ڈاکٹر پر ائیویٹ پر یکٹس بند کر دینگے اور مر یضوں کا علاج عبادت سمجھ کر کر یں گے ۔سر کاری ملازمین وقت پر دفتر آئیں گے اور عوام کی خدمت کر یں گے ، پولیس عوام کی خدمت اپنی ڈیوٹی سمجھ کر کر یں گے۔سفارش اور رشوت کا کلچر ختم ہوجائے گا ۔ عدالتوں میں فیصلے سالوں میں نہیں بلکہ مہینوں میں شروع ہو جائیں گے‘منصف کے کرسی پر بیٹھا ہوا شحض صرف اﷲ تعالیٰ سے ڈرے گا ‘ فیصلے میرٹ پر کیے جا ئیں گے ‘غر یب کو انصاف حکومت دے گی ‘ر یاست مد ینے جیسی ہو گی ‘ ہر طرف انصاف اور قانون کا بول بالا ہو گا ، ہر پا کستانی پا بندہو گا کہ وہ دینی و دنیاوی تعلیم حاصل کر یں۔سر کارکی طرف سے فری ایجو کیشن دی جا ئیگی اور پو رے ملک میں ایک ہی نظام اور نصاب تعلیم ہو گا۔ملاوٹ کرنا اور دونمبر اشیا بیجناناممکن ہو گا ۔صفائی جس کو ہمارے دین میں نصف ایمان کہا کیا ہے اس پر پورے ملک میں عمل شروع ہوجائے گا ۔کر پشن جس کی وجہ سے امیر امیر تر ہو رہا ہے اور غریب غریب تر ہو رہا ہے اس کا خاتمہ ہو جائیگا ‘ سیاستدان نا خود کرپشن کریں گے نہ دوسروں کو کرپشن کرنے دیں گے ‘ اقتدار میں آنے والے حکمرانوں پر لازم ہو گا کہ وہ اپنے اثاثے اور ٹیکس گوشوارہ عوام کے سامنے ر کھیں۔ پارلیمنٹ اور سینٹ میں صرف عوام کے مسائل پر بات ہو گی اور ایک ارب روپے سے زیادہ روپے کاپروجیکٹ اسمبلی فلور پر ڈسکس کیا جائے گا ۔پورے ملک میں اشیاخوردونوش کا ایک ہی ریٹ ہو گا ۔حکومت فوری طور پر ایسے منصوبے شروع کر یں گی جس کی وجہ سے بر آمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ممکن ہو سکیں گی‘کسان کو بجلی آدھے قیمت پر ملے گی تاکہ ایک زرعی ملک پیاز اور آلو بھارت سے درآمد نہ کر یں اور مہنگی بجلی کی وجہ سے جو ٹیوب ویل بند پڑے ہیں وہ دوبارہ شروع ہو جائیں۔تمام مقدس مقامات کو بجلی فری ملے گی وغیرہ وغیرہ ۔

اگر ملک کے موجودہ حالات اور سسٹم کو دیکھا جائے تو یہ بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے اور یہ انتہائی مشکل کام نظر آتا ہے کہ اس ملک میں جہاں ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق ہر روز 8سے12ارب روپے کی کر پشن ہو تی ہے‘ اس ملک میں یہ ناممکن نظر آتا ہے لیکن اگر آج بھی حکومت صرف جزا وسزا کا اطلاق سب پر برابر کر یں‘ عدالتوں سے انصاف سالوں میں نہیں بلکہ دنوں میں ممکن بنا دیں تو یہ تمام مشکلات خود بخود ختم ہو جائے گی۔ پاکستان جیسے ملک جس کو اﷲ تعالیٰ نے تمام قدرتی وسائل سے مالامال کر رکھا ہے۔

اگر موجودہ حکومت بھی تہہ کر یں تو 90فی صد عوام کے یہ تو قعات پورے ہو سکتے ہیں ‘صرف اورصرف حکومت اپنی تر جیحات کو متعین کر یں کہ عوام کو کونسی چیزکی پہلے ضرورت ہے اور اس پر فوری عمل شر وع کر یں۔یورپی ممالک میں عوام کو یہ تمام بنیادی ضروریات مل رہی ہے وہاں پر انصاف اور قانون سب کے لیے برابر ہیں‘ تو پھر کیا وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں یہ ممکن نہیں۔ ہمارے دین میں تو میرٹ ،انصاف اور قانون سب کے لیے ایک جیسا ایمان کا حصہ قرار دیا کیا ہے ‘ غر یب کی مدد کے لیے زکواۃ کو فرض قر ار دیا ہے تا کہ ہمارے ہمسایہ اور پڑوس میں غریب کی مدد ہو سکیں لیکن سوال یہ ہے کہ موجو دہ سسٹم کی خرابی کو کون دور کر یں گااور کب کر یں گا-
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226265 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More