فاٹا کے ساتھ یہ کھلا تضاد کیوں؟
(zaidi, Peshawar/Khyber Agecny)
فاٹا پاکستان کا وہ علاقہ جو سات
ایجنسیوں اور چھ ایف ارز پر مشتمل ہیں ہمیشہ سے سنٹرل ایشیاء سے آنے والے
تاجروں اور جنگجووں کے لئے ایک گیٹ وے رہا ہے جن کے شیر دل قبائل محب وطن
اور پاسبان وطن جیسے خطابات سے مشہور ہیں پاکستان کے آزادی سے لے کر آج تک
وہ بغیر تنخواہ ملک کے مغربی سرحدات کی دفاع احسن طریقے سے انجام دیتے ہیں
جہاں پر آج تک کسی نے یلغار کی جراءت نہیں کی، لکین بدقسمتی سے اتنی
قربانیوں کے باوجود آج تک وہ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ، نہ پینے کے
پانی، نہ پڑھنے کے لئے سکول ، نہ چلنے پھرنے کے لئے سڑک ، نہ روشنی کے لئے
بجلی، نہ بولنے کا حق، بولے تو زبان کاٹ دی جاتی ہے ان محب وطن قبائلوں کو
ہر قسم کی سہولیات سے محروم کر رکھا ہے، آج کل اسلام آباد میں دھرنوں کی
گانے ہر کوئی گا رہے ہیں میڈیا نے دن رات ایک کرکے اسلام آباد میں بڑاؤ
ڈالا ہے چھوٹی سے چھوٹی ظلم کو بھی وہ بریکنگ نیوز کے طور پر پیش کرتے ہیں
، کچھ دنوں کے لئے اسلام آباد کے سکول بند ہیں تو میڈیا والوں نےآسمان سر
پر اُٹھایا ہے لیکن وہی آزاد میڈیا فاٹا میں 10 سالوں سے بند سکولوں کا ذکر
ہی نہیں کرتا جہاں پر سیکورٹی فورسز نے قبضہ کیا ہوا ہے سپریم کورٹ نے بھی
اسلام اباد میں سکولوں کو پولیس سے خالی کرانے پر سوموٹو ایکشن لیا لیکن
وہی سپریم کورٹ فاٹا پر ایکشن لینے کے تیار ہی نہیں، کیا فاٹا کے لوگ
پاکستانی نہیں ہیں؟ اس سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں ، آخر یہ کھلا تضاد
کیوں؟ ہمیں ترقی سے کیوں رکا جا رہا ہے ؟ کیا ہمیں بنیادی ضروریات کی آزادی
نہیں ہے؟ اگر ہے تو پھر کونسی قوت ہمیں آزادی سے محروم کر رہی ہے، خدا کے
کوئی بھی یہ کالم پڑھے تو حکام اعلٰی تک پہنچائے اور اگر کسی کے پاس ان
سوالات کے جوابات ہیں تو وہ کمینٹس میں لکھے،،،،،، شکریہ |
|