وطن دشمن معاشی پالیسی

 دھرنے جیسے جیسے طویل ہورہے ہیں لیڈران کرام کی طرف سے ادھر ادھر کی باتیں ہونا شروع ہو گئی ہیں سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان اس پر قائم رہنا ،ٹیکس ادا نہ کرنے کی عوام کو ہدایت،بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا حکم نامہ،بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں سے کہنا کہ وہ اپنی رقم ملک بھیجنے کے لئے بنکوں کی بجائے ہنڈی کا استعمال کریں ،سرکاری بنکوں سے پیسے نکلوانے کا شاہی فرمان۔۔۔۔یہ سب اقدام نیا پاکستان بنانے کے لئے کئے جا رہے ہیں جب عوام ان سب احکامات پر عمل کر لے گی تو نیا پاکستان بن جائے گا اور عمران خان پھر شادی کروا لیں گے عوام کو ایسے لگا جیسے عمران خان اپنی شادی کے لئے فنڈ ریزنگ کر رہے ہوں اور پاکستان کی ساری قومی آمدنی حکومت کی بجائے خود لینے کے موڈ میں ہوں ۔۔۔ اگر خان صاحب کے اس ملک دشمن ایجنڈے پر بات کریں تو انکے عزائم مزید کھل کر سامنے آجاتے ہیں جیسا کہ ان کا فرمان ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک جاری رہے گی ماہرین کا کہنا ہے کہ سول نافرمانی کسی حکومت نہیں بلکہ ملک یا ریاست کے خلاف ہوتی ہے، خان صاحب اپنے ماننے والوں یا عوام کوٹیکس ادا نہ کرنے کے احکام جاری کرکے ملک کی معیشت کا جنازہ نکالنا چاہتے ہیں ٹیکس ادا نہ کرنے سے آمدن ختم ہو جائے گی اور ملک دیوالیہ ہو جائے گا ،بجلی کے بل ادا نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اگر عوام نے بل ادا نہ کئے تو انکے میٹر کٹ جائیں گے جیسا کہ وفاقی وزیر بجلی کابیان ہے کہ جو بل ادا نہیں کریں گے انھیں بجلی نہیں ملے گی توخان صاحب کیسے ان مظلوموں کے میٹر لگوائیں گئے ؟خان صاحب نے تو شادی کے بعد مصروف ہوجانا ہے بیگم کے ساتھ متاثرین احکامات عمران کا کیا بنے گا؟بیرون ممالک سے بنک کی بجائے ہنڈی کے استعمال سے ملکی آمدنی متاثر ہوگی ویسے بھی ہنڈی اس وقت نا پسندید عمل ہوگیا ہے اس پرغیر ممالک میں شبہات قائم ہو چکے ہیں ۔۔۔ اگر بغور انہی احکامات عمرانی کی جائز لیا جائے تو پتہ چلے گا کہ خان صاحب خود اور انکے کارکنان ان احکامات پر عمل نہیں کر رہے کیونکہ سول نافرمانی کی تحریک کے بعد انکی جماعت کے سنئیر ممبر نے ٹیکس ادا کیا ،موبائل فون وہاں دھرنا برادری استعمال کر رہی ہے جو ٹیکس کے بغیر ناممکن ہے،کھانے پینے کی اشیاء اور ٹرانسپورٹ استعمال ہو رہی ہیں ان میں بھی ٹیکس شامل ہے حتی کہ خان صاحب جس صابن سے نہاتے ہیں اس میں بھی ٹیکس شامل ہے یعنی خان صاحب اور انکے ساتھی خود ٹیکس کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں تو عوام کیسے نکل سکتے ہیں ؟ تحریک انصاف کے کتنے لیڈروں نے ابھی تک بل ادا نہ کرنے پر عمل کرتے ہوئے بل ادا نہیں کئے ؟اس کی تفصیل ابھی تک نہیں آئی جو کہ سراسر غریب کارکنوں ،عوام کے ساتھ نا انصافی ہے لیکن خود بات انصاف لینے اور دینے کی کر رہے ہیں بنکوں کا بائیکاٹ اس پر بھی قوم عمران خان سے سوال کر رہی ہے کہ آپ اور آپ کی جماعت کے سرکردہ لیڈروں نے کتنی تعداد میں بنکوں سے رقم نکلوائی اور بیرون ملک ہنڈی کے ذریعے رقم بھیجی ہے؟ کسی نے بھی نہیں کیونکہ آپ کے ساتھ کھڑے لوگوں کا کاروبار بنکوں کے بغیر چل ہی نہیں سکتا ان لوگوں کا بنکوں کے بغیر گزارہ ہی نہیں جو کام آپ خاد نہیں کر رہے دوسروں کو اسکا کیوں کہتے ہو؟۔۔۔ مندرجہ بالا حقائق کے بعد عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان بن گیا ہے اب نئے بے حیاء پاکستان کی ضرورت نہیں ہے اگر آپ نے پاکستان کو اخلاقی ومالی اعتبار سے دیوالیہ کرکے شادی یعنی خوشی کرنا چاہتے ہیں تو آپ سے بڑا وطن دشمن کوئی نہیں ہے اور عوام ایسی وطن دشمنی نہیں کریں گے ۔۔ خان صاحب! قوم نے آپ کے ان ارشادات کے بعد آپ کو چھوڑ دیا ہے کیونکہ آپ کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے اسلئے آپ سے التماس ہے کہ اگر آپ اپنی سیاست بچانا چاہتے ہیں تو اپنی ضد چھوڑ کر اپنے کہے ہوئے غلط احکامات پر قوم سے معافی مانگ کر گھر واپس آجائیں ورنہ قوم نے آپ کو جو سمجھا ہے وہ ہم نے تحریر کردیا اب گیند آپ کی کورٹ میں ہے ۔۔۔ قارئین کرام آپ کو بتلاتے چلیں اب تک قومی خزانے کو 490ارب کا خسارہ ان دھرنوں کی وجہ سے ہو گیا ہے مزید نقصان کا شدید خطرہ ہے ملک کی معاشی حالت خراب ہو رہی ہے ڈالر کی قیمت زیادہ اور روپے کی قدر میں کمی آگئی لیکن احتجاج کرنے والوں کو ملک و قوم کی حالت زار پر رحم اس لئے نہیں آرہا کہ جو ایجنڈا وہ لے کر آئے ہیں وہ اپنا ہے ہی نہیں۔۔۔ اگر اسکے بعد بھی عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک چلانی ہے تو ان سے گذارش ہے کہ اپنے رفیق سفر قادری صاحب کو لے کر موٹر سائیکل پر سوار ہو کر کسی رش والے ٹریفک سگنل پر سگنل بند ہونے کے بعد سول نافرمانی پر عمل کریں تاکہ قوم جان سکے کہ آپ کتنے بہادر ہیں ۔

نئی صورتحال کچھ یوں ہے کہ ن لیگ نے استحکام پاکستان ریلیوں کا آغاز کردیا ہے گذشتہ دنوں فیصل آباد اور لاہور میں بڑی ریلیاں جلسوں کی شکل اختیار کر گئیں جن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ،تحریک انصاف،عوامی تحریک اور انکی حلیف جماعتیں بھی ریلیوں دھرنوں کا اہتمام کر رہی ہیں
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245693 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.