صدرجمہوریہ ہندپرنب مکھرجی حال
ہی میں ویتنام کے چار روزہ دورہ سے واپس دیش لوٹے ہیں۔صدر جمہوریہ ہند پرنب
مکھرجی جب چار روزہ سرکاری دورہ پر ویتنام پہنچے تومکھرجی کا نوئی بائی بین
الاقواجی ہوائی اڈے پر خارجی معاملوں کے نائب وزیر اور صدر دفتر کے چیئرمین
دا ویٹ ترنگ سمیت ویتنام حکومت کے دیگر افسران اور یہاں ہندوستانی
سفارتخانہ کے افسروں نے استقبال کیا۔ صدر جمہوریہ کو فوجی سلامی بھی پیش کی
گئی۔ صدرجمہوریہ نے اپنے چار روزہ دورے کے دوران ویتنام کے ہم منصب تروانگ
تان سانگ اوروزیراعظم سے ملاقات کرکے (ہند۔ویتنام )دونوں ملکوں کے آپسی
رشتوں سے متعلق بات چیت کی۔صدرپرنب مکھرجی نے ویتنام کے رہنماﺅں سے بات چیت
کے دوران socio-economic (سماجی ۔اقتصادی ) ترقی اورخارجہ پالیسی کے پہلوﺅں
کوزیربحث لاتے ہوئے دونوںملکوں کے باہمی رشتوں اورمفادات
کومزیدخوشگواربنانے پرزوردیا۔دونوں ملکوں کے صدورنے ہوشی من نیشنل اکیڈمی
آف پالی ٹیکس اینڈپبلک ایڈمنسٹریشن میں مشترکہ طورپرسنٹرفارانڈین
سٹڈیزکاافتتاح کیا۔صدرموصوف نے ویتنام میں مختلف ثقافتی اورتاریخی مقامات
کادورہ کرکے وہاں پرلوگوں سے تبادلہ خیال بھی کیا۔انہوں نے بودھ گیاکامتبرک
بودھی پودابھی ویتنام کے صدر تروانگ تان سانگTruong Tan Sang کوبطورتحفہ
پیش کیاجوکہ بدھسٹ ورثہ کادونوں ملکوں کے ساتھ اشتراک کی علامت ہے ۔پرنب
مکھرجی نے تران کیوک پگوڑاکابھی دورہ کیاجہاں پرہندوستان کے پہلے
صدرراجندرپرسادنے 1959 میں بودھی پودالگایاتھا۔اس کے علاوہ صدرجمہوریہ
ہندپرنب مکھرجی نے ہوشی منہہChi Minhشہرمیں وارریمننٹس میوزم War Remnants
Museumکابھی جائزہ لیااورویتنام کے بہادرلوگوں کے کارناموں سے آگاہی حاصل
کی۔اپنے دورے کے دوران صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی نے دونوں ملکوں کے سفارتی
تعلقات کومزیدبہتربنانے کی خاطرویتنام کے وزیراعظم نگوین تان ڈنگ
کوہندوستان کادورہ کرنے کی بھی دعوت دی جس کوویتنام کے وزیراعظم نے قبول
کیا۔پرنب مکھرجی کے اس دورہ کے دوران ہندوستان اور ویتنام کے درمیان کئی
معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے ان میں ہندوستان کی او این جی سی ودیش لمیٹڈONGC
Videsh Limited (OVL) اورVietnam Oil and Gas Group (PetroVietnam). ویتنام
کی پیٹرو ویتنام کے درمیان جنوبی چین ساگر میں تیل نکالنے سے متعلق معاہدہ
بھی شامل ہے۔ پرنب مکھرجی کے اس دورہ کے دوران دونوں ملکوں کے رہنماﺅںنے
کلیدی شراکت داری کی اساس پر باہمی تعاون کو گہرائی اور مضبوطی عطا کرنے کا
فیصلہ کیا جس میں سیاسی، دفاعی اور سیکوریٹی تعاون، معاشی تعاون، سائنس اور
ٹکنالوجی، ثقافت اور عوام سے عوام روابط، تکنیکی تعاون اور ہمہ رخی و
علاقائی تعاون پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔پرنب مکھرجی نے کہا کہ ان شعبوں
میں آپسی اشتراک اورتعاون کے بہت امکانات ہیں اور دونوں ممالک دیگر علاقائی
شراکت داروں کے ساتھ اس سمت میں مل کر کام کر یں تودونوں ممالک کے رشتوں
کواس سے مضبوطی ملے گی ۔پرنب مکھرجی کا یہ دورہ اسٹرٹیجک طور پر انتہائی
اہم تصور کیا جا رہا ہے تاہم دونوں ملکوں کے رہنماﺅں کی جانب سے بحیرہ
جنوبی چین میں آبی گزرگاہ کی ”آزادی“ پر زور دینے کے علاوہ او این جی سی
اور ویتنام حکومت کے ساتھ تیل دریافت کرنے کے معاہدہ پرچین کوتھوڑی تشویش
ہوئی ہے۔غور طلب ہے کہ ویتنام اور چین کے درمیان جنوبی چین سمندر کے سمندری
علاقے کو لے کر تنازع چل رہا ہے۔ جنوبی چین سمندر میں تیل اور گیس کا اتھاہ
ذخیرہ ہے جس کے استعمال کے لئے چین اور اس علاقے کے ساحلی ممالک میں دوڑ
لگی ہے۔ہندوستانی صدراورویتنام کے ہم منصب کے درمیان ایک اہم معاہدہ ویتنام
ایئرلائنس اورڈومیسٹک انڈین ایئرکیئریرجیٹ ایئرویزکے درمیان طے پایا۔اس
معاہدے کے نتیجے میں پہلی مرتبہ ہندوستان اورویتنام کے درمیان روزانہ براہ
راست پروازیں 5نومبر2014 سے دہلی،ممبئی اورویتنام کے تاریخ شہرہوشی منہ سٹی
کے درمیان شروع ہوں گی جسے دونوں ملکوں کے لوگوں کی جانب سے بڑے پیمانے
پرسراہاجارہاہے۔ ہند۔ویتنام صدرکی میٹنگ کے بعد جاری کردہ مشترکہ پیام میں
دونوں ملکوںکے قائدین نے ایشیاءمیں امن ، استحکام کی برقراری اور ترقی و
خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے باہم مل جل کر کوشش کرنے کی اپنی خواہش اور
اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ صدر سانگ اور صدر
جمہوریہ مکرجی نے سماجی۔معاشی ترقیوں اور اپنے متعلقہ ملکوں کی خارجہ
پالیسی ، باہمی تعلقات اور باہمی مفاد کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ پرنب
مکرجی نے ویتنام کی حکومت اور اس کے عوام کو حالیہ برسوں میں ان کی نمایاں
کارگزاری پر مبارکباد بھی پیش کی جبکہ صدر سانگ نے ہندوستان کو حالیہ لوک
سبھا انتخابات کی کامیاب تکمیل پر سراہا۔قبل ازیںویتنام کے ساتھ مشترکہ
ورثہ کا اعادہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا کہ ہندوستان
ہمیشہ ہی ویتنام کا دوست رہے گا۔ صدر جمہوریہ نے ویتنام کے اپنے ہم منصب
ٹریونگ ٹان سانگ کی جانب سے ان کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب کرتے
ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین قریبی روابط ہیں۔ یہ تعلقات کئی صدیوںسے
قدیم ہیں۔ یہ تعلقات باہمی مفاد پر مبنی تجارت اور پرامن رابطوں پر مبنی
ہیں۔ ان میں دونوںممالک بدھ ازم کا مشترکہ ورثہ بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے
کہا کہ آج کے دور میں بھی لارڈ بدھا کی تعلیمات اہمیت رکھتی ہیںاور آج ان
کی ضرورت ہے۔ روز مرہ کی زندگی میں دونوں ملکوں میں ان کو آج بھی اپنایاکیا
جاتا ہے۔ ویتنامی صدر نے پرنب مکرجی کے اعزاز میں عشائیہ منعقد کیا
تھا۔صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کے دورہ ویتنام کے دوران طے ہوئے معاہدوں
کومدنظررکھتے ہوئے اُمیدکی جاسکتی ہے کہ ویتنام اورہندوستان کے سفارتی رشتے
مضبوط ہونے سے ایشیامیں امن،ترقی اورخوشحالی کاایک نیادوردورہ شروع ہوگا۔ |