سپریم کورٹ کا انقلاب
(Javed Iqbal Cheema, Italia)
میں نے پہلے ہی عرض کر دیا تھا .کہ
پاکستان میں جاری بحران کو کوئی تیسری قوت ہی حل کر سکتی ہے ..جو سمجھے گی
کہ ملک کی دنیا میں سبکی ہو رہی ہے .ملک کی معشیت برباد ہو رہی ہے ..اور
تماشا نہ دیکھا جاۓ .بلکہ آگے بڑھ کر جمہوریت کو اور پاکستان کو مضبوط کرنے
میں اہم کردار ادا کیا جاۓ .مگر افسوس کہ تا حال کسی تیسری قوت کا مثبت
کردار سامنے نہیں آیا ..جبکہ چار قوتیں اس میں کردار ادا کر سکتی تھیں .پہلی
قوت تھی پارلیمنٹ جو مکمل طور پر فیل ہو گئی.اس گتھی کو سلجھانے میں .جبکہ
سب سے زیادہ ذمہداری اسی کی تھی .پارلیمنٹ نے ثابت کر دیا کہ وہ مفاد
پرستوں کا ایک ٹولہ ہے .جو جاگیرداروں .وڈیروں.مافیا کو اور کرپٹ نظام کو
تحفظ فراہم کرتا ہے .اور قوم و ملک کی بقا کی خاطر نظام کو تبدیل کرنے کے
حق میں نہیں ہے ..دوسری ذمہداری فوج کی تھی مگر نہ جانے کن وجوہات کی بنا
پر انہوں نے اس میں چھلانگ لگانے کی ضرورت محسوس نہیں کی .یا سیاسی گند سے
کھیلنے کی کوشش نہیں کی .یا سیاستدانوں کا امتحان مقصود تھا ..یا اور کئی
وجوہات تھیں جو نہیں لکھ سکتا .ایک بڑی واضح وجہ تھی اور ہے ..کہ انہوں نے
اس میں کردار ادا نہ کر کے ان سیاستدانوں کے منہ پر تماچہ رسید کر دیا ہے .جو
یہ کہتے تھے کہ عمران خان اور قادری صاحب کسی کے اشارے پر یہ کھیل کھیل رہے
ہیں .حالانکہ پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ یہ کوئی کھیل نہیں .حق اور سچ
کی بات ہے .کہ حکمران کرپٹ ہے .آئین سے .قانون سے .اداروں سے .پارلیمنٹ سے
اور عوام سے کھیلتا ہے .اور نظام کو تبدیل کرنا .احتساب کرنا .عوام کو
انصاف دینا .بنیادی سہولتیں دینا .ملک کی بقا کے لئے ضروری ہے .یہ جو گڈی
گڈے کا کھیل ٦٥ سالوں سے جاری ہے یہ اب زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا .اس بات
کو ہر زی شعور جانتا ہے .مگر ہم سب اپنے اپنے مفادات میں جھکڑے ہووے ہیں ..آہستہ
آہستہ شعور آ رہا ہے .جس کی لہر .گو نواز گو .کی شکل میں نظر آ رہی ہے .تیسرا
گروپ تھا نواز شریف اور شہباز شریف جو چاہتے تو اس گتھی کو ایک منٹ میں
سلجھا سکتے تھے اور ہیں ..صرف مڈ ٹرم الیکشن اور اصلاحات کا اعلان کرتے اور
ہیرو بن جاتے .مگر ان کی ہٹ دھرمی کا نتیجہ دیکھئے کہ ملک کا بیڑہ غرق بھی
ہو رہا ہے اور حکمرانوں کی اپنی مٹی بھی پلید ہو رہی ہے اور کافی ذلیل و
رسوا بھی ہو رہے ہیں .مگر الیکشن کے لئے عوام کے پاس جانے سے بھی ڈرتے ہیں
.اور مسلسل ذلالت کا راستہ اختیار کئے جا رہے ہیں ..مگر میرا اپنا تجزیہ ہے
کہ شریف برادران کی چند اہم مجبوریاں ہیں جو ان سے ذلالت کا کام لے رہی ہیں
.کیونکہ ایک تو وہ جتنے دن بھی اقتدار میں رہیں گے .ہر روز کی کرپشن مال
بنانا ان کے لئے ضروری ہے .دوسرے اپنی پہلی کرپشن کو عدالتوں سے سفید
کروانا بھی مجبوری .تیسرے پھانسی کے پھندے سے بچنے کے لئے کسی ضمانتی کو
تلاش کرنا بھی ضروری ہے اور چوتھی وجہ شہید بن کر جانا ..کیونکہ ان کو علم
ہے کہ اگر اصلاحات .احتساب کا قانون بن گیا تو پھر اقتدار تو دور کی بات
پھانسی کا پھندہ نظر آ رہا ہے .اور کچھ قتل بھی پیچھا نہیں چھوڑیں گے ..بھوت
سی مجبوریاں میاں صاحب کی ہیں .جو عوام سمجھتی ہے ..اور چوتھی قوت تھی
سپریم کورٹ ..جو انصاف کا نام بھی بلند کر سکتی تھی .اپنا اعتماد بھی بھال
کر سکتی تھی .ملک کو انتشار سے بھی بچا سکتی تھی .کیونکہ وہ میاں صاحب کو
پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے پر گھر بھی بھیج سکتی تھی .انتخابی اصلاحات. مڈ
ٹرم .الیکشن کا بھی حکم صادر فرما سکتی تھی .مگر چونکہ ملک سے کسے بھی
ہمدردی نہیں ہے .سب اپنے اپنے مفادات میں پھنسے ہووے ہیں .یا پھر کرپٹ نظام
نے جھکڑا ہوا ہے ..کچھ نہ کچھ تو دال میں کالا ہے ..مگر کوئی ادارہ بھی
اپنی غلطی ماننے کو تیار نہیں اور نظام کو تبدیل کرنے میں بھی دلچسپی کا
مظاھرہ نہیں کرتا .افسوس اس بات کا ہے کہ پھر کہتے ہیں .کہ ملک میں نظام ہے
.قانون کی بالا دستی ہے .میری سمجھ سے باہر ہے .اگر کسی بنچ والے جج پر
اعتراض کیا جاتا ہے .تو انصاف کا تقاضہ تو یہ ہوتا ہے کہ وہ جج از خود بنچ
سے علیحدہ ہو جاۓ .مگر ہٹ دھرمی اور انصاف کے منہ پر تماچہ دیکھئے کہ کوئی
ٹس سے مس نہیں ہوتا ..معلوم نہیں یہ نظریہ ضرورت .آئین و قانون کی تشریح
کیا مزید گل کھلاۓ گی ..اسی لئے میں تو کہتا ہوں کہ جج کا کسی سیاسی گروپ
سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہئے ..مگر بات ہے نظام کی .نظام کب تبدیل ہو گا .یہاں
سے ہی سچ اور جھوٹ کا اندازہ لگا لیں .کہ دھرنے احتجاج صرف نظام کی تبدیلی
کا کہ رہے ہیں .مگر افسوس یہ ہے پاکستان کے غلط نظام کا اصل چہرہ ..کہ تمام
فرعون.نمرود .شداد .یکجا ہو چکے ہیں .کرپٹ نظام کو بچانے کے لئے ..اب
خورشید شاہ صاحب میاں صاحب کو مشورہ دے رہے ہیں .کہ استفہ دے دو .بات
گو.نواز.گو.سے آگے ..کتا .کتا ..ہاۓ.ہاۓ..تک نہ پنچ جاۓ ..پی .پی.پی.کا
اچھا مشورہ ہے .اگر نواز شریف استفہ دے دیتے ہیں .تو یہ پاکستان کے
سیاستدانوں کی .جمہوریت کی فتح ہو گی ..کیونکہ جو کام تیسری .چوتھی قوتیں
نہ کر سکیں ..بلآخر سیاستدانوں نے کر دکھایا ...یہ سیاستدانوں کا کارنامہ
تاریخ بھی رقم کرے گا .اور آئندہ کوئی شب خون بھی نہیں مار سکے گا .. |
|