شریف خاندان کا ذاتی ملازم سیاسی جج خلیل الرحمن رمدے اور جعلی عدالتی نظام
(Chaudhry Muhammad Rashid, )
شریف خاندان کے ذاتی ملازم سیاسی
جج خلیل الرحمن رمدے کو پاکستانی قوم کے کروڑں غریبوں سے جو پچھلے 35 سال
سے غریب سے غریب تر ہو رہے ہیں نہ صرف معافی مانگنی چاہیے بلکہ اسے اپنے
سیاسی عدالتی خاندان کی ساری سیاسی تاریخ پر شرم سے ڈوب مرنا چاہیے
یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ پاکستان کا بے حس، جعلی عدالتی ںظام شریف
خاندان کے ذاتی ملازموں سے بھرا پڑا ہے۔ اس کی اصل وجہ صرف لالچ یا ترقیوں
کی حوس ہی نہیں بلکہ چور شریف خاندان ہمیشہ سے جعلی، فراڈ اور بے کردار
وکلا کو بطور جج بھرتی کرتا آیا ہے۔
مثال کے طور پر بی اے فیل افتخار چوہدری جو کہ ایک سیاسی کارکن تھا- لاہور
اور فیصل آباد کے مشہور چور عدالتی سیاسی خاندان مثال کے طور پر رمدے، رانا
مشہود، رانا ثنااللہ وغیرہ وغیرہ- جن کا پیشہ ہی سیاسی وکالت اور سیاسی جج
بھرتی کروانا ہے۔ درجنوں سیاسی خاندان ایسے ہیں جو شریف خاندان کو جعلی،
فراڈ اور بکاو جج مہیا کرنے کی نرسری ہیں۔
چور شریف خاندان کے پاس کوئی جادوئی چھڑی نہیں کہ جس کو استعمال کر کے وہ
پاکستان کی عوام کو اپنی لوٹنے اور پیسہ بنانے کی حوس میں جھونک رہا ہے۔
بلکہ ان چوروں کے پاس جھوٹ، فراڈ اور لے دے کے عدالتی نظام میں انہیں کے
بھرتی شدہ جعلی ڈگریوں اور مشکل سے بی اے پاس بھرتی ججوں کی فوج ہے۔
ٹھگ اور بدکردار دو ٹکے کے مشکل سے بی اے پاس ایسے جعلی وکلا کا جتھہ جو نہ
صرف ان چور سیاستدانوں کا نام جپتہ ہے بلکہ چور سیاست دانوں کو جھوٹ، فراڈ
اور لے دے کے عدالتی نظام میں تحفظ دلا کر عدالتی نظام کا حصہ بنتا ہے۔ پھر
آگے چل کر یہی جعلی جج پوری قوم کو لوٹ کھسوٹ اور ناانصاف عدالتی نظام کا
تحفہ دیتے ہیں۔ جس میں ایک غریب اپنی پوری زندگی کی جمع پونجی ان جعلی ججوں،
جعلی وکیلوں اور پولیس والوں کو لٹوا کر بھی انصاف سے محروم ہی رہتا ہے- |
|