لمحہ فکریہ

یہ چند نام نہاد لوگ جو دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور انہی نام نہاد لوگوں کے بارے میں جو انکشافات دیکھنے اور سننے کو ملے ہیں کہ یہ لوگ اپنی خوشی سے نہیں آئے بلکہ ان کو خرید کر لایا گیا ہے۔ یہ چند ہزار، چند لاکھ لوگ جو حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی خوبصورتی کو پامال کیے اور یرغمال بنائے بیٹھے ہیں اور ان کے لیڈران کی کھال والی شکل میں صرف اور صرف مفاد پرست لوگ ہیں اور ان کا یہ دھرنا جو کہ بہت بری طرح سے فلاپ ہو چکا ہے اور اس سے ان کو کوئی فائدہ نہیں ملنے والا بلکہ الٹا یہ صرف ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ ملک کی معشیت کو بہت بری طرح سے نقصان پہنچا چکے ہیں۔ ملک کو ایک بار پھر سے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے اور اس قدر انتشار پھیلا چکے ہیں کہ اس کو ختم کرنا بہت مشکل ہو چکا ہے۔

اصل میں ان الوگوں کو اب منہ چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی اور بھاگنے کے لیے کوئی راستہ نہیں مل رہا۔ انہوں نے اناء کو اپنا مسئلہ بنا لیا ہے۔

آپ ظلم کی انتہا کا اندازہ یہاں سے لگا سکتے ہیں کہ تحریک انصاف نے جو جلسہ ملتان میں کیا اور اس جلسے کے دوران جو واقعہ پیش آیا۔

جب تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان سٹیج پر تقریر کر رہے تھے تو ان کی تقریر کے دوران بہت سے لوگ گرمی اور حبس کی وجہ سے بے ہوش ہو رہے تھے ۔ ان بے سہارہ، بے بس ، بے ہوش ہوتے لوگوں کو اُس وقت ایمبولنس اور پانی کی سخت ضرورت تھی اور انہی کے D.J ڈی جے بٹ نے مائک پر اعلان بھی کیا کہ ایمبولنس منگوائے جائے اور پانی کا انتظام کیا جائے۔

لیکن DJ BUTTکے اعلان کو اہمیت نہیں دی گئی اور بے ہوش ہوتے ہوئے لوگوں کی پرواہ کیے بغیر عمران خان نے اپنی تقریر جاری رکھی اور شاہ محمود قریشی نے بھی ہاتھ سے اعشارہ کرتے ہوئے چپ کروا دیا اور کہا خاموش ہو جائے۔

آپ ان کی بے حسی اور ظلم کا اندازہ یہاں سے لگا سکتے ہیں کہ ان لوگوں کو لوگوں کے مرنے، بے ہوش ہونے سے زیادہ اپنی تقریر عزیز تھی ۔ اور جب تقریر ختم ہو گئی تو عمران خان کو اپنے کارکنوں کا ذرہ بھر خیال نہ آیا اور وہ اپنے کارکنوں کو گرمی اور حبس میں سسکتا، بلکتا ، بے ہوش ہوتا اور مرتا ہوا چھوڑ کر اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے۔

اتنا سب ہونے کے باوجود بھی جو پوری قوم اپنی آنکھوں سے دیکھ چکی ہے کہ ایک شخص جو کہ ابھی وزیراعظم بنا نہیں اور اس کی وجہ سے لوگوں کی یہ حالت ہو جائے کہ عوام اس کے سامنے مر رہے ہیں اور اس کو اپنی تقریرسے ذیادہ کسی کی فکر نہیں تو وہ شخص وزیر اعظم بننے کے بعد کیا کر ے گا؟؟؟

اے میرے ہم عزیز وطنوں اگر اب بھی تمہاری آنکھوں پر سے پردہ نہ اٹھے ، تمہاری آنکھیں نہ کھلیں تو میں نہیں سمجھتا کہ ہم سے زیادہ کوئی قوم گمراہ اور بے وقوف ہو سکتی ہے۔جو اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود بھی ہوش میں نہ آئے۔
Muhammad Owais
About the Author: Muhammad Owais Read More Articles by Muhammad Owais: 6 Articles with 18544 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.