سنئے! آپ کا بچہ آپ سے کیا چاہتا ہے؟

نام کتاب: سنئے! آپ کا بچہ آپ سے کیا چاہتا ہے؟
تحریر و تحقیق: اشتیاق احمد منتظم و مہتمم ادارہ تحقیق و تخلیق چک نمبر 105/10-R تحصیل جہانیاں ضلع خانیوال پنجاب پاکستان

حرفِ شکایت
آپ والدین بڑے" وہ"ہیں۔ چھوٹی چھوٹی غلطیوں پر مجھے مارتے پیٹتے رہتے ہیں برا بھلا کہتے ہیں دوسروں کا غصہ بھی مجھ پر نکالتے ہیں۔ ایسا کرتے ہوئےآپ بھول جاتے ہیں کہ آپ بھی کبھی بچے تھے۔ میری خواہش ہے کہ آپ اپنے آپ میں تبدیلی پیدا کریں۔ اپنے غصہ اور جذباتی پن پر کنٹرول کریں۔ کیونکہ مجھے آپ کی مدد، دوستی، محبت اور رہنمائی کی ضرورت ہے۔ آئیں ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ شاہراہ زندگی پر یہ سفر ہنستے مسکراتے اور افہام و تفہیم کے ساتھ طے کیا جا سکے۔
آپکا بیٹا /بیٹی

1. جب میں کوئی اچھا کام کروں تو مجھے شاباش ضرور دیں۔ اس سے میری حوصلہ افزائی ہوتی ہیں اور خوشی کا احساس ہوتا ہے ۔
2. مجھ میں ایسی مہارتیں پیدا کریں جو تا حیا ت میرے ساتھ رہیں۔
3. میری فیملی میں ایسی سرگرمیاں ہوں جن سے میں ہر فیملی ممبر کی قربت محسوس کر سکوں۔
4. مسجد میں مجھے اپنے ساتھ لے جائیں۔ نماز پڑھنا، نماز کے بعد ایک دوسرے کا حال احوال دریافت کرنا اور لوگوں سے ہاتھ ملانا مجھے اچھا لگتا ہے۔
5. اپنے وعدے کا پاس کریں کیونکہ جب آپ کسی اچھے کام پر مجھے انعام دینے کا وعدہ کرتے ہیں مگر نہیں دیتے تو میری نظروںمیں آپ با اصول نہیں رہتے۔
6. میرے ایمان اور صحت و سلامتی کے لئے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں اس سے میں اپنے آپ کو خوش قسمت اور محفوظ تصور کرتا /ہوں۔
7. کبھی کبھی میرے لئے کھانے کی کوئی چیز وافر مقدار میں لائیں اور مجھے اپنے دوسروں/سہیلیوں کے ساتھ مل کر کھانے کا موقع دیں۔ اس سے مجھ میں وسسعتِ قلبی، اخوت اور محبت کا احساس پیدا کر ہوتا ہے۔
8. عشاء کی نماز کے بعد مجھے سو جانے کا موقع دیں اور صبح جلدی بیدار کر دیا کریں۔ کیونکہ جب میں نیند پوری کر کے اٹھتا /اٹھتی ہوں تو دن بھر ہشاش بشاش رہتا /رہتی ہوں اور دل لگا کر کام کرنے کو جی چاہتا ہے۔ مگر جس دن تاخیر سے سونے کا موقع ملے تو اگلے دن بوریت سی ہوتی ہے۔ کسی کام کو جی نہیں چاہتا۔
9. اس بات کا دھیان رکھیں کہ ٹی وی، وسی آر، ٹیپ ریکارڈ، کمپیوٹر اور ویڈیو گیمز وغیرہ میری اخلاقی اور جسمانی صحت کو خراب نہ کرنے پائیں۔
10. جب کوئی غلطی سر زد ہو جائے تو میرے ساتھ پلیز چیخ چلا کر بات نہ کریں۔ آپ کو لال پیلا دیکھ کر میں اپنے آپ کو خوف زدہ اور بکھرا بکھرا سا محسوس کرتا /کرتی ہوں۔
11. کبھی کبھی چھٹی کے دن مجھے اپنے ساتھ سیرو تفریح کیلئے لے جائیں۔ سبز گھاس، خوبصورت پھول، آبشاریں، جھولے، پرندے اور جانور مجھے اچھے لگتے ہیں۔
12. سزا دیتے وقت یہ بتانا نہ بھولیں کہ مجھے سزا کیوں دی جا رہی ہے؟ ایسی وجوہات بتائیں جو میری سمجھ میں آ سکیں۔
13. میری موجودہ غلطی کے ساتھ گزشتہ غلطیوں کی فہرست نہ دہرائیں بڑوں سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔ میں تو پھر بھی بچہ ہوں۔
14. مجھے نکما، بے وقوف اور گدھا کہہ کر نہ پکارا کریں۔ کیا آپ کی ڈکشنری میں میرے لئے اس سے اچھے الفاظ موجود نہیں۔
15. جب آپ مجھے خود قرآن مجید پڑھاتے ہیں اور سکول کا ہوم ورک کرنے میں میری مدد کرتے ہیں تو مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آپ کو واقعی مجھہ سے محبت ہے ورنہ آجکل والدین کے پاس اپنے بچوں کے لئے وقت کہاں ہے؟
16. جب گھر میں کوئی اچھی چیز پکتی ہے اور آپ میرے ہاتھ اس میں سے کچھ حصہ ہمسائے کے گھر بجھواتے ہیں تو مجھے عجیب سے روحانی خوشی کا احساس ہوتا ہے۔
17. کبھی کبھار میرے دوستوں /سہیلیوں کو اہتمام کے ساتھ کھانے پر بلائیں ہمارے اکٹھے کھانا کھانے سے مجھے اخوت اور بھائی چارے کا سبق ملتا ہے ۔
18. اگر ممکن ہوتو کم از کم ایک وقت کا کھانا میرے ساتھ ضرور کھائیں۔
19. مجھے کھانے پینے کے آداب سکھانے کے ساتھ ساتھ بھوک رکھ کر کھانے کی عادت ڈالیں۔
20. کھانے کے معاملے میں کبھی کبھی میری پسندیدہ ڈش مجھ سے پوچھ کر تیار کروائیں۔
21. مجھے اپنے رشتے داروں کے بارے میں معلومات دیں اور وقتا ًفوقتا ًان سے ملا قات کا بھی اہتمام کریں۔
22. آپ بڑے ہیں اور میں چھوٹا۔اس لئے میری غلطیوں پر در گزر کر کے اپنے بڑا ہونے کا ثبوت دیں اور اچھے طریقے سے میری اصلاح کریں۔
23. جب آپ مجھ سے چیزیں چھپا چھپا کر رکھتے ہیں تو میں اپنے دل میں عجیب سی تنگی محسوس کرتا /کرتی ہوں ۔آپکا ایسا رویہ مجھے چوری کی عادت ڈال سکتا ہے۔
24. مجھے شدت پسندانہ نظریات وخیالات سے دور رکھیں۔ مجھے ان لوگوں کے شر سے بچائیں جو فرقہ واریت، ذات پات، زبان اور رنگ ونسل کی بنیاد پر نفرتیں پھیلاتے ہیں۔
25. مجھےمیرے پیارے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی پیاری پیاری باتیں کہانی کی صورت میں بتایا کریں۔ مجھے یہ باتیں بڑی پیاری لگتی ہیں۔ جان سے بھی زیادہ پیاری۔
26. مجھے نماز سکھائیں اور اس میں پڑھے جانے والے الفاظ کا مفہوم بھی سمجھائیں، مجھے نماز سمجھ کر اور باقاعدگی سے پڑھنے کی عادت ڈالیں۔
27. مجھے اپنے دوستوں کے بارے میں بتائیں اور کبھی کبھی ان کے ہاں لے بھی جائیں۔
28. مجھے اجازت دیں کہ میں اپنے کھلونوں سے دوسرے بچوں کو بھی کھیلنے دوں۔
29. مجھے جنوں بھوتوں کی کہانیاں سنا کر بزدل نہ بنائیں بلکہ بہادر لوگوں کی کہانیاں سنا کر بہادر بنائیں۔
30. مجھے بچوں کے اچھی اچھی سی ڈیز لا کر دیں۔ یہ میری تربیت اور تفریح طبع کے لئے بہت ضروری ہیں۔ تجھے کیا ملے گا نماز میں قرآنی قصے، چاند نگر سے تٹرم تم تڑم، کیسٹ کہانی، کیسٹ ڈائجسٹ والیم 1تا10منزل، نیکی کے ہم لوگ سپاہی، کلام اقبال عنایت چچا کی محفل، اے خدا !قرآنی کی تفہیم دے، بہادر صیام، نغمات رمضان، عید کا تحفہ، بگلا بھگت، انگوروں کی چوری، turn to allah، حسنِ یوسف، محمد بن قاسم (حصہ اول و دوم ) پہلے انسان کی کہانی، نشانِ حیدر، مومن کا ہتھیار اور کامیابی کا زینہ بہت پیاری سی ڈیز ہیں۔ یہ فہرست میرے دوست عرفان نے بنا کر دی ہے۔ اس نے اپنے گھر میں اچھے اچھے کیسٹ اور سی ڈیز کی ایک لائبریری بنائی ہوئی ہے۔
31. مجھے اچھی اچھی کتابیں پڑھنے کو لا کر دیں۔ گلدستہ قرآن، انمول، منزل، کہانی ایک لڑکے کی، زندہ باد مشغلہ، دو آنسو، سکارف، چندہ ماموں دور کے، نیک چڑیاں عظیم عطیہ، روشن راستہ، دلچسپ منصوبہ، فضائی حملہ، کالا پتھر، گمنام محسن، پھول اور کانٹے، علم کا اجالا، تین دوست، خزانہ، واپسی، کاہلوں کی شہزادی، آزادی کا دن، اچھے بچوں کی اچھی عادتیں، عقل مند کون؟، اور اچھا بچہ کون؟ وغیرہ تربیتی کہانیوں کی بہترین کتابیں ہیں۔ میرے عرفان نے اپنے گھر میں ایسی کتابوں کی بھی ایک لائبریری بنائی ہوئی ہے۔
32. میرا سب سے قیمتی اثاثہ آ پ دونوں کی آپس کی محبت ہے۔
33. مجھے مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے ابھی سے ذہنی طور پر تیار کریں۔
34. یاد رکھیں! آپکی دیانت داری، مستقل مزاجی اور راست گوئی میری شخصیت کو مضبوط اور پر اعتماد بنانے کیلئے بہت ضروری ہے۔
35. مجھے اپنے جیب خرچ میں سے کچھ رقم بچانے کی عادت ڈالیں۔ اگر ممکن ہو تو مہینے بھر کا جیب خرچ اکٹھا ہی دے دیا کریں تاکہ میں اسے منصوبہ بندی کے ساتھ خرچ کر سکوں۔
36. میرے سوالوں کا جواب دیں چاہے احمقانہ ہی کیوں نہ ہوں۔
37. جب میں کسی سے برے رویہ سے پیش آؤں تو ضرور نشاندہی کریں مطلوب اور غیر مطلوب رویوں سے مجھے اچھی طرح آگاہ کریں ۔
38. اگر میں اپنا ہوم ورک اچھے طریقے سے نہ کر پاؤں تو بجائے برہم ہونے کے میری مدد کریں۔
39. مجھے اپنے غصہ پر قابو پانے کا فن سکھائیں۔
40. اس بات کو یقینی بنائیں کہ جب کوئی میرا دوست /سہیلی ہمارے گھر آئے تو آپ اسے خشدلی سے خوش آمدید کہیں۔
41. میرے ساتھ مایوسی اور دل شکنی کی باتیں ہر گز نہ کریں بلکہ ہمت اور حوصلہ افزائی کرنے والی باتیں کریں۔
42. بات کو اس انداز سے شروع نہ کریں کہ جب میں تمہاری عمر کا تھا/تھی تو ۔۔۔۔۔۔کیونکہ ہر کوئی ہر عمر میں مختلف صلاحیتوں کا مالک ہوتا ہے۔
43. مجھے اپنی آزدای دیں مگر اپنی نگرانی میں۔
44. جب میں اپنے دوستوں /سہیلیوں میں ہوتا /ہوتی ہوں تو براہ مہربانی میرے ساتھ ہی چمٹے رہنے سے گریز کریں۔
45. مجھے سب کے سامنے برا بھلا کہنے کی بجائے علیحدگی میں سمجھائیں۔
46. آپ کی طرف سے میرے ماتھے پر دیا ہوا بوسہ میرے سر کو فخر سے بلند کر دیتا ہے۔
47. آپکے منہ سے نکلے ہوئے تعریفی کلمات میری کامیابی کی منزل کو قریب تر کر سکتے ہیں۔
48. اپنے قیمتی وقت میں سے میرے لئے کچھ وقت ضرور نکالیں۔ پاس بیٹھیں، مسکرائیں، کھیلیں یا کوئی دلچسپ سرگرمی کریں۔
49. مجھ سے میری عمر کے مطابق توقعات وابستہ کریں۔
50. آپکا میرے ساتھ مزاح اس بات کی علامت ہے کہ آپ میرے دوست بھی ہیں۔
51. آپکی طرف سے میرے دوستوں /سہیلیوں کی عزت افزائی کے نتجے میں جب وہ آپکی تعریف کرتے /کرتی ہیں تو میرا دل خوشی سے پھولے نہیں سماتا۔
52. قبلہ !جن باتوں سے آپ مجھے روکنا چاہتے ہیں آپکو خود بھی ان سے رکنا پڑے گا۔
53. جب میں محبت سے آپکے کندھے پر ہاتھ رکھتا /رکھتی ہوں تو آپ اپنے کندھے کو جھٹک کرنا گواری کا تاثر نہ دیا کریں۔
54. بیماروں کی تیماداری اور مدد کیلئے مجھے اپنے ساتھ لے جایا کریں۔ ان کی تیماداری اور مدد کر کے مجھے روحانی خوشی ملتی ہے۔ ہمدردی اور ایثارکا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
55. مجھے مسنون دعائیں ترجمے یاد کروائیں اور مشکل اوقات میں ان دعاؤں کا سہارا لینے کی عادت ڈالیں۔
56. آپکا میری باتوں کو غور سے سننا اس بات کی علامت ہے کہ آپ مجھ سے واقعی محبت کرتے ہیں مگر جب آپ میری بات کو ادھورا سنتے ہیں یا سنی ان سنی کر دیتے ہیں تو مجھے بڑا دکھ ہوتا ہے۔
57. میرے سامنے اپنے آپکو پر سکون رکھا کریں۔
58. مجھ پر ضرورت سے زیادہ پہرے نہ لگائیں میں غلطیاں نہیں کروں گا /نہیں کرونگی تو سیکھوں گا /سیکھوں گی کیسے؟
59. میرے دوستوں /سہیلیوں کے کپڑے اور بال نہ دیکھیں۔ آخر وہ میرے دوست /میری سہیلیاں ہیں۔ ہاں اگر برے کردار کے بچوں کے ساتھ دوستی کروں تو ضرور اصلاح فرمائیں ۔
60. اگر کبھی کبھی لیٹ پہنچوں تو برا بھلا کہنے کے بجائے وجہ ضرور پوچھ لیں۔ ہو سکتا ہے میرے پاس کوئی معقو ل دلیل ہو۔
61. حقائق کی چھان بین کیے بغیر مجھ پر کوئی الزام نہ لگائیں۔
62. مجھے بڑوں کا ادب اور چھوٹوں سے شفقت کرنا سکھائیں۔
63. اگر میری فیملی کی کوئی فوٹو البم ہو تو مجھے ضرور دکھائیں۔ اور اس کے ذریعے مجھے اپنے رشتہ داروں کی شناخت کرائیں۔
64. اپنے آپکو والدین کے مقام پر ہی فائز رکھیں۔ پولیس مین بننے سے گریز کریں۔
65. میرے سونے کے کمرے میں ایسے چارٹس اور پوسٹر لگائیں جن پر مایوسی ختم کرنے، اخلاق سکھانے اور جدوجہد پر آمادہ کرنے والی قرآنی آیات،احادیث،اقوال،ضرب الا مثال اور اشعار لکھے ہوئے ہوں۔
66. مجھے حسد، کینہ، چغلی، اور بہتان کے معنی، مفہوم اور ان کے نقصانات سے آگاہ کریں۔
67. مجھے "اور "تو "بجائے ہمیشہ "آپ"کا استعمال سکھائیں۔
68. آپ دونوں آپس میں جھگڑا کرنے سے پہلے سوچ لیں کہ آپکے جھگڑے کو سننے اور اس سے متاثر ہونے والا شخص میں ہوں۔
69. مجھے عام اخلاقیات کے بارے میں چھوٹی چھوٹی قرآنی آیات اور احادیث زبانی یاد کروائیں۔
70. مجھے اجازت لے کر دوسروں کی چیزیں استعمال کرنے کی تربیت دیں۔
71. مجھے جسمانی اور روحانی صفائی کا مفہوم سمجھائیں، کپڑے، جوتے، بستہ اور دیگر اشیاء کو صاف اور تربیت سے رکھنے میں میری مدد کریں۔ نیز مجھے دلائل کے ساتھ بتائیں کہ ماحول کو صاف ستھرا رکھنا کیوں ضروری ہے۔
72. مجھے خواہشات اور ضروریات کے درمیان فرق بتائیں۔ آپکا میری ہر جائزہ ونا جائز خواہش کو پورا کرنا مجھے ضدی اور ہٹ دھرم بنانے کے مترادف ہے۔
73. ہوم ورک اور کھیل کود کیلئے مجھے ایک ٹائم ٹیبل بنا کر دیں۔
74. میرا موازنہ میرے بھائیوں، بہنوں اور کلاس فیلوز سے مت کریں۔ ہم سب مختلف ہیں۔ اسلئے اپنی توقعات کو ہماری صلاحیتوں سے ہم آہنگ کریں۔
75. اپنی محبت کو تعصب کا شکار نہ ہونے دیں۔ میرے بھائیوں اور بہنوں میں اپنی محبت کو برابری کی بنیاد پر تقسیم کریں۔
76. مجھے ٹیوشن کا رسیا نہ بنائیں۔ بنے بنائے سوالات اور ان کے جوابات کو رٹا نہ لگانے نصابی کتب میں سے سوالات کے جوابات خود اخذ کرنے اور ان کو سمجھ کر ذہن نشین کرنے پر میری حوصلہ افزائی کریں۔
77. مجھے فرسودہ، غیر تعمیری، جھوٹی انا اور نمودونمائش پر مبنی روایات کو خوگر نہ بنائیں
78. میری تخلیق اور تحقیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں میری مدد کریں۔
79. سگریٹ نہ پی کر، فحش فلموں سے پرہیز کر کے بیہودہ گانے نہ سن کر اور گالیوں کو اپنی گفتگو سے خارج کر کے میرے لئے اچھی مثال قائم کریں۔
80. مجھے اپنی غلطی تسلیم کرنے کے فوائد اور اپنی ضد پر اڑے رہنے کے نقصانات دلائل کے ساتھ بتائیں۔
81. میرے اساتذہ سے میری تعلیم وتربیت کی بابت ضرور رابطہ رکھیں۔
82. آپ دونوں میرے سامنے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھرا کر میری حمایت حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں۔
83. میری شرارتیں میری ذہانت کی دلیل ہیں۔ ہر وقت ڈانٹ ڈپٹ آپ کیلئے مناسب نہیں ہے۔
84. حضرت حسن رضی اﷲ علیہ تعالیٰ عنہ اور حضرت حسین رضی اﷲ علیہ تعالیٰ عنہ اپنے نانا حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی پشت مبارک پر دوران سجدہ چڑھ کر بیٹھ جاتے مگر ان کے نانا حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم اس وقت تک سجدے سے سر نا اٹھاتے جب تک وہ خود نہ اتر جاتے۔ کتنا زبردست پیغام ہے آپ کے لئے؟ مجھے ڈانٹ پلاتے اور مجھ پر تنقید کرتے وقت اس پیغام کو ضرور مدنظر رکھیں۔
85. ہمارے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بچے پھول ہیں۔ آپ ہی بتائیں پھول کے ساتھ نرمی کے ساتھ پیش آنا چاہیے یا سختی سے۔
86. مجھے تعلیم و تربیت کے ذریعے اچھی ملازمت کے ساتھ ساتھ سچا مسلمان اور اچھا پاکستانی بننے کا ٹارگٹ بھی دیں۔
87. ہمارے پیارے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم تو مٹی میں لتھڑے بچوں کو بھی گود میں اٹھاتے اور پیار کرتے۔ مجھ سے نفرت کا اظہار کرنے سے پہلے اپنے ذہن کی سکرین پر آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا یہ مبارک عمل ضرور لائیں۔
88. میرے لئے کھانے، اور پڑھنے کے اوقات مقرر کریں۔
89. اگر میرا کسی ساتھی سے جھگڑا ہو جائے تو بلا سوچے سمجھے میرے حمایت نہ شروع کر دیں۔
90. میں سو کر اٹھو تو مسکرا کر میرا استقبال کریں۔
91. مجھ پر اعتماد کریں اور مجھ پر اعتماد بنائیں۔
92. ہر ماہ چند روپے دیں جنہیں میں اپنے ہاتھ سے اللہ کی راہ میں خرچ کر سکوں۔
93. اپنے مافی الضمیر کے اظہار کیلئیے مجھے مقرر بنائیں اور بات کرنے کا اور سننے کا سلیقہ سکھائیں۔
94. اگر آپ میرے لئے کمپیوٹر خریدیں تو اس کے ذریعے میری تعلیم و تریبت کو بھی یقینی بنائیں۔ عرفان کے ابو تمام اہل خانہ کو ایک جگہ بٹھا کر کمپیوٹر کے ذریعے تلاوت قرآن مجید، ترجمہ، تفسیر، اور تجوید سکھاتے ہیں۔ ریاضی، سائنس، انگریزی، جغرافیہ، اور دیگر علوم کی سی ڈیز کے علاوہ ان کے پاس بچوں اور بڑوں کی اخلاقی تربیت کے مختلف اداروں کی بنی ہوئی سی ڈیز موجود ہیں
95. یاد رکھیں! میں آپکے ذہن کو اچھی طرح نہیں پڑھ سکتا مگر آپ میرے ذہن کو اچھی طرح پڑھ سکتے ہیں۔
96. مجھے تربیت دیں کہ میں ہر نئی چیز خریدنے کی ضد نہ کروں۔
97. کاغذ، پنسل، ربڑ، پیمانہ، کتاب، اور عام استعمال کی اشیاء دوسرے بچوں کو استعمال کیلئے دینے پر میری حوصلہ افزائی کریں۔
98. مجھے بتائیں کہ آپکی عدم موجودگی میں گھر آنے والے مہمانوں سے کس طرح پیش آؤں۔
99. مجھ پر تنقید ذرا آہستہ مگر میری تعریف ذرا بلند اور زور دار الفاظ کے ساتھ کریں۔
100. آپکا مجھے خوشگوار موڈ کے ساتھ سکول بھیجنا اور واپسی پر اسی طرح استقبال کرنا مجھے دن بھر خوش وخرم رکھتا ہے۔ اور میری کارکردگی میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
101. دودھ گرنے، پلیٹ ٹوٹنے اور اس طرح کی دیگر غیر ارادی غلطیوں پر طعن و تشنیع کے تیر برسانے کی بجائے صبر و تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کریں۔
102. مجھے کنویں کا مینڈک نہ بنائیں۔ میرے ارد گرد کیا ہے؟ مجھے بتائیں ۔
103. مجھے کھل کر بات کرنے کا موقع دیں میرے جملوں کو درمیان سے کاٹ کر میری دل آزاری نہ کریں۔
104. کنجوس نہ بنے۔ کبھی کبھی اپنی زبان سے بھی کہہ دیا کریں کہ آپکو مجھ سے محبت ہے اور آپ مجھ پر فخر کرتے ہیں۔
105. مجھے سمجھنے کی کوشش کریں۔ غصے میں نہیں ذرا ٹھنڈے دل و دماغ کے ساتھ۔
106. میرے ذریعے گھر کے دیگر افراد کی جاسوسی مت کروائیں۔
107. ایک ہی وقت میں میر ے لئے کئی کئی حکم جاری نہ کریں اور مجھے گوشت پوست کا انسان ہی سمجھیں۔
108. اسلامی تہواروں اور خوشی وکامیابی کے دیگر موقعوں پر مجھے اپنے دوستوں /سہیلیوں کو تحفہ دینا اچھا لگتا ہے۔
109. اپنی رہمنائی میں کبھی کبھی مجھے چھوٹے چھوٹے فیصلے کرنے کی اجازت دیا کریں۔
110. تجسس اور جستجو میری فطرت میں شامل ہے۔ اِس پر بے جا قد غن نہ لگائیں۔
111. اگر آپ کو میرے بارے میں کوئی غلط فہمی ہو تو یہ کہنے کی جسارت کروں کہ میری قابلیت اور صلاحیت کسی سے کم نہیں ہے۔
112. آپکا مجھے نظر انداز کرنا۔ مجھے احساس کمتری میں مبتلا کر سکتا ہے۔
113. میں تو موم کی ایک گڑیا ہوں آپ جِس طرف چاہیں مجھے موڑ سکتے ہیں۔
114. خبر دار !اگر آپ نے میری خاطر رشوت لی یا ناجائز طریقے سے ایک بھی پیسہ وصول کیا تو مجھ سے برا کوئی نہ ہوگا۔ کم کھانا منظور ہے مگر حرام کھانا منظور نہیں۔
115. مہمانوں کی آمد سے قبل چند ضروری ہدایات دیں تاکہ اِن کے سامنے کوئی غلطی سر زد نہ ہو۔ اور اگر ہو جائے تو اِن کی عدم موجودگی میں اچھے طریقے سے سمجھا دیں۔
116. مجھے پڑھاتے ہوئے آپے سے باہر نہ ہوں کیونکہ غصے میں مجھے آپکی باتیں بہت کم سمجھ آتی ہیں۔
117. اس وقت مجھے بہت افسوس ہوتا ہے جب آپ میرے پاس ہوتے ہوئے بھی پاس نہیں ہوتے۔
118. مجھے سمجھاتے ہوئے دلیل مضبوط مگر آواز مدھم رکھیں۔
119. مجھے معلوم ہے آپ میرے ساتھ کھیلتے ہوئے جان بوجھ کر ہار جاتے ہیں مگر کبھی مجھے بھی ہرائیں تاکہ میں ہار کر برداشت کرنا بھی سیکھوں۔
120. آپ دونوں کو ہنستے مسکراتے دیکھ کر میری طبیعت بھی ہشاش بشاش ہو جاتی ہے۔
121. میرے ذہن کی صاف شفاف تختی پر جو کچھ بھی لکھا جائے گا۔ اِس کی سب سے زیادہ ذِمہ داری آ پ پر عائد ہوگی۔
122. میرے ذہن کی صاف شفاف تختی پر ابھی سے بہت اچھی باتیں لکھ دیں۔ جب میں بڑ ا ہو جاؤں گا اور اس پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہوگا تو ممکن ہے آپکے لکھنے کے لئے جگہ نہ بچے۔
123. میرے سامنے میرے /میری ٹیچر کو برا مت کہیں۔ ہاں اگر کوئی مسئلہ ہو تو خود ملاقات کا اہتمام کر لیں۔
124. آپکا حکم سر آنکھوں پر !مگر کسی قدر اختلاف کا حق مجھے بھی دیں۔
125. میری بہت سی ان کہی باتیں بھی سمجھنے کی کو شش کریں جنہیں میں صحیح طریقے سے الفاظ کا روپ نہیں دے سکتا۔
126. آپکی طرح مجھے بھی اچھے کپڑوں میں عزت محسوس ہوتی ہے۔
127. چھوٹے موٹے سفر پر اگر مجھے اپنے ساتھ لے جایا کریں آپکی بڑی مہربانی ہو گی۔
128. سائیکل، موٹر سائیکل یا گاڑی آہستہ اور احتیاط سے چلائیں اور اپنا خیال رکھیں کیونکہ آپ ہی تو میرا سب کچھ ہیں۔
129. ہر ملنے والے سے میرا شکوہ نہ کریں میری شخصیت کے کچھ مثبت پہلو بھی ہیں براہ ِمہربانی ان کو بھی مد نظر رکھیں۔
130. میرے دل و دماغ سے لوگوں کا سامنا کرنے کا خوف دور کریں یہ خوف میری کامیابی اور ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
131. میری غلطیوں کو اپنی ذہن پر سوار نہ کریں۔ سونے سے پہلے ان کو معاف کر دیں یہ ہم سب کی صحت کے لئے مفید نسخہ ہے۔
132. لفظ مسلمان ہی میری پہچان کے لئے کافی ہے یہ فرقہ وارانہ لیبل مجھے اچھے نہیں لگتے۔
133. حد سے زیادہ لاڈ پیار مجھے بگاڑ سکتا ہے۔
134. مجھے میرے اچھے اور اصل نام سے پکاریں۔
135. سکول جاتے وقت اور سکول سے آتے وقت اگر آپکو سلام کرنا بھول جاؤں تو یاد کروا دیں۔
136. امی ایک بات کہتی ہیں تو ابو اس کے بالکل الٹ سمجھ نہیں آتی میں کس کی بات مانوں؟ آپ دونوں ایک ہی بات پر متفق کیوں نہیں ہو جاتے؟
137. مجھے اللہ میاں کا تفصیلی تعارف کروائیں نیز یہ بھی بتائیں کہ وہ کن باتوں سے خوش اور کن سے ناراض ہوتا ہے۔
138. اصول اچھے لگتے ہیں مگر تلخ مزاجی اچھی نہیں لگتی۔
139. کبھی کبھی مجھے اپنے فرائض منصبی ادا کرنے کی جگہ پر لے جائیں تاکہ میں دیکھوں کہ آپ کیا کرتے ہیں ؟ اور کس طرح کرتے ہیں؟
140. آپکو کتنی مرتبہ سمجھایا ہے کہ ہم چھوٹوں کے چھوٹے چھوٹے جھگڑوں میں نہ کودا کریں۔ پتہ نہیں آپ سمجھتے کیوں نہیں؟
141. آئیں کبھی کوئی تربیتی اور معلوماتی فلم اکھٹے دیکھیں اور پھر اس پر تبصرہ کریں۔
142. اپنے اصولوں پر مستقل مزاجی سے عمل کریں مصلحتوں کے تحت انہیں بدلتے رہنا اچھا نہیں۔
143. یاد رکھیں تنقید زیادہ دیر تک کام نہیں آتی۔
144. سکول میں میرا نتیجہ اگر آپ کی توقع سے کم رہے تو پریشان ہونے اور مجھے ڈانٹنے کی بجائے میری حوصلہ افزائی اور مدد جاری رکھیں۔
145. آپ میرے ساتھ کمزور اور معذرت خواہ لہجے میں بات نہ کریں کیونکہ اس لہجےسے مجھے یہ پیغام ملتا ہے کہ آپکی بات کو سنجیدگی سے نہ لوں۔ آپ پر اعتماد اور باوثوق لہجے میں بات کریں۔
146. میں آپکی طرف سے ناں کم اور ہاں زیادہ سننا چاہتا /چاہتی ہوں۔
147. انگریزی ضرور سکھائیں لیکن میری قومی زبان سے نفرت کی قیمت پر نہیں۔ کیونکہ میں آزاد قوم کا فرد ہوں اور ذہنی غلامی مجھے ہر گز گوارا نہیں۔
148. مجھے سمجھ نہیں آتی کہ آپ غصے کہ وقت انگریزی کیوں بولنا شروع کر دیتے ہیں؟ کیا غصے کے وقت اردو کی تاثیر کم ہو جاتی ہے؟ یہ غیر فطری اور ذہنی مرعوبیت کا عمل مجھے پسند نہیں۔
149. مجھے خوشگوار موڈ میں ہی پڑھائیں، تھک جاؤں تو کھیلنے کودنے کا موقع ضرور دیں۔
150. رو کر اپنا مطالبہ منوانے سے مجھے آپکی شخصیت کے کمزور پہلو سے فائدہ اٹھانے کا موقع مل جاتا ہے۔
151. آپکا جارہانہ انداز گفتگو میری عزت نفس مجروع کرتا ہےاور مجھ میں نفرت کے جذبات پیدا کرتا ہے۔ براہ مہربانی اسے بدل ڈالیں۔
152. کسی دن ہم سب مل کر گھر کی صفائی کریں۔ کتنا مزہ آئے اگر ہم سب کے بال اور کپڑے مٹی سے اٹ جائیں اس میں ہچکچاہٹ کی کون سی بات ہے؟ کیا ہمارے پیارے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے نہیں فرمایا کہ صفائی نصف ایمان ہے؟
153. مجھے تربیت دیں کہ جو کچھ میں ہوں وہی کچھ دوسروں کے سامنے ظاہر کروں۔
154. صبح سویرے مجھے خود بخود اور بر وقت نیند سے بیدار ہونے کیلئے ذہنی طور پر آمادہ کریں تاکہ آپکو میرے سرہانے کھڑے ہو کر چیخنا چلانا پڑے۔
155. میرے لئے غیر حقیقی منزلوں کا تعین نہ کریں۔ میرے ذہنی رجحان کو دیکھیں کہ میں کہاں جانا چاہتا /چاہتی ہوں ۔اور پھر وہاں تک پہنچنے میں میری مدد کریں۔
156. اگر میری سیکھنے کی رفتار آپکی توقع سے کم ہو تو پریشان ہونے کی بجائے اس تصور کو ذہن میں اجاگر کریں کہ میں ابھی بچہ ہوں۔
157. اپنے فرائض منصبی انتہائی دیانت داری اور محبت سے ادا کریں اس میں آپکے ساتھ ساتھ میری بھی عزت ہے۔
158. زندگی کی دوڑ میں مجھے مقابلے پر اترنا سکھائیں اور یہ بھی بتائیں کہ دور حاضر میں اس دوڑ کو جیتنے کیلئے کس قدر محنت کی جرورت ہے؟
159. مجھ پر اچھے طریقے سے واضح کردیں کہ میں آپکی کون سی قیمتی اور ذاتی اشیاء کو استعمال نہ کروں۔
160. مجھے اپنی آمدنی اور اخراجات سے آگاہ کریں تاکہ میں اپنے بے جا مطالبات کو لگام دے سکوں۔
161. مجھ پر اعتماد کریں اور قسمیں کھا کر یقین دلانے کا عادی نہ بنائیں۔
162. مجھے بتائیں کہ ہم مسلمان دنیا میں کیوں کمزور ہیں؟ جدید علوم وفنون اور ایجادات میں ہم ترقی یافتہ اقوام سے کیوں پیچھے ہیں؟ کیا ان علوم و فنون کو ہم نہیں سمجھ سکتے؟ کیا اللہ تعالیٰ نے ہمیں کمزور دماغ عطاء کئے ہیں؟
163. مجھے دوسرے بچوں سے چھپ چھپ کر کھانے کیلئے نہ کہیں، کیا آپ کو معلوم ہے اس طرح میری کیسی تربیت ہوتی ہے؟
164. مجھے اپنے گھر کا کوڑا کرکٹ اپنے اور دوسروں کے گھروں کے سامنے پھینکنا برا لگتا ہے۔
165. مجھے مار پیٹ کی بجائے اپنے اخلاقی رعب سے کنٹرول کریں۔
166. آپکا میرے لئے سب سے قیمتی تحفہ میری تعلیم و تربیت ہے۔
167. جب آپکا کسی سے ملنے کا ارادہ ہو تو مجھ سے یہ کہ کر جھوٹ نہ بلوائیں کہ "ابو /امی گھر پر نہیں ہے۔
168. مسائل کی بھاپ کو اپنے دماغ کے پریشر ککر میں جمع نہ ہونے دیں، اپنی پریشانیوں کو ہم اہل خانہ میں بانٹ کر اسے نکلنے کا موقع دیں۔
169. میرے غلطیوں کو مفروضوں کے ساتھ نہ جوڑیں اور ایسا نہ کہیں کہ "اگر تم نے ہی یہ سب کچھ کرنا ہو تو ۔۔۔۔۔۔؟ " آپ ہی بتائیں اس مفروضہ نما سوال کا کیا جواب ہو سکتا ہے؟
170. آپکا محبت سے میرے سر پر ہاتھ پھیرنا، بوسہ لینا اور میرے گالوں کو تھپتھپانا مجھے اچھا لگتا ہے۔
171. غصے کی حالت میں مجھے ایسے جملے نہ کہیں کہ بعد میں آپ اپنے ہی آپ میں شرمندگی محسوس کرنے لگیں۔
172. جب آپ میری تعریف اور حوصلہ افزائی کرتے تو میری کوشش ہے کہ میں اپنی بسا ط سے بڑھ کر کام کروں۔
173. مہربانی فر ما کر باہر کے مسائل گھر نہ لائیں۔
174. ویسے تو میں اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھاتے ہوئے دائیں ہاتھ سے، اپنے سامنے اور بسم اللہ پڑھ کر ہی کھاتا / کھاتی ہوں ہاں !اگر کبھی بھول جاؤں تو براہ مہربانی مجھے یاد ضرور کروائیں۔
175. میری غلطیوں اور کوتاہیوں کو معاف کر کے آپ اپنے غصے اور نفرت میں صرف ہونے والی بہت سی توانائی ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں۔
176. مجھے دوسروں کے ساتھ مل جل کر اور رواداری سے رہنے کی تربیت دیں۔
177. کام کے دباؤ میں بھی اپنے آپکو کنٹرول، کیونکہ سب سے زیادہ تنقید اور ڈانٹ ڈپٹ کا سامنا مجھے اسی وقت کرنا پڑتا ہے۔
178. میں آپکے کردار کو آئینے کی طرح صاف اور شفاف دیکھنا چاہتا /چاہتی ہوں حتیٰ کہ آپکے کپڑے پر لگا ہوا کوئی داغ بھی منظور نہیں۔
179. میرے محدود سے حلقہ احباب میں ایک آپ ہی تو ہیں جس کا ہر عمل میرے لیے نمونہ ہے۔
180. مجھ سے عام فہم زبان میں گفتگو کریں۔ بھاری بھر کم فقرے اور جملے بول کر مجھے مرعوب کرنے کی کوشش کریں۔
181. گھر کے چھوٹے چھوٹے امور کی انجام دہی کیلئے ہم بہن بھائیوں میں کام باقاعدہ کسی ضابطے کے تحت تفویض کریں۔
182. سز ا پر پچھتاوے کے نتیجے میں آپکا مجھ سے معافی مانگنا آپکی عظمت کی دلیل ہے۔
183. آپکی باہمی محبت اور خوشگوار تعلقات کی شہادت مجھ سے بہتر اور کون دے سکتا ہے۔
184. مجھے جسمانی قوت کی بجائے تعلیم وتربیت کی قوت کے ذریعے اپنی اطاعت پر آمادہ کریں۔
185. کیا آپکو معلوم ہے کہ اگر خدا نخواستہ آپ دونوں کے رستے جدا ہو جائیں تو مجھ پر کیا بیتے گی؟ خدا کیلئے ایسا تصور بھی ذہن میں نہ لائیں سنا ہے آپ نے یا نہیں؟
186. مجھے ایسے کھلونے لا کر دیں جو میری تعلیم و تربیت میں مدد گار ثابت ہوں۔
187. مجھ سے بھی آپ بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں مثلاً ذمہ، برداشت اور حلم وبرد باری وغیرہ۔
188. میرے مستقبل کے تعلیمی اخراجات کے لئے ابھی سے بچت شروع کر دیں۔
189. میں ضرور اپنے آپ میں تبدیلی پیدا کر لوں گا /کر لوں گی مگر پہلے باری آپ کی ہے۔
190. مجھے اس طرح دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کریں جس طرح میں اپنے آپ کو دیکھتا ہوں اور سمجھتا ہوں۔
191. فواحش و منکرات کے ماحول میں میری تربیت سے غفلت کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔
192. میری زبان سے لوگوں کی شکایات اس قدر ہمدردی اور دلچسپی سے نہ سنے کہ میرا امزاج ہی شکایتی بن جائے۔
193. مجھے رشوت لے کر کہنا ماننے کی عادت نہ ڈالیں بلکہ غیر مشروط اطاعت کی تربیت دیں۔
194. میرے مطالبات اور فرمائشوں کو نتائج وثمرات اور نفع اور نقصان کی کسوٹی پر پرکھ کر پورا کریں۔
195. مثال بن کر میری رہنمائی کریں نہ کہ زبانی کلامی۔
196. مجھے دادا، دادی، نانا، نانی، اور گھر کے افراد کی ہر قیمت پر عزت اور خدمت کرنے کی تربیت دیں۔
197. مجھے کفایت شعاری اور بچت کا سبق ضرور پڑھائیں مگر تنگ دلی اور کنجوسی کی قیمت پر نہیں۔
198. ٹانگیں توڑنے اور جان سے مارنے جیسی غیر حقیقی اور خالی خولی دھمکیاں دے دے ڈھیٹ اور لا پرواہ نہ بنائیں۔
199. مجھے اسقدر اپنائیت اور وسیع الفطرفی کا احساس میں اپنے خواب، خیالات اور تحفظات کا اظہار دوسروں کی بجائے آپ سے کروں۔
200. ہمارے پیارے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم تو بچوں کو بھی سلام میں پہل کیا کرتے نہ جانے آپ مجھے سلام کرتے ہوئے کیوں شرم محسوس کرتے ہیں۔
201. اپنے ذاتی اور باہمی رازوں کی احتیاط سے حفاظت کریں۔ مجھ پر ظاہر ہونگے تو میں انہیں فاش بھی کر سکتا ہوں۔ بچہ جو ہوں۔
202. سگریٹ اور نسوار سے مجھے شدید نفرت ہے۔ آپ بھی ان سے نفرت کریں۔
203. اگر میں اپنے بہن بھائیوں یا دوسرے بچوں سے جھگڑالو پن کا مظاہرہ کروں تو مار پیٹ کی بجائے میرے جیب خرچ یا دیگر مراعات میں کمی کر دیں۔ آپکو حیران کن نتائج ملیں گے۔
204. جناب من !دوسروں کو کنٹرول کرنے سے پہلے اپنے آپ کو کنٹرول کرنا پڑتا ہے۔
205. آپکا مزاج جمہوری اور مشاورتی ہونا چاہیے نہ کہ آمرانہ۔
206. تحکم نہیں ترغیب وتربیت جناب والا !
207. اپنی پسندونا پسند کو مجھ پر اس حد تک نہ ٹھونسیں کہ میرے اعتماد کی عمارت ہی زمیں بوس ہو جائے۔
208. کام بگڑ جانے پر سرزش کا خوف مجھے ذہنی تناؤ کا شکار رکھتا ہے۔
209. میری کسی بھی ناپسندیدہ عادت کو اسکی نشوونما کے ابتدائی مرحلے میں ہی بدلنے کی کوشش کریں اسکی پختگی کی صورت میں ہم دونوں کے لے مشکلات بڑھ جائیں گی۔
210. کبھی کبھی میری عدم موجودگی میں میرا بستہ چیک کریں، کہیں اس میں اخلاق سوز تصاویر، رسائل اور کتب موجود نہ ہوں۔
211. اگر میں کبھی آئینے کے سامنے کھڑا ہو کر اوٹ پٹانگ اور مہمل باتیں کروں تو برا نہ منائیں۔ کبھی کبھی آزاد موڈ میں رہنا مجھے اچھا لگتا ہے۔
212. کیا یہ انصاف ہے کہ دوسروں کا غصہ بھی مجھ پر ہی نکلے؟
213. آپکا غصہ بجا سہی مگر آپ کو اس بات کا علم ہونا چاہیے کہ آپ غصے میں ہیں۔
214. آپ بہت اچھے ہیں مگر غصے کے وقت بالکل اچھے نہیں لگتے یقین نہ آئے تو دیکھ کر تجربہ کر لیں آپکو بھی اپنا چہرہ اچھا نہیں لگے گا۔
215. میرے پیارے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے غصے کی حالت میں کھڑے ہونے کی صورت میں بیٹھ جانے، بیٹھے ہونے کی صورت میں لیٹ جانے، ٹھنڈا پانی پینے اور اعوذ باللہ من الشیطان الرحیم پڑھنے کا تیر بہدف نسخہ بتایا ہے آپ بھی غصے کے وقت اس نسخے کو آزمائیں ناں۔
216. مجھے کھلائیں سونے کا لقمہ مگر دیکھیں شیر کی آنکھ سے۔
217. آپ خود بھی ان نصیحتوں کے ذریعے کامیاب والدین بن سکتے ہیں جو آپ مجھے کرتے ہیں۔
218. میں آپکا کتنا فرما نبرداراور خدمت گزار ہوں؟ اسکا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ آپ اپنے والدین کے کتنے فرماں بردار اور خدمت گزار ہیں یا تھے؟
219. اس تلخ حقیقت کو ذہن میں رکھیں کہ آپ میری تربیت نوکروں کے ذریعے کروائیں تو آپکا بڑھاپا بھی شائد انہیں کے سہارے گزرے۔
220. آج آپ میری تعلیم وتربیت کی ضروریات پوری کرتے ہیں اور مجھے وقت دیتے ہیں کل کو میں بھی آپکو تنہا نہیں چھوڑ وں گا /گی (انشاء اللہ )۔
221. سوتے وقت مجھے کہانی سنانا نہ بھولیں۔
222. میں چاہتا ہوں /چاہتی ہوں کہ میرے بستے میں نصابی کتابوں کے علاوہ ایک اچھی سی تربیتی کتاب بھی موجود ہوں۔
223. باہر سے اترے ہوئے چہرے کے ساتھ نہیں بلکہ ہشاش بشاش موڈ میں تشریف لائیں۔
224. غیر مطلوب کام یا عادت سے روکنے کیلئے مجھے بار بار کہیں اور یاد لائیں۔ دیکھیں !مایوس ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں۔
225. ذرا اندازہ لگائیں کہ اگر ایک اچھی بات آپ مجھے روزانہ بتائیں تو سال میں کتنی باتیں ہو جائیں گی؟
226. میرا بستہ میری عمر، ذہنی صلاحیت اور جسمانی قوت کے لحاظ سے بڑا ہے۔ آپ دیگر بچوں کے والدین اور اساتذہ نصاب بنانے والوں کو کیوں نہیں سمجھتے کہ وہ مجھ پر اور میرے جیسے لاکھوں بچوں پر رحم کریں ؟انہیں میرا بستہ چھوٹا کرنے کے فارمولے اور تدبیریں بتائیں۔ شائد ان کے دل میں میری بات اتر جائے۔

بطور قاری میں درج ذیل نکات کا اضافہ کرنا چاہتا /چاہتی ہوں
227۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
228۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
229۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
230۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Ishtiaq Ahmad
About the Author: Ishtiaq Ahmad Read More Articles by Ishtiaq Ahmad: 52 Articles with 177675 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.