ایک شوہر کو شکایت تھی کہ اسکی
بیوی میں تمیز و آداب نہیں ہے اور وہ بے حد بد تمیزی سے نام پکارتی ہے۔
اگلے دن ان صاحب کا جب آفس سے آنا ہوا تو انھوں نے اپنی بیگم سے پوچھا کہ
کیا پکایا ہے اور بیگم نے جواب دیا جی شریف صاحب ایک ادنی سا مرغ ناچیز کی
پکائی کا عمل فرمایا ہے۔
زندگی میں ادب و آداب لانے کے لئے یہ ضروری نہیں کہ بہت بھاری بھر کم الفاظ
و آداب کو آپ زندگی میں ڈال لیں اور پھر انھی کے سنگ زندگی مشکل ذیادہ اور
آسان کم بنالیں۔ یہ حقیقت ہے کہ زندگی ادب و آداب سے آسان ہو جاتی ہے اور
اپنی بھی اور دوسروں کی بھی۔
۱۔ ادب وآداب یا مینرز کا خیال کرنے سے سب سے برا فائدہ یہ ہے کہ آپ خود
معاشرے میں اچھ نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔ جی ہاں انسان کو اپنا سیلف امیج
اپنی ہی نظروں میں بہتر بنانے کے لئے دوسروں کی نظر میں اچھا بننا یا
دوسروں سے داد وصول کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مگر یہ دل سے ہونا ضروری ہوتا ہے
اور یہ تب ہی ہوتا ہے جبکہ آپ دل سے دوسروں کو اچھا اخلاق پیش کریں۔
۲۔ مینرز والا انسان ہونے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ زندگی میں آسانی
آںے لگتی ہے جی ہاں۔۔۔۔۔۔ آپ کسی کی طرف جاتے ہوئے بتا کر گئے، وہ آتے ہوئے
بتا کر ہی آئے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کسی کے تحفے کے جواب میں اچھا تحفہ لے کر گئے
وہ آپ کے لئے مزید اچھا لانے کی کوشش کرے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ نے کسی کا
شکریہ ادا کر کے عزت نفس بڑھائی وہ جواب میں آپکا شکریہ دا کر کے آپکی عزت
نفس بڑھائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ نے کسی کی کھلے دل سے تعریف کی تو آپ کو
بھی تعریف اس سے نہ بھی سہی کسی اور سے واپس ضرور ملے گی۔
۳۔ مینرز اچھے اپنانے کا فائدہ یہ ہے کہ آپ کے سوشل سرکل میں اضافہ ہوتا ہے
اور وہ لوگ جو کہ یہ کہتے پائے جاتے ہیں کہ کوئی دوست نہیں بنتا انکی یہ
شکاایت بہت آسانی سے اچھے مینرز اپنا کر دور ہو جاتی ہے۔
۴۔ ادب لینے والا اور دینے والا زنگی میں کامیاب ضرور ہوتا ہے اور یہ حقیقت
ہے کہ خواہ انسان کتنے ہی معاشرتی لحاظ سے کم آمدنی والے پیشے سے منسلک ہو
مگر اسکو اچھا ویل مینرڈ ہونے کی وجہ سے ترقی گلے لگاتی ہے اور یہ بات یاد
رکھنے کی ہے مینرز کا تعلق تعلیم دولت شکل رنگ پیشے سے نہیں صرف انسان سے
ہے۔ ہم بہت سے لوگوں سے ملتے ہیں جو شاید امیر نہیں ہوتے مگر انکا ادب و
آداب ہمیں انکا گرویدہ بنادیتا ہے انکا کام کرنے کا سٹائل ہمیں اتنا پسند
آتا ہے کہ ہم ہمیشہ اسی مکینک کے پاس جانے اور اسی کارپینٹر کو بلانے کو
ترجیح دیتے ہیں۔
۵۔ مینرز اچھے ہوں تو آُ خواہ امارت یا حسن میں سکور نہ لے سکیں مگر آُ
دوسروں کے دلون میں سکور کر جاتے ہیں۔ اور آپکی شخصیت کا جادو ایسا ہو جاتا
ہے جو دوسروں کو آپکا گرویدہ بنا دیتا ہے۔ دنیا پر دیر پا حکمرانی کرنے کا
راز اچھے عادات و خصائل ہی ہیں۔
۶۔ جو بھی چھوٹی چھوٹی چیزوں اور دوسروں کے ساتھ آداب کا خیال رکھتا ہے وہ
اپنے بارے میں ہمیشہ اچھا محسوس کرنا اور زندگی میں کسی برے واقعے کا اثر
کم لینا سیکھ جاتا ہے۔ یہ سچ ہے کہ اچھے آداب آپکی زندگی میں مثبت چیزیں
اتنی بھر دیتے ہیں کہ منفیت خود ہی ختم ہونے لگتی ہے۔ |