ملتان میں عمران خان کے شعور کی جیت

یہ ملتان کی شکست جاوید ہاشمی کی شکست نہیں ہے ...یہ نواز شریف .شہباز شریف .زرداری .جماعت اسلامی .گلو بٹ .بیوروکریسی .کرپٹ نظام کو شکست تھی .یہ سٹیٹس کو قایم رکھنے والی سوچ کو شکست تھی ..جاوید ہاشمی کی قسمت میں جو ذلت تھی .وہ ذلت نواز شریف نے اپنے ماتھے پر بھی لگا لی .جان بھوج کر .یا غرور اور تکبر کی صورت میں ..خیر بھر حال جاوید ہاشمی نے اپنی سیاست .اپنی دنیا.اپنی آخرت .اپنی عزت .اپنی ساکھ.اپنا سیاسی کیرئر .سب کچھ تباہ و برباد کر کے رکھ دیا .حکمران کو نوشہ دیوار پڑھ لینا چاہئے .عزت اور ذلت خدا کے کنٹرول میں ہے .حکمران کو یہ سمجھ لینا چاہئے .کہ اب جاگیردار .وڈیرہ .کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی .اب یہ نظام کی تبدیلی کی سوچ کے آگے جو بھی بند باندھا جاۓ گا وہ به جاۓ گا ..میرا تجزیہ .تبصرہ .ان لوگوں کی سوچ کے خلاف ہے .جو کہتے ہیں .کہ عمران خان کے ساتھ ٹکٹ ہولڈر غریب چھابڑی فروش .یا چاۓ کے کھوکھے والے نہیں ہیں ..میں ان کو بتا دینا چاہتا ہوں .کہ پہلی بات یہ ہے کہ لیڈر کا ایماندار .نڈر .بیباک ہونا ضروری ہے .جو کمانڈ کرتا ہے .اس کی سوچ اگر مثبت ہو گی .تو باقی نیچے گند کی صفائی کی جا سکتی ہے .اور اگر لیڈر ایماندار نہ ہو .تو نیچے سارے بھی ایماندار .پاک صاف ہوں .تو پھر بھی کچھ تبدیل نہیں ہو گا .دفتر کا چپراسی ایماندار ہونا شرط نہیں ہے .دفتر کا باس چیف کا ایماندار ہونا شرط ہے .جس دفتر کا چیف کام کرنے کا احل ہو گا .اس دفتر کا عملہ کرپٹ نہیں ہو سکتا اور اس دفتر کا باتھ روم کبھی گندہ نہیں ہو سکتا ..اسی لئے بزرگ کہتے ہیں کہ کسی ملک کی اخلاقی .معاشی .انسانی .اور حکمران کی اصلیت دیکھنی ہو .تو اس ملک کی عدالتوں کو انصاف کو دیکھ لو ..آپ کو ملک کا اندازہ ہو جاۓ گا .کہ ملک کی بادشاہت کس نقطۂ عروج پر پنچ چکی ہے .اور جس گھر کے باسیوں کا اندازہ کرنا ہو .کہ وہ کس کلاس کے لوگ ہیں تو اس گھر کے باتھ روم .ٹائلٹ.وغیرہ کو دیکھ لو .آپ کو اندازہ ہو جاۓ گا ..اس لئے جہانگیر ترین اور اعجاز چودھری .وغیرہ .کوئی حیثیت نہیں رکھتے .اصل چہرہ عمران خان ہے .جب بھاگ دوڑ.اور ملک کی کمان .عمران خان کے ہاتھ میں ہو گی .اس وقت ملک عامر ڈوگر ہو یا بلو بٹ...کسی کی کوئی حیثیت نہیں ہو گی ..نظام کی اہمیت ہو گی .جس کے شکنجے میں سب جھکڑے جایں گے .اس لئے کپتان کا ایماندار ہونا ضروری ہے ..کیونکہ زرداری .نواز شریف .شہباز شریف .کے نیچے سب لوگ کرپٹ نہیں ہیں .مگر کیونکہ یہ لیڈر خود کرپٹ ہیں .اس لئے ایماندار لوگوں کی سنوائی نہیں ہوتی .پرویز رشید جیسے لوگ سب اچھا کی رپورٹ دے کر پارٹی کا .حکمران کا اور ملک کا بیڑہ غرق کرتے رہتے ہیں ...تو تجزیہ کرنے والے اس بات کو ہر وقت ذہن میں رکھا کریں .کہ ابھی نظام نہیں بدلا .ابھی عمران خان کو ہر آدمی .ہر شخصیت کو پارٹی میں خوش آمدید کرنا ہو گا ..ہر اچھے برے کو خوش آمدید کہنا ہو گا ..کیونکہ سٹیٹس کو سے لڑنے کے لئے .پیسہ .طاقت .سب کچھ چاہئے ..جب اقتدار مل جاۓ گا .نظام تبدیل کر لیا جاۓ گا .پھر صفائی خود بخود ہو جاۓ گی ..جنرل الیکشن سے پہلے اور بعد میں صفائی کا عمل ہو جاۓ گا .مگر ابھی تنگ نظری ٹھیک نہیں .کیونکہ پہلے ہی اس تنگ نظری کی وجہ سے کافی نقصان ہو چکا ہے .کیونکہ میں نے پہلے دن سے یہ عرض کیا تھا .کہ تحریک چلانے سے پہلے .جماعت اسلامی .الطاف بھائی اور قادری سے عمران خان کو اتحاد کر لینا چاہئے .مگر نہیں کیا گیا..کیونکہ اس اتحاد سے نظام کی تبدیلی زیادہ آسان تھی .مگر عمران خان نے کٹھن راستہ اختیار کیا..گو کہ وہ کامیاب ہو رہے ہیں اور مزید ہو جایں گے .مگر مشکلیں زیادہ ہیں ..خیر انشااللہ .راستے کی رکاوٹیں تو دور ہو ہی جایں گی .کیونکہ جو لوگ خالد بن ولید کی طرح کشتیاں جلا کر آگے بڑھتے ہیں .وہ کامیاب ہو جایا کرتے ہیں ..اور عمران خان کی کامیابی یقینی ہے .دیکھنا یہ ہے کہ نواز شریف کب مڈ ٹرم الیکشن کا اعلان کرتے ہیں ..نظام تو جانے والا ہے .لوہا تو گرم ہے .عوام تو تیار ہے .بس ہتھوڑا لگانے کی دیر ہے .یہ بھی دیکھنا ہے .کہ پنجاب کی طرح سندھ کے ہاری کے پاس کتنا شعور پنچ چکا ہے .وہ اگر جاگیرداروں .وڈیروں .کے خلاف نکلنے کو تیار ہیں .یا عمران خان ان کو نکالنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں .تو پھر ملک کی تقدیر کو بدلنے سے کوئی نہیں روک سکتا ..گو کہ نواز .زرداری کے پاس ملکی وسایل استمعال کرنے کے سارے آپشن موجود ہیں ...مگر ان سب کہانیوں سے بڑی کہانی یہ ہے .کہ جماعت اسلامی اور الطاف بھائی .ملک میں کونسا انقلاب چاہتے ہیں .وہ جاگیرداروں .وڈیروں .کے خلاف کب میدان میں نکلیں گے .یہ سوچنے والی .غور کرنے والی بات ہے ..کہ وہ کیا چاہتے ہیں .کہ ایک طرف اقتدار کے مزے بھی لیتے ہیں .دوسری طرف قادری صاحب کے کنٹینر پر انقلاب کے لئے تقریریں بھی کرتے ہیں .قادری صاحب کو بیوقوف بناتے ہیں یا انقلاب کو ..اس بات کا پتہ لگانا باقی ہے .....ملتان میں جتنی پارٹیاں عمران خان کے خلاف شکست سے دوچار ہو چکی ہیں .ان سے میری یہی درخواست ہے ..کہ ہماری تو جیسے تیسے گزر جاۓ گی -
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147560 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.