بسم اللہ الر حمن الرحیم
محرام الحرام کا مہینہ اور حضرت امام حسین ؓ اور حضرت حسن ؓ کی شان
محرم الحرام کا مہینہ اسلامی تاریخ کا ایک المناک باب ہے۔جس میں نبی کریمﷺ
کے جگر کے ٹکڑوں کو یزید پلید نے بے دردی سے شہید کیا۔لیکن اس مرد مؤمن کے
پائے ثبات میں لغزش نہ آئی۔ایک ایسی اندوہ ناک اور جگر شکن داستان جس کے
سننے سے سر تا پا لغزش کھانے لگتے ہیں۔اس مضمون کے ذریعہ آج حضرت امام
حسینؓ اور حضرت امام حسن ؓ کا مقام بیان کرنا مقصود ہے۔
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺسے پوچھا گیا کہ آپ کے اہل بیت میں سے
آپ کو سے سب سے زیادہ کون پیارا ہے۔تو آپ ؐنے فرما یا حسن اور حسین۔آپ ؐحضرت
فاطمہؓ سے فرما یا کرتے تھے میرے بیٹوں کو بلاؤ۔پھر آپ ان دونوں کو گلے سے
لگاتے اور بوسہ دیتے تھے۔
(جامع ترمذی باب المنا قب مناقب الحسن و الحسین۔حدیث 3705)
حضرت مرزا غلا م احمدؑ فرما تے ہیں:۔
’’ حسین رضی اللہ عنہ طاہر ومطہّر تھا اور بلاشبہ ان برگزیدوں میں سے ہے جن
کو خدا تعالیٰ اپنے ہاتھ سے صاف کرتا ہے اور اپنی محبت سے معمور کرتا ہے ۔
اور بلاشبہ وہ سرداران بہشت میں سے ہے اور ایک ذرّہ کینہ رکھنا اس سے ،
موجبِ سلبِ ایمان ہے اور اس امام کا تقویٰ اور محبت اور صبر اور استقامت
اور زہد اور عبادت ہمارے لئے اسوہ حسنہ ہے اور ہم اس معصوم کی ہدایت کی
اقتداء کرنے والے ہیں جو اس کو ملی تھی۔ تباہ ہوگیا وہ دل جو اس شخص کا
دشمن ہے اور کامیاب ہو گیا وہ دل جو عملی رنگ میں اس کی محبت ظاہر کرتاہے
اور اس کے ایمان اور اخلاق اور شجاعت اور تقویٰ اور استقامت اور محبتِ
الٰہی کے تمام نقوش انعکاسی طور پر کامل پیروی کے ساتھ اپنے اندر لیتا ہے
جیسا کہ ایک صاف آئینہ ایک خوبصورت انسان کا نقش ۔ یہ لوگ دنیا کی آنکھوں
سے پوشیدہ ہیں، کون جانتا ہے ان کی قدر مگر وہی جو انہی میں سے ہے ۔ دنیا
کی آنکھ ان کو شناخت نہیں کر سکتی کیونکہ وہ دنیا سے بہت دور ہیں۔ یہی وجہ
حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کی تھی کیونکہ وہ شناخت نہیں کیا گیا ۔ دنیا نے
کس پاک اور برگزیدہ سے اس کے زمانہ میں محبت کی تا حسین رضی اللہ عنہ سے
بھی محبت کی جاتی۔ ‘‘
(فتاویٰ احمدیہ ۔ حصہ دوم صفحہ 42)
پھر فرمایا :۔
’’ حضرت امام حسین اور امام حسن رضی اللہ عنہما خدا کے برگزیدہ اور صاحبِ
کمال اور صاحبِ عفت اور عصمت اور ائمّۃ الہدٰی تھے اور وہ بلاشبہ دونوں
معنوں کے رو سے آنحضرت ﷺ کے آل تھے۔ ‘‘
(تریاق القلوب ۔ روحانی خزائن جلد 15صفحہ 365,364 حاشیہ)
مزید پڑھیں۔ |