نواز ، الطاف ،زرداری ، عمران ، قادری اور سیکولرازم و
کٹھ ملائیت کے علمبردار اور دیگر موجودہ دورکے گھسے پٹے سیاست دان سبھی ایک
ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں اور سامراجی نرسریوں میں پالے گئے ’’متبرک ‘‘ پودے
ہیں۔ کسی کے بھی مقتدر ہوجانے سے سٹیٹس کوویسے ہی جاری رہے گا ان کی آپ کی
آپس کی سرپھٹول ختم نہیں ہوسکتی جو بھی الیکشن میں ہارا وہ دوسرے کے خلاف
مستقل جلسہ، جلوس ، احتجاج اور دھرنے جاری رکھے گا ۔ان کی طرف سے روزانہ
اشتعال انگیز بیانات سے غریب کارکنوں کا لڑائی جھگڑوں میں خون بہتا رہے گا
۔انتظامیہ اور پولیس کے پاس تو انہیں قتل کرنے کا مستقل لائسنس موجود ہے۔ان
خیالات کا اظہار اﷲ اکبر تحریک کے قائد ڈاکٹر احسان باری نے مقامی میڈیا سے
بات چیت کے دوران کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ خواہ غریب عوام چیخ و پکار کرکے
آسمان کو بھی سر پر اٹھا لیویں ، واپڈائی ڈکیتیوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے
گا جیسے ا س ماہ کے دوران 35پیسے اور پھر کل ہی 52پیسے مزید فی یونٹ کا
اضافہ ہوا۔جو کہ پسے ہوئے طبقات کے مظلوم لوگوں کی رگوں سے خون کا آخری
قطرہ تک نچوڑ ڈالنے کے مترادف ہے۔میاں باری نے بتایا کہ عید قربان پر
جانوروں کو ذبح کرکے ایک ہی دفعہ خون بہہ جاتا ہے مگر واپڈائی نام نہاد
طبیب ہر ہفتے غریب عوام کو مہنگائی کے ٹیکے لگا کر قبر کے گڑھوں میں زندہ
لاشوں کو اتار رہے ہیں جس کے نتیجے میں غربت بڑھنے کے علاوہ پہلے زرداری
اور اب شریفوں اور آئندہ دیگر اقتدار میں آنے والے اگر سامراجی ہوئے تو ان
کے اور واپڈائی ڈاکوؤں و دیگر کرپٹ بیوروکریٹوں کے بیرون ملک بنک بیلنس
بڑھتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کے دعوے داروں کے چہروں میں
قریشی اور ترین وہی جاگیردار اور سود خور صنعتکار ہیں جنہوں نے بھٹو دور کی
زرعی اصلاحات جس میں ناجائز حاصل کردہ جاگیروں کو بانٹا گیا تھا کو واپس
لینے اور ان اصلاحات کو ختم کرنے کی درخواستیں اعلیٰ عدالتوں میں دائر کر
رکھی ہیں۔ بالخصوص شاہ محمود قریشی تو وہی ہیں جنکے جد امجد نے جنگ آزادی
میں ملتان فوجی چھاؤنی سے بغاوت کرکے آنے والے تین سومسلمان فوجی سپاہیوں
کو پل موج دریا پر گھیر کر شہید کیا ، ان کے سر انگریز سامراج کے قدموں میں
ڈھیر کرکے تین سو مربع زرمین حاصل کی تھی کہ یہی سامراجیوں کا اعلان تھا کہ
ایک باغی فوجی کے سرکے بدلے ایک مربع زمین بطور انعام دی جائے گی ۔نئے یا
انقلابی پاکستان کے نعروں کے درپردہ سامراجی ممالک کا خصوصی ایجنڈا چھپا
ہوا ہے ۔ڈاکٹر باری نے بتایا کہ شریفوں کا بوریا بستر توان کی اپنی ہی
حرکات کی وجہ سے گول ہوجائے گا مگر پاکستانی کشتی ابھی منجھار نہیں نکلے گی
کہ سامراج کے دوسرے پودوں کی پرورش اور پلانٹیشن معاشرہ میں کی جارہی ہے ۔
میاں باری نے کہا کہ صرف اﷲ اکبر تحریک ہی فرقہ واریت ، لسانیت، کٹھ ملائیت
، غربت، بے روزگاری، مہنگائی، اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی جیسے زہریلے
اژدھوں کا سر کچلنے کی صلاحیت رکھتی ہے کہ اس کی صفوں میں موجودہ یا سابقہ
برسرا قتدار افراد کا داخلہ سختی سے منع ہے۔عالم اسلام سے قرض حسنہ بغیر
سود حاصل کرکے بجلی،گیس، صاف پانی، تعلیم و علاج کی سہولتیں اور مظلوم کو
انصاف مفت مہیا کیا جائے گا۔ مقتدر ہوتے ہی کھانے پینے کی اشیاء 1/5 اور
ہمہ قسم تیل 1/3 قیمت پر مہیا ہوگا اور ہر محنت کش کو تنخواہ پچاس ہزاررو
پے ماہانہ یا ایک تولہ سونا کی قیمت کے برابر ملے گی اورملک مکمل جمہوری
فلاحی مملکت بن جائے گا۔ |