ہسپتالوں کی حالت اور عوام کو ریلیف کی خوشخبری
(Ghulam Abbas Siddiqui, Lahore)
ضلعی گورنمنٹ کی طرف سے روٹی کا
ریٹ 6 روپے اور نان کا 8 مقرر ہوا ہے جسکی خبر اخبارات بھی میں شائع ہو چکی
لیکن لاہور شہر میں کھانے کے ہوٹلوں میں ابھی تک من مانی کے ریٹس ہیں روٹی
8 جبکہ نان10 روپے میں فروخت ہو رہا ہے گلی محلوں میں نان فروخت کرنے والی
دوکانوں میں نان کی قیمت 10 روپے وصول کی جارہی ہے دوکانداروں کی من مانی
اسقدر ہے کہ جو 8روپے میں نان کی بات کرتا ہے تو اسے کیا جاتا ہے جہاں سے
ملتا ہے لے لو؟ ابھی آج کی بات ہے ہمارے گھر میں جو نان آئے وہ بھی فی نان
10 روپے کا تھا ایسے لگتا ہے کہ ضلعی حکومت ریٹ کنٹرول کرنے میں کانام ہو
گئی ہے کنٹرول پرائس والوں کو چاہیے کہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے ایمانداری
سے تندوروں پر چھاپے مارے جائیں تاکہ پورے وزن کے ساتھ نان عوام کو سرکاری
ریٹس پر مل سکے لاہور لے لیڈی ولنگڈن ہسپتال میں زچہ بچہ کیسز کیلئے
سینکڑوں لوگ روزانہ ہسپتال آتے ہیں اس ہسپتال میں 24گھنٹے تین شفٹس میں
ڈاکٹرز۔نرسزاور دیگر اسٹاف خدمات سرانجام دے رہا ہے یہاں آنے والے مریضوں
کی اکثریت جو یہاں آتی ہے ان پڑھ،کم پڑھے لکھے ،غریب،متوسط طبقہ کی ہے امیر
کبیر لوگ اپنے کیسز اپنی مالی کے مطابق پرائیویٹ ہسپتالز سے کرواتے ہیں
گذشتہ دنوں لیڈی ولنگڈن ہسپتال لاہور مریض کی عیادت کے لئے جانا ہوا تو
کنٹین پر کھانا کھانے کا اتفاق ہوا روٹی 8 روپے میں فروخت ہورہی تھی چائے
25روپے فی کپ جبکہ ریٹ لسٹ میں روٹی کی قیمت 6اور چائے کی قیمت 20 روپے کی
درج تھی اسی طرح تمام اشیا وہاں اور چارجنگ پر فروخت ہورہی ہیں کھانے کے
بعد بل ادائیگی پر بات کی گئی تو کنٹین والے نے کہا کہ ہم نے ٹھیکہ دیتے
ہیں استفسار پر ہم نے کہا کہ بھائی ریٹ لسٹ ے مطابق پیسے وصول کرو تو اس نے
کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا جو ہم کہیں گے وہی ریٹ ہوگا یہ ریٹ لسٹ پرانی ہے
ہم نے کہا نئی گورنمنٹ کی منظور شدہ لسٹ لگاو تو خاموش ہوگیا ادویات کیوہاں
اکلوتے میڈیکل سٹور کی ایجارہ داری ہے اس کی حالت کنٹین سے بھی زیادہ خراب
ہے عوام کو ادویات کی قیمت کا علم ہوتا ہی نہیں نہ ہی کو ئی دوسرا میڈیکل
سٹور ہے جس کی وجہ سے عوام مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں ہسپتال میں
جگہ خالی ہے اسکی نشان دہی کرکے حکومت کو چاہیے کہ لیڈی ولنگڈن ہسپتال میں
دو مزیدکنٹینز اور میڈیکل سٹورز کے قیام کا عمل جلدی مکمل کرے اگر ایسا
ممکن نہیں تو حکومت فوری طور پر ہسپتال کے سامنے پل کا انتظام کرے تاکہ لوگ
سڑک کے دوسری طرف میڈیکل سٹورز سے ادویات خرید سکیں تاکہ ہسپتال کے اکلوتے
میڈیکل سٹور کے ظلم سے عوام کو خلاصی مل سکے کی ایجارہ داری کا خاتمہ ممکن
ہو چند ایک کے علاوہ ہسپتالوں کے عملے کی اخلاقی حالت بہت خراب ہے(ڈاکٹرز
اور نرسسز اس میں شامل نہیں ہیں)یہی صورتحال دیگر ملک کے ہسپتالوں کی ہے
مذکورہ ہسپتال کا تذکرہ بطور مثال کیا ہے لیکن چند ایک ہسپتال اخلاقی
اعتبار سے بہت ہی زیادہ معیاری ہیں جن میں سروسسز ہسپتال لاہور،میو
ہسپتال،شیخ زید ودیگر قابل ذکر ہیں مریضوں کے لواحقین سے ان کا رویہ
انتہائی بدتمیزی پر مبنی ہوتا ہے گیٹ کراس کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے یہ
واقعہ درج کرنے کا مقصد یہ ہے حکومت کی طرف سے اگر کچھ ریلیف ہے تو ہمارے
معاشرے میں موجوددوکانداروں نے اس پر کلہاڑا چلا دیا ہے جو کہانتہائی افسوس
ناک ،خود ضرضی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے پرائس کنڑرول کرنا حکومت کام ہے
ہسپتال عملے کی اخلاقی تربیت کرنا انتہائی ضروری ہے ایک طرف تو مریض کے
رشتہ دار مریض کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں جبکہ دوسری طرفہ ہسپتال عملہ کی
غیر اخلاقی سلوک انہیں مزید پریشانی میں مبتلا کردیتا ہے حکومت کا فرض ہے
کہ ہسپتال کے عملے کی تربیت یقینی بنائے اور ہسپتالوں کے پاس میڈیکل سٹوروں
کی قیمتوں کا چیک اینڈ بیلنس منظم ،مربوط بنائے تاکہ عوام کے مزید ریلیف مل
سکے ۔ہسپتالوں میں علاج کے دوران مریضوں کوفری ادویات کی فراہمی بھی حکومت
پنجاب کا عظیم کارنامہ ہے جس پر عوام کی طرف سے تعریفی کلمات سننے کوملے
ہیں۔
٭٭حکومت نے دھرنوں کے خوف یا عوام کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے پیٹرولیم کی
قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا ہے تفصیلات کمطابق حکومت نے پیٹرول
9روپے43پیسے، ڈیزل6روپے 18پیسے,مٹی کا تیل 8 روپے16پیسے،ہائی
اوکٹین14روپے68پیسے سستا کرنے کا اعلان کردیا ہے جو کہ موجودہ حکومت کے دور
کا سب سے بڑا ریلیف قرار دیا جارہا ہے جسے عام عوام،سیاسی ،سماجی،مذہبی
رہنماوں نے سراہا ہے اس کا فائدہ برائے راست عوام کو پہنچے گا مگر کیسے؟؟؟
وہ ایسے کہ اگر تمام ضروریات زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں 10سے 20 کمی
ہوگی تو تب اسی کی طرف وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے حکم دیاہے کہ اس
کا فائدہ عام عوام تک پہنچنا چاہیے دیکھتے ہیں کہ اشیائے ضروریات زندگی کی
قیمتوں میں کمی ،ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی،بجلی کے بلوں میں کمی مطلوبہ
شرح کے مطابق ہوتی ہے کہ نہیں اگر ایسا ہوجاتا ہے اور حکومت چیک اینڈ بیلنس
پرسختی سے عملی اقدام کرتی ہے تو واقعہ ہی یہ اقدام عوام کی فلاح وبہبود کے
لئے تاریخی ہوگا مہنگائی کاجن بے قابو ہوچکا ہے جس نے عوام کو حواس باختہ
کردیا ہے سفید پوش لوگوں کے بھرم کا پردہ چاک ہوچکا ہے تین وقت کے کھانے کا
انتظام کرنا عام عوام کیلئے جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ان حالات میں
پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا وفاقی سطح پر اعلان غریبوں کیلئے عید سعید
کا پیغام ہے ان قدام پر تمام طبقات وفاقی حکومت کی تعریف کررہے ہیں بعض
حلقوں نے پیٹرولیم کی قیمتوں میں پچیس فیصد تک کمی کا مطالبہ کیا ہے اگر
حکومت ان قیمتوں پرہی استحکام رکھنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو کسی حد تک
عوام کو سکھ کا سانس ملنے کا توقع کی جاسکتی ہے۔مزید کہ بجلی کے بلوں کو
کنٹرول کرنے اوربلنگ،اورریڈنگ کے خلاف بھی حکومت کو اقدام کرنے کی ضرورت ہے
اسکی باز گشت وفاقی کابینہ میں بھی سنی گئی مگر عملی اقدام نہیں ہوسکے
حکومت اوربلنگ اور اورریڈنگ اور بجلی کی قیمتوں کو کم کرکے اس پر استحکام
برقرار رکھے تو یہ اقدام بھی قابل تحسین ہوگا اس سے مہنگائی کا طوفان مزید
کم ہو سکتا ہے۔
|
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.