زندہ دلان لاہور دشمن کے نشانے پر

ایک با رپھر زندہ دلان لاہور دشمن کے نشانے پر آگئے لاہور واہگہ باڈر پر حملے نے ساٹھ سے ستر کے قریب لوگوں کو لقمہ اجل بنادیاگیازخمیوں کی تعداد 150 کے قریب بتائی جارہی ہے جس میں اضافے کا بہت زیادہ امکان ہے۔ جائے وقوعہ پر ہر طرف مردوخواتین،لڑکیوں،بچوں کی دردناک چیخ وپکار نے سارے ملک کو غمزدہ کردیا ہے کئی خاندان مکمل ہی اس سانحہ کا شکار ہوگئے کچھ ایسے خاندان بھی ہیں جو سارے خوشی خوشی پرچم کشائی کی تقریب دیکھنے گئے مگران میں اب صرف ایک فرد ہی آہ وبکا،روتا،چیختا، غم سے نڈھال دیکھا گیا جو کہہ رہا تھا کہ میں اپنے خاندان کا اکیلا فرد ہی رہ گیا ہوں مجھے بھی مر جانا چاہیے تھااپنے پیاروں کے بغیر میں زندہ رہ کر کیا کروں گا ؟ واہگہ باڈر پر نہتے شہید ہوجانے والے پاکستانیوں کے لاشے سفاک قاتلوں سے سوال کرہے ہیں کہ اے ظالمو! بتاو ہمیں کس جرم میں شہید کیا گیا ؟بتایا جائے ہمارا کیا قصور ہے؟ہمارے گھر کس جرم کی پاداش میں اجاڑ دئیے گئے ؟ واہگہ بارڈر پر ایسے وقت میں ایسے مقام پر یہ حادثہ پیش آیا جب وہاں لوگوں کی تعداد کافی زیادہ تھی۔یہ دہشت گردی کا واقعہ اس امر کا بین ثبوت ہے کہ پاکستان کے امن کو اب بھی خطرہ ہے پاکستان کو ناکام ریاست بنانے والے سازشی عناصر اسوقت بھی ملک میں بد امنی پھیلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس واقعہ سے بھارت ،اسرائیل،امریکہ،برطانیہ اور دھرنوں کے ذریعے ملک میں قتل وغارت کا بازار گرم کرنے کی ہلاشیری دینے والے نام نہاد اسلامی ملک کو کسی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔پاکستان کے جو طبقات آپریشن کے حمایتی نہیں تھے ان کے خدشات اب حقیقت کا روپ دھارتے دیکھائی دے رہے ہیں کہ اگر آپریشن ناکام ہوگیا تو پھر کیا ہوگا؟ اب دوبارہ یہ سوال بڑی شدت کے ساتھ اٹھے گا کہ اتنے بڑے آپریشن کے بعد بھی ملک کے طول وعرض میں ہونے والے واقعات اس امر کی غمازی کررہے ہیں کہ آپریشن کے اثرات مثبت نہیں منفی دکھائی دے رہے ہیں ملک دشمن وہ طاقتیں جو ملک کے گلی محلوں میں خون کی ہولی دیکھنا چاہتی تھیں وہ اپنے عزائم میں کامیا ب ہوتی دکھائی دے رہی ہیں اس واقعہ سے سیکیورٹی اداروں کی غیر ذمہ داری کااظہار بھی ہوتا ہے پہلے ہی وفاقی حکومت کی طرف سے حملے کا عندیہ دے دیا گیا تھا میڈیا رپورٹ کیمطابق حملہ آور چیک پوسٹ پار کرکے حملہ کرنے میں کامیاب ہوا سوال یہ ہے کہ حملہ آور چیک پوسٹ پار کیسے کر گیا؟چیکنگ کرنے والے اہلکار کہاں تھے؟ ایسے محسوس ہورہا ہے کہ چیک پوسٹوں پر چیکنگ کا کوئی خاطر خواہ انتظام ہی نہیں تبی تو حملہ آور چیک پوسٹ پار کرنے میں کامیاب ہوا۔ ذمہ داری ایک ایسی تنظیم نے قبول کی ہے جو نام نہاد اسلامی ملک میں اپنا اثر رسوخ کافی زیادہ رکھتی ہے حکومت کو اس پر بھی غور کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ کہیں پاکستان کی تباہی میں اسی ملک کا ہاتھ تو نہیں اور واقعہ کی ذمہ داری کسی ایک تنظیم پر ڈالی جارہی ہو اس پر بھی تحقیق ہونی چاہیے آیا کہ یہ خود کش حملہ تھا یا بم دھماکہ جائے وقوعہ سے ایک خود کش جیکٹ اور خط ملا ہے جو یہ ظاہر کر رہا ہے کہ شائدیہ خود کش حملہ نہ ہوافراتفری پیدا کرنے کے بعد دشمن اپنا مقصدخود کش دھماکے سے حاصل کرنا چاہتا ہو مگر دھماکے کے بعد خود کش بم بار دوڑ وہاں سے فرار ہوگیا تحقیقا ت اس زاویے پر بھی ہونے چاہیں ملتان سے ایک خود کش بم بار کی گرفتاری ایک حوصلہ کن ایکشن ہے زندہ دلان لاہور نے اگلے دن پریڈ کے موقعہ پر کثیر تعداد میں شرکت کرکے جس جوش وجذبے،ولولے کا اظہار کیا یہ ان ملک دشمن قوتوں کے نام پیغام ہے کہ پاکستانی ایک بہادر قوم ہے یہ ایسے حملوں سے نہیں ڈرتی واہگہ بارڈر پر پاکستان زندہ باد کے پر جوش نعروں کی گونج نے سارے پاکستان کو جرات وبہادری کا پیغام دیا ہے ۔۔۔۔۔برکیف یہ حملہ جس نے بھی کیا ہے پاکستان کی سا لمیت پر حملہ کیا ہے تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام نے فتوجات دے چکے ہیں کہ پاکستان کہ سرزمین پر خود کش حملے حرام ہیں ،قارئین کرام یہ حملہ جس نے بھی کیا قابل مزمت ہی نہیں قابل گرفت بھی ہے سوال یہ ہے کہ یہ حملے کیسے ختم ہوسکتے ہیں؟ غیروں کی مسلط کردہ جنگ سے ہم کس طرح نکل سکتے ہیں ؟ اس کا طریقہ کار ہمیں سنجیدگی سے طے کرنا ہوگا جلدبازی سے فیصلے کرکے ہم نے دیکھ لیا نتیجہ منفی ہی نکلا ہے ،

محرم الحرام کا مہینہ ہے اس میں مجالس،جلوس،جلسے بہت زیادہ ہوتے ہیں ان کو دشمن سے محفوظ رکھنے کیلئے تمام طبقات کو چاہیے کہ حکومت کے ساتھ مل بیٹھ کر کوئی ضابطہ اخلاق ایسا مرتب کرکے ا س پر سختی سے عمل کیا جائے ایک مطالبہ یاتجویز تقریبا تمام طبقات کے دور رس ،بااثر افراد کی طرف سے سننے کو مل رہی ہے کہ تمام مذہبی تقریبات(جلسے،جلوس)مذہبی عبات گاہوں یا چاردیواری تک محدود کردئیے جائیں تو اس کے بہت زیادہ مثبت اثرات مرتب ہوں گے حکومت کو پیش آمدہ سیکیورٹی معاملات کا اس سے حل مل جائے گا امن کا دشمن اس طرح اپنے عزائم کی تکمیل نہ کرپائے گا۔ ملک میں کوئی سنی قتل ہو یا شیعہ مجموعی اعتبار سے نقصان ملک کا ہی ہوتا ہے اگر مذہبی قوتیں اس حقیقت کو مدنظر رکھیں تو امن کوراستہ مل سکتا ہے ۔آخر میں واہگہ بارڈر پر خود کش حملے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہوجانے والوں ،انکے لواحقین،اشتہ داروں اور ساری قوم کے غم میں راقم بھی برابر کا شریک ہے دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ شہداء کو جنت الفردوس میں بلند مقامات ،لوحقین اور ساری قوم کو صبر حسین ؓو صبر شہدائے کربلاؓ نصیب فرمائے ،اسلام اور پاکستان دشمنوں سے اﷲ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائے(امین)
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245872 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.