روشن صبح کے سفر کا آغاز

خالق کائینات نے انسان کو ایک ضابطہ قدرت عطا کیا ہے کہ جس کی بنیاد پر انسانی معاشرے میں امن چین سکون قائم ہو۔ مسلمان چونکہ انبیا کے اس پیغام کے وارث ہیں۔ اس لئے اس ضابطہ کو نافد کر کے انسانیت کا فلاح کا راستہ دکھانے کی ان پر بنیادی ذمہ داری ہے، یہی احساس تھا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے ایک علیحدہ وطن کی جدوجہد کی، اور اس وطن کی سرزمین پر اسلام کے آٓفاقی اصولوں کے مطابق زندگی بسر کرنے کا خواب دیکھا۔تحریک پاکستان جن نعروں کی بنیاد پر کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ اس میں ایک اہم نعرہ یہ تھا کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ اﷲ قانون ریاست کیا ہوگا محمد الرسول اﷲ ۔لے کے رہیں گے پاکستان بٹ کے رہے گا ہندوستان ۔مسلم ہے تو مسلم لیگ میں آ۔اس طرح پاکستان کا قیام دراصل ایک نظریاتی مملکت کا قیام تھا کہ اﷲ کے نام پر جو سرزمین حاصل کی جارہی ہے اس میں اﷲ کا قانون نافذ ہو گا ۔نظریاتی طور پر یہ ایک مکمل پاکستان کی تصویر تھی لیکن قیام پاکستان کے بعد کلمہ کی بنیاد پر اس ریاست کا قیام ایک خواب ہی رہا اگر صحیح معنوں میں دیکھا جائے تو جس نظریے کی بنیاد پر یہ ملک حاصل کیا گیا تھا ۔وہ نظریہ نافذ نہ ہو سکا اس لیے اس اعتبار سے بھی یہ ایک نامکمل ملک ہے ۔قیام پاکستان کے بعد اپنوں کی سازشوں اور دشمنوں کی ریشہ دوانیوں کی وجہ سے چوبیس سال بعد یہ ملک ٹوٹ گیا اور ہمار ایک بازو ہم سے کٹ گیا ۔اس طرح کشمیر کے نہ ملنے کی وجہ سے سے ایک نامکمل پاکستان اور آدھا ہو گیا ۔ اس وقت پورے ملک میں تبدیلی کا نعرہ لگایا جارہا ہے، لیکن اس نعرے کو لگانے والوں کو یہ نہیں معلوم کہ تبدیلی کیا ہوگی۔ اور انقلاب کیسا ہوگا۔ اس اہم موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے تحریک تکمیل پاکستان کا ایک خواب دیکھا ہے۔ سراج الحق 21 نومبر کو مینار پاکستان لاہور میں عوامی ایجنڈے کا اعلان کریں گے۔ سراج الحق کا کہنا ہے کہ تحریک پاکستان میں کروڑوں مسلمانوں نے حصہ لیا۔ لاکھوں نے ہجرت کی اور ہزاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان لوگوں نے صرف ہندوؤں یا انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے اور صحراؤں اور پہاڑوں پر مشتمل ایک ٹکڑا زمین حاصل کرنے کے لیے یہ قربانیاں نہیں دی تھیں بلکہ ان کی عظیم اور مقدس جدوجہد کا مقصد مدینہ منورہ کے بعد ایک ایسی اسلامی ریاست کا قیام تھا جہاں انسان انسان کا غلام نہ ہو، عد ل انصاف کی حکمرانی ہو اور سب امیر غریب کو یکساں حقوق حاصل ہوں۔آج ہماری تحریک کا مقصد بھی پاکستان کو اسی منزل سے ہمکنارکرناہے۔ انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے 68 سال سے پاکستان کو یرغمال اور عوام کو غلام بنارکھاہے ، انہوں نے نظریہ پاکستان کو سبوتاژ کیا ہے۔ یہ کرپٹ اشرافیہ نظریہ پاکستان کے ساتھ جغرافیہ کو بھی تحفظ نہیں دے سکا۔ 71ء میں پاکستان کو دو لخت کر دیا گیا اور آج اسی کرپٹ ٹولے کی وجہ سے بنگلہ دیش میں ان محسنوں کو پھانسیاں دی جارہی ہیں جنہوں نے اس نظریہ کے تحفظ کے لیے قربانیاں دیں۔انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش میں پہلے عبدالقادر ملا کو پھانسی پر لٹکادیا گیا ، پھر پروفیسرغلام اعظم جیل کی سلاخوں کے پیچھے دم توڑ گئے اور اب جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمٰن نظامی اور میر قاسم کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی ہے مگر حکومت پاکستان اس بار ے میں مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ 71ء میں جس ملک کو نیا پاکستان کہا گیا وہاں چار صوبے تو موجود ہیں مگر پاکستانیت کہیں نظر نہیں آتی۔ استعماری قوتیں ایٹمی پاکستان پر جنگ مسلط کر کے اس کے وجود کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ یہ استعماری قوتیں عراق ، افغانستان اور شام کی طرح پاکستان کو بھی رنگ و نسل کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔ سراج الحق اب عوام کے لئے امید کا روشن چراغ ہیں۔ اس لئے انھوں نے گاؤں ، گاؤں اور قریہ قریہ گھوم کر لوگوں کو 21,22,23نومبر کو مینار پاکستان لاہور میں جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ جس میں پورے ملک سے لاکھوں افراد شریک ہو ں گے ،اس کا عنوان ہی تکمیل پاکستان رکھا گیا ہے ۔ سراج الحق اس اجتماع سے ایک تحریک برپا کرنا چاہتے ہیں۔ جو تحریک تکمیل پاکستان کی تحریک ہو گی ۔آج پاکستان اپنی نظریاتی اور جغرافیائی حدود دونوں کے اعتبار سے نامکمل ہے ۔جغرافیائی طور پر مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہے کشمیر جو پاکستان کا دست و بازوتھا اس سے ہم محروم ہیں۔ نظریاتی اعتبار سے پاکستان کو اب سیکولر اور آزاد خیال بنانے کی باتیں ہونے لگی ہیں۔ اسلام کے نام پر اس ملک کو حاصل کیا گیا تھا ۔ لیکن یہاں اسلام کا آفاقی نظام اب تک نافذ نہ ہو سکا امیر جماعت اسلامی پاکستان جناب سراج الحق نے اس اجتماع کا مرکزی خیال اسی نظریہ پاکستان کو بنایا ہے۔ اس وقت انقلاب اور تبدیلی کا اصل پیغام بھی یہی ہے۔اس وقت ہمیں نئے پاکستان کی ضرورت ہے نہ، صوبوں کی تقسیم کی، اس وقت ایک مضبوط، خوشحال اور اسلامی پاکستان کی ضرورت ہے۔ اس اجتماع عام کے بعد تحریک تکمیل پاکستان کی مہم چلائی جائے گی۔قافلہ سالار سراج الحق ہوں گے، جو شب تاریک میں اپنے کارواں کو روشن صبح کی جانب لے کر نکلیں گے۔
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 387762 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More