نیرنگ

 اسرائیلی دفاع اورفلسطینیوں کا خون
نہیں نہیں ہم تو اپنا دفاع کررہےہیں۔ہم خودکی نسل کشی ہرگزنہیں ہونےدیں گے ،30 جون کو ہمارے تین نوجوانوں کی لاشیں ملیں ہم کیسے ان کے خون کو ضائع جانے دیں ظلم کی تاریخ رقم کر کے خودہی اقوام متحدہ کو ہنگامی کال کا کہ کراپنا یہ موقف پیش کرنے والےاسرائیل سے یہ پوچھنےوالا کوئی نہیں کہ نہتےلوگوں سےیہ کیسا بدلہ لیاجارہاہے ، ان بےچاروں کی نسل کشی میں کوئی کسرنہیں چھوڑی جارہی۔ اورپوری عالمی برادری ٹس سےمس نہیں ہو رہی،دوسری طرف 57 اسلامی ممالک میں واحدایٹمی اور فضائی قوت رکھنےوالےملک کو فٹبال کی رنگینیوں سے فرصت نہیں مل رہی،اوراس میں موجودجہادی قوتوں کو اپنے مخصوص مسائل کے علاوہ نہیں سوجھ رہی وہ فلسطینیوں کی نسل کشی کورکوانےکےبجائے انکا انفرادی مسئلہ قراردے رہے ہیں، لیکن کسی کے ذہن مین یہ بات نہیں آ رہی کہ یہ صرف فلسطینیوں کی نہیں بلکہ مسلمانوں کی نسل کشی ہے۔کبھی عراق کبھی افغانستان،عراق،فلسطین،عراق تو پھر پاکستان،،، کبھی سعودی عرب کو دھمکیاں تو کبھی مصر اور شام میں فساد،،،آخر کب تک یونہی مسلمانوں کی نسل کشی کی طرف قدم بڑھاتا جایا رہے گا،،،، ہاں تب تک !!! جب تک!یہ ایک دوسرے کے مسئلے کو اجتماعی مسئلہ سمجھ کو اپنا دفاع نہیں کریں گے،، تب تک انکے خون کی ہولی کھیلی جاتی رہے گی۔۔۔۔۔
Mahar Mubashar Riaz
About the Author: Mahar Mubashar Riaz Read More Articles by Mahar Mubashar Riaz: 4 Articles with 2386 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.