پولیو - Polio
(Dr. Ch Tanveer Sarwar, Lahore)
قارئین آپ کیسے ہیں ۔کافی دنوں بعد آپ سے
ملاقات کا شرف حاصل ہو رہا ہے ۔جناب آج میں نے پولیو کا انتخاب کیا ہے جو
ہمارے ملک کی پہچان بنتا جا رہا ہے اور نہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا
۔حکومت وقت پولیو کے خاتمے کے لئے سرگرم ہے اور انشااﷲ ایک دن ہمارے ملک سے
پولیو کا نام و نشان مٹ جائے گا۔ہم سب کو اس مہم کا حصہ بننا چایئیے اور
تما م تر سیاسی ،لسانی اورمذہبی اختلافات سے بالا تر ہو کر صرف اور صرف
پولیو کی مہم کو کامیاب بنانا ہے تاکہ ہم اور ہمارے پھول سے بچے اس موذی
مرض سے محفوظ رہ سکیں۔ یہ موذی مرض اعصابی نظام کی نسوں میں خرابی کی وجہ
سے ہوتا ہے۔اس کے لئے معالج کا ماہر ہونا ضروری ہے تاکہ وہ تشخیص کر سکے کہ
آیا یہ مرض پرانا ہے یا کہ نیا ہے۔اور اس کو یہ بھی معلوم ہو کہ اس کے لئے
کون سی دوا دینا بہتر رہے گا۔اس لئے جب بھی کوئی بچہ اس صورت حال سے گذرے
تو فوراً کسی اچھے ڈاکٹر سے ہی رابطہ کریں۔اور ابھی جو بچے پیدا ہو رہے ہیں
ان کو پولیو کی ویکسین ضرور کروائیں تاکہ ائیندہ وہ اس سے محفوظ رہ
سکیں۔پولیو ہو جانے کی صورت میں درج ذیل باتوں کا خیال رکھیں۔
٭کسی بھی دوسرے شخص کا تولیہ،ٹوتھ برش استعمال نہ کریں۔
٭بیت الخلا سے آنے کے بعد ہاتھ اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔
٭کھانے کھانے سے پہلے ہاتھوں کو اچھی طرح دھو لیں۔
٭رومال اگر استعمال کر رہے ہیں تو ابلے پانی میں دھونے کے بعد استعمال کیا
جائے۔ورنہ ٹشو پیپر کا استعمال کریں اور استعمال کے بعد آگ لگا دیں۔
٭ناخن باقائدگی سے کاٹے جائیں اور صاف رکھے جائیں۔
٭دانتوں سے ناخنوں کو مت کاٹیں۔
٭پولیو کے ابتدائی دنوں کی احتیاطیں:
٭پولیو کا حملہ ہوجانے کی صورت میں مریض کا بستر علیحدہ رکھیں۔
٭مریض کو دوسروں کے سامنے نہ لایا جائے۔
٭مریض کو غیر ضروری سفر نہ کروائیں۔
٭مریض کو جہاں تک ممکن ہو تازہ ہوا میں رکھیں۔
٭پولیو زدہ مریض بچے کو دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلنے نہ دیں۔
٭جہاں زیادہ ہجوم ہو وہاں پولیو کے مریض کا نہ لے کر جائیں۔
٭پولیو کے مریض کو ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔
٭پولیو کے مریض کوپولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔
٭ہومیو ادویات:
٭کاسٹیکم 30:ہر چھ چھ گھنٹہ بعد دن میں تین بار دیں۔
٭لیتھرس30:اس دوا کو بھی علامات کے مطابق ہومیو ڈاکٹر تجویز کرتا ہے۔
نوٹ:اپنے طور پر کوئی دوا نہ لیں ۔ہومیو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔شکریہ |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.